یہ علما ہی کا مقام و مرتبہ ہے کہ ان کے دم سے علم کا وجود ہے جب اللہ پاک  اس دنیا سے علما کو اٹھالے گا تو علم بھی اٹھ جائے گا اور علم کے اٹھ جانے کے سبب ہر جانب تاریکی پھیل جائے گی کوئی صحیح راہ دکھانے والا نہ ہوگا، ہر شخص گمراہی کے عمیق غار میں سرتاپیر غرق ہوگا، جہلا ، علما کی جگہ بیٹھ کر ایسی ایسی باتیں بتائیں گے۔ جن پر عمل کرکے وہ خود بھی گمراہ ہوں گے اور لوگوں کو بھی گمراہ کریں گے۔ اس لئے علما کے وجود کو باعث خیر و برکت سمجھ کر ان سے حتی المقدور استفادہ کی ہر ایک کو کوشش کرنی چاہئے اور ان سے محبت رکھنے کو اپنے لئے سعادت خیال کرنا چاہئے۔ اللہ کے نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا ارشاد مبارک ہے: اِنَّ اللہ لا یَقْبِضُ الْعِلْمَ انتزاعًا یَنْتَزِعُہُ مِنَ العِبَادِ وَلٰکِنْ یَقْبِضُ الْعَلَمَاءَ(بخاری،مسلم)اللہ پاک دین کا علم اس طرح نہیں اٹھائیں گا کہ لوگوں کے اندر سے کھینچ لے۔بلکہ علماء کو اٹھالینے کی صورت میں دین کا علم اٹھ جائے گا، یعنی علماء زندہ رہیں اور ان کے سینوں سے علم نکال لیاجائے یہ نہیں ہوگا، بلکہ اللہ پاک حاملین علم کو اٹھالیں گا اور ان کی جگہ دوسرے علماء پیدا نہیں ہوں گے۔ اس طرح علم خود بخود ختم ہوجائے گا۔ لہٰذا بقائے علم کے لیے علماء کے چند فضائل حاضر خدمت ہیں:

(1) حضرت ابوالدرداء رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کاارشاد نقل کرتے ہیں کہ:عالم کی فضیلت عابدپرایسی ہے جیسی چودھویں کے چاند کی تمام ستاروں پر، علماء انبیاء کے وارث ہیں ،انبیاء نے ترکہ میں درہم ودینار نہیں چھوڑےبلکہ انہوں نے علم کی میراث چھوڑی ہے ،جس نے علم حاصل کیااس نے بڑاحصہ پایا۔(مشکوٰةالمصابیح،کتاب العلم،1/62)

(2) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی روایت ہے کہ حضورنبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا کہ: اللہ کی عبادت دین اور علم دین سے بڑھ کر کوئی نہیں ہے ،ایک عالم دین شیطان کے اوپر ہزار عابد سے زیادہ سخت ہے ،ہر چیز کا ایک ستون ہوتا ہے اور دین کا ستون علم دین ہے۔(اتحاف الخیرةالمھرة،کتاب العلم،1/200)

(3) حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ بھی رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کایہ ارشادنقل کرتے ہیں کہ:ایک فقیہ(عالم دین)ابلیس کے اوپر ایک ہزار عبادت گزاروں سے بڑھ کربھاری ہے۔(مشکوةالمصابیح،کتاب العلم،1/63)

(4) حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نےفرمایا: اللہ جس کا بھلا چاہتا ہے اسے دین کا فقیہ بنا دیتا ہے۔ میں بانٹنے والا ہوں اللہ دیتا ہے۔(مشکوةالمصابیح،کتاب العلم،1/59)

(5) حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کی روایت ہے کہ رسول کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ارشاد فرماتے ہیں کہ: علما کی مثال زمین پر ایسی ہے جیسے ستارے آسمان پر کہ ان سے خشکی وتری کی تاریکیوں میں رہنمائی ملتی ہے،اگرستارے معدوم ہوجائیں تورہنمابھی بھٹک جائیں۔(الترغیب والترھیب،کتاب العلم،1/100)

اللہ پاک سے دعا ہے کہ ہمیں علماء کرام کا ادب نصیب فرمائے ۔ اٰمین بجاہ النبی الامین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم