ماں دنیا کی  بڑی نعمتوں میں سے ایک ہے ماں کے قدموں کے نیچے جنت ہے اگر ہم ماں کی فرمانبرداری کریں گے ضرور ہم اللہ کے فضل و کرم سے جنت میں داخل ہوں گے لیکن افسوس آج کل ہمارے معاشرے میں ماں کی بالکل ہی عزت نہیں کی جاتی بہت سی احادیث مبارکہ ماں کی فرمانبرداری میں وارد ہوتی ہیں آپ بھی چند احادیث مبارکہ ملاحظہ فرمائیں اور جھوم اٹھیے:

(1)سب سے زیادہ حسن سلوک کا حقدار:حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی بارگاہ میں حاضر ہو کر ایک شخص نے عرض کی کہ لوگوں میں سب سے زیادہ حسن سلوک کا حقدار کون ہے تو آقا علیہ الصلوٰۃ والسلام نے فرمایا تیری ماں اس نے پھر عرض کی پھر کون پھر فرمایا تیری ماں اس شخص نے پھر عرض کی پھر کون آقا علیہ الصلوٰۃ والسلام نے فرمایا تیری ماں پھر اس شخص نے عرض کی کون فرمایا تیرا باپ۔( مسلم شریف باب الوالدین )

(2)ماں کے ساتھ صلہ رحمی کرو:حضرت اسماء رضی اللہ تعالی عنہا سے مروی ہے وہ فرماتی ہیں میری ماں جو کہ مشرکہ قریش کے عہد اور مدت میں جب کہ انہوں نے رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے معاہدہ کیا ہوا تھا اپنے باپ کے ساتھ مدینہ منورہ آئیں میں نے حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام سے پوچھا کیا میں اپنی ماں کے ساتھ صلہ رحمی کر سکتی ہوں آقا علیہ الصلوٰۃ والسلام نے فرمایا ہاں تم اپنی ماں کے ساتھ صلہ رحمی کرو۔ (بخاری شریف کتاب الادب )

(3)ماں کے قدموں کے ساتھ چمٹے رہو:نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا ماں کے قدموں کے ساتھ چمٹے رہو جنت ماں کے قدموں کے نیچے ہے۔( مسلم شریف )

(4)ماں کی خدمت میں رہ کر جہاد کرو:حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا کہ ایک شخص نے نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی بارگاہ میں حاضر ہو کر عرض کیا یا رسول اللہ میں جہاد کرنا چاہتا ہوں تو نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا کہ تیری ماں زندہ ہے تو اس نے عرض کی جی ہاں تو آقا علیہ الصلوٰۃ والسلام نے فرمایا تم اس کی خدمت میں رہ کر جہاد کرو۔( مسلم شریف)

(5)گرم پتھروں پر:ایک صحابی نے آقا علیہ الصلوٰۃ والسلام کی بارگاہ میں حاضر ہو کر عرض کی یا رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ایک راہ میں ایسے گرم پتھروں پر کہ اگر گوشت کا ٹکڑا ان پر ڈالا جاتا تو کباب ہو جاتا چھ میل تک اپنی ماں کو اپنے گردن پر سوار کر کے لے گیا ہوں کیا اب ان کے حق سے ادا ہو گیا تو نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا تیرے پیدا ہونے میں جس قدر دردوں کے جھٹکے اس نے اٹھائے ہیں شاید یہ ان میں سے ایک جھٹکے کا بدلہ ہو سکے۔( طبرانی شریف )

اللہ پاک سے دعا ہے کہ اللہ پاک ہمیں ان احادیث مبارکہ پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور اپنے والدین کی خدمت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

یہ مضمون نئے لکھاری کا ہے ،حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلف کی ہے، ادارہ اس کا ذمہ دار نہیں۔