محمد حدیر فرجاد (درجۂ
خامسہ جامعۃُ المدينہ فيضان ابو عطّار ملير كراچی، پاکستان)
اللہ پاک کا
بے حد کرم و احسان ہے کہ اس نے ہمیں انسان بنایا جو اشرف المخلوقات ہیں اور سب سے
بڑا کرم و احسان کہ اس سے ہمیں مسلمان اور اپنے حبیب کی امت میں سے فرمایا اللہ
پاک نے انسانوں میں ایک دوسرے کی ضروریات پوری کرنے کے لیے وسیلے بنائے رشتہ
داریاں قائم فرمائیں تاکہ انسان اس دنیا میں خود کو اجنبی اور اکیلا محسوس نہ کرے
آج ہم تمام رشتوں میں سب سے عظیم اور پیارے رشتہ کی بات کرتے ہیں اور وہ ہے ماں یہ
ایک ایسا عظیم رشتہ ہے کہ شاید ہی کوئی اس رشتہ کی محبت اور احسانات کا انکار کرے۔
اور کیونکر انکار کرےجو نو ماہ اپنے پیٹ میں رکھے۔ اس کے بعد پوری زندگی اپنی
اولاد کی فکر کرتے کرتے گزار دے تو کون کیونکر اس کی محبت کا انکار کرے گا۔ لیکن
افسوس آج کل اس مقدس رشتہ ماں کے نافرمان بھی اس دنیا میں موجود ہیں جو ماں کو
گالیاں کستے مارتے پیٹتے ہیں۔ قربان جائیں ماں کے فرمانبرداروں پر جو ماں کے ایک
اشارہ میں ان کا کام کر دیتے ہیں جس کی وجہ سے دنیا و آخرت میں وہ سرخرو ہوتے ہیں۔
اور احادیث مبارکہ میں بھی ماں کی فرمانبرداری کے متعلق روایات موجود ہیں چنانچہ
حدیث مبارکہ میں ہے۔
حضرت انس رضی
اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، ایک شخص نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی خدمت
میں حاضر ہوا اور بولا مجھے جہاد میں حصہ لینے کی خواہش ہے لیکن اس کی قدرت (طاقت)
نہیں رکھتا حضور علیہ السلام نے ارشاد فرمایا کیا تمہارے ماں باپ میں سے کوئی زندہ
ہے؟ اس نے عرض کی میری والدہ زندہ ہیں۔ نبی اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے
فرمایا تم ان کے ساتھ اچھا سلوک کرو جب تم ایسا کروگے تو اللہ پاک کی بارگاہ میں تم
حج کرنے والے عمرہ کرنے والے اور جہاد میں حصہ لینے والے شمار ہو گے۔(الترغيب
والترھيب ص 13 ج 3)
ایک اور حدیث
پاک میں ہے کہ حضرت جاہمہ حضور علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کی یا
رسول اللہ! میرا ارادہ جہاد میں جانے کا ہے حضور سے مشورہ لینے کے لئے حاضر ہوا
ہوں ارشاد فرمایا کیا تیری ماں ہے؟ عرض کی ہاں۔حضور نے فرمایا اس کی خدمت اپنے
اوپر لازم کرلے کہ جنت ماں کے قدموں تلے ہے۔(مشکاۃ المصابیح)
اللہ اكبر!
حضور علیہ السلام نے ہم لوگوں کو جنت میں جانے کا آسان راستہ بتادیا ماں کی خدمت
ماں کی فرمانبرداری اب اس سے ان لوگوں کو سوچنا چاہئے جو ماں کی نافرمانی کرتے ہیں
ان کی بات کو نظر انداز کرتے ہیں اور ان کو مبارک جس نے ماں کی اطاعت فرمانبرداری
و خدمت کو اپنے اوپر لازم کر لیا ہے چنانچہ حدیث مبارک میں ہے
حضرت ابن عباس
رضی اللہ عنہما نے کہا کہ حضور علیہ السلام نے فرمایا جس نے اس حال میں صبح کی کہ
ماں باپ کے بارے میں اللہ پاک کا فرمانبردار رہا تو اس کے لئے صبح ہی کو جنت کے دو
دروازے کھل جاتے ہیں اور اگر والدین میں سے ایک ہو تو ایک دروازہ کھلتا ہے۔(مشكاة
المصابيح)
سبحان اللہ
کیا شان ہے ماں باپ کے فرمانبردار کی کہ صبح ہی جنت کے دو دروزے کھل جاتے ہیں۔ ہم
سب کو بھی چاہئے کہ ماں باپ کی خوب خدمت و فرمانبرداری کریں ان شآء اللہ اس کی
برکت سے دنیا و آخرت میں کامیابیاں ہی کامیابیاں حاصل ہوں گیں۔ اللہ پاک سے دعا ہے
کہ جن کے ماں باپ یا ان میں سے کوئی ایک زندہ ہے ان کو لمبی دراز عمر بالخیر و
عافیت عطا فرمائے اور جن کے والدین یا ان میں سے کوئی ایک اس دنیائے فانی سے رخصت
ہوگئے ہیں اللہ پاک ان کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ آمین
یہ مضمون نئے لکھاری کا ہے ،حوالہ جات کی تفتیش و
تصحیح کی ذمہ داری مؤلف کی ہے، ادارہ اس کا ذمہ دار نہیں۔