پیارے اسلامی بھائیو!ماں وہ ہے جس نے ہمیں پالا اور جوان کیا اور ہماری مشکلیں برداشت کی اور بچپن میں بچے کی گندگی کو برداشت کیا۔ یقیناً ماں کا درجہ بہت بلند و بالا ہے۔ ماں کی دعائیں اولاد کے حق میں مقبول ہوتی ہیں۔ ماں کی خوشی ایمان کی سلامتی اور ناراضی ایمان کی بربادی کا باعث ہو سکتی ہے۔ بس اپنی ماں کو خوش رکھئے۔ ماں کا فرمانبردار ہمیشہ پھلا پھولا اور شاد و آباد رہتا ہے۔ ماں کا دیکھنا بھی عبادت ہے۔

(1)مقبول حج کا ثواب:سرکار مدینہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمان ہے: جب اولاد اپنے ماں باپ کی طرف رحمت کی نظر کرے تو اللہ پاک اس کیلئے حج مقبول کا ثواب لکھتا ہے۔ صحابہ کرام نے عرض کی اگر چہ دن میں سو مرتبہ نظر کرے فرمایا ہاں اللہ عزوجل سب سے بڑا ہے اور سب سے زیادہ پاک ہے۔(شعب الایمان ج 6 ص 186 حدیث: 185)

یقیناً الله پاک ہرشے پر قاد رہے وہ جس قدر چاہے دے سکتا ہے۔ ہر گز عاجز نہیں لہٰذا اگر کوئی اپنے ماں باپ کی طرف روزانہ 100 تو کیا ایک ہزار بار بھی رحمت کی نظر کرے تو وہ اسے ایک ہزارمقبول حج کا ثواب عنایت فرمائے گا۔

(2)جنت ماؤں کے قدموں کے تلے ہے: پیارے آقا صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرما:جنت ماں کے قدموں کے نیچے ہے۔(مسند شہاب، ج اص 102 حدیث 119)

(3)جنت کی چوکھٹ کو بوسہ دیا:حضور اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایاجس نے اپنی والدہ کا پاؤں چوما تو یہ ایسا ہے جیسے جنت کے دروازہ کو بوسہ دیا۔ (درمختار ج9ص202)

(4)آگ کی شاخوں سے لٹکنے والے:حضور نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: معراج کی رات میں نے دیکھا کچھ لوگ آگ کی شاخوں سے لٹکے ہوئے تھے تو میں نے پوچھا۔ اے جبرئیل یہ کون لوگ ہے؟ عرض کی: یہ وہ لوگ ہے جو دنیا میں اپنے باپوں اور ماؤں کو برا بھلا کہتے تھے۔ (الزواجر ج 2 ص 139) ان کے ساتھ بھلائی کرنا جنت میں داخلے کا سبب ہے جو بھلائی کرے گا وہ جنت میں جائے گا۔

پیارے اسلامی بھائیو!بڑھاپے اور بیماریوں کے باعث ماں کے اندر خواہ کتنا ہی چِڑ چِڑا پن آجائے،بلا وجہ لڑیں،چاہے کتنا ہی جھگڑیں اور پریشان کرے،صبر صبر اور صبر ہی کرنا اور ان کی تعظیم بجا لانا ضروری ہے اُن سے بدتمیزی کرنا،ان کو جھاڑنا ان کے آگے اُف تک نہیں کرنا ہے ورنہ بازی ہاتھ سے نکل سکتی ہے اور دونوں جہانوں کی تباہی مقدر بن سکتی ہے کہ والدہ کا دل دکھانے والا اِس دنیا میں بھی ذلیل وخوار ہوتا ہے اور آخرت میں بھی عذابِ نار کا حقدار ہے۔

اللہ عزوجل سے دعا ہے کہ اللہ پاک ہمیں اپنی والدہ کی فرمانبرداری کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین ثم آمین

یہ مضمون نئے لکھاری کا ہے ،حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلف کی ہے، ادارہ اس کا ذمہ دار نہیں۔