علامہ یحییٰ
بن شرف نووی لکھتے ہیں کہ حدیث مبارکہ میں رشتہ داروں کے ساتھ نیکی اور حسن سلوک کی
سب سے زیادہ حقدار ماں ہے اور ماں کا حق مقدم کرنے کی وجہ یہ ہے کہ ماں کو اولادکی
تربیت میں زیادہ مشقت اٹھانا پڑتی ہے۔
(1)
کون لوگ میرے اچھے سلوک کے حق دار ہیں ؟ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے
مروی ہے کہ ایک شخص رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی بارگاہ میں حاضر
ہوا اور پوچھنے لگا کہ کون لوگ میرے اچھے سلوک کے حق دار ہیں؟ آپ نے فرمایا تمہاری
ماں کہا پھر کون ؟ فرمایا پھر تمہاری ماں کہا پھر کون؟ فرمایا تمہاری ماں کہا پھر
کون ؟ فرمایا تمہارا باپ۔ (مسند احمد ج 4 ص 385)
(2)
جنت ماں کے قدموں کے نیچے ہے: حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ
جنت ماں کے قدموں کے نیچے ہے۔( کنز العمال)
(3)
جہنم کی آگ سے حجاب :حضرت ابن عباس رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ جس
شخص نے اپنی ماں کی آنکھوں کے درمیان بوسہ دیا وہ بوسہ اس سےجہنم کی آگ کے لیےحجاب
ہوگا۔( کنز العمال ج 14 )
(4)
ماں کے پیروں سے چمٹے رہو: حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے
کہ اپنی ماں پیروں سے چمٹے رہووہیں جنت ہے۔(کنز العمال ج 4 ص 43)
یہ مضمون نئے لکھاری کا ہے ،حوالہ جات کی تفتیش و
تصحیح کی ذمہ داری مؤلف کی ہے، ادارہ اس کا ذمہ دار نہیں۔