(1)  حضرتِ ابن عباس رضی اللہُ عنہما سے روایت ہے انہوں نے فر مایا کہ رات میں ایک گھڑی علمِ دین کا پڑھنا پڑھانا رات بھر کی عبادت سے بہتر ہے ۔ (انوار الحدیث،ص 76،حدیث:06)

(2) حضرت ابن عباس رضی اللہُ عنہما نے کہا کہ رسولِ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا کہ ایک فقیہ یعنی ایک عالمِ دین شیطان پر ہزار عابدوں سے زیادہ بھاری ہے۔(انوار الحدیث،ص 76،حدیث:07)

(3) حضرت ابوالدرداء رضی اللہُ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسولِ کریم عَلَیْہِ الصَّلَاۃُ وَ التَّسْلِیْم سے دریافت کیا گیا کہ اس علم کی حد کیا ہے کہ جسے آدمی حاصل کرلے تو فقیہ یعنی عالمِ دین ہوجائے تو سرکارِ اقدس صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا کہ جو شخص میری امت تک پہنچانے کے لیے دینی اُ مور کی چالیس حدیثیں یاد کرلے گا تو خدائے پاک اسے قیامت کے دن عالمِ دین کی حیثیت سے اٹھائے گا اور قیامت کے دن میں اس کی شفاعت کروں گا اور اس کے حق میں گواہ رہوں گا۔(انوار الحدیث،ص 76،حدیث:08)

(4) حضرت ابوہریرہ رضی اللہُ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسولِ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے جو باتیں میں نے معلوم کی ہیں ان میں سے ایک یہ ہے کہ ہر صدی کے خاتمہ پر اس امت کے لیے اللہ پاک ایک ایسے شخص کو بھیجے گا جو اس کے لیے اس کے دین کو نکھارتا رہے گا۔(انوار الحدیث،ص 77،حدیث:09)

نوٹ :باتفاق علمائے عرب و عجم چودھویں صدی کے مجدد اعلی حضرت امام احمد رضا بریلوی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ ہیں۔

(5) حضرت احوص بن حکیم اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ رسولِ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا کہ آگاہ ہوجائو کہ بُروں میں سب سے بدترین علمائے سُو ہیں۔ اور اچھو ں میں سب سے بہتر علمائے حق ہیں۔(انوار الحدیث،ص 78،حدیث:12)

دعا: اللہ پاک کی پاک و بلند بارگاہ میں التجا ہے کہ ہمیں بھی اللہ پاک دین کے راستے پر چلا کر باعمل عالمو مفتی اسلام بنائے۔ اٰمین بجاہ النبی الامین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم