درود شریف کی
فضیلت:فرمانِ مصطفے:جو مجھ پر ایک مرتبہ درود شریف پڑھتا ہے اللہ پاک اس کے لیے ایک
قیراط اجر لکھتا ہے اور قیراط احد پہاڑ جتنا ہے ۔صلوا علی الحبیب صلی اللہ علی
محمد صلی اللہُ علیہ
واٰلہٖ وسلم۔علمائے کرام کی شان کے بھی کیا کہنے!سبحان اللہ! میرے پیر
و مرشد ،امیرِ اہلِ سنت حضرت مولانا محمد الیاس عطار قادری دامت برکاتہمُ العالیہ فرماتے ہیں:علمائے کرام ہمارے سروں کے تاج ہیں۔علما کے چار حروف ہیں جن کی
وضاحت کچھ یوں ہے:عین سے علمِ دین کے پیکر، لام سے لہو بہا کر دین کو بچانے والے،میم
سے محبتِ رسول اللہ اور الف سے خوفِ الٰہی کے پیکر۔علمائے کرام کے بارے میں بے
شمار احادیثِ مبارکہ موجود ہیں حالانکہ رب قدیر بھی علما کی شان کے بارے میں اپنے
کلامِ مجید میں ارشاد فرماتا ہے:اللہ نے گواہی دی اس کے سوا کوئی معبود نہیں اور فرشتوں
نے اور عالموں نے قائم ہو کر۔(پ3،ال عمران:18)احیاء العلوم جلد اول صفحہ 42میں اس آیتِ مبارکہ کے تحت ہے:دیکھیے!اللہ
پاک نے کس طرح اپنی پاک ذات سے آغاز فرمایا، پھر ملائکہ اور پھر علم والوں کا ذکر
فرمایا۔ شرف و فضیلت اور علم و کمال کے لیے یہی کافی ہے۔علمائے کرام کے بارے میں 5فرامینِ
مصطفٰے ملاحظہ فرمائے۔ہمارے آقا،میٹھے مدنی مصطفٰے صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کا فرمان ہے:1: زمین آسمان کی تمام مخلوق عالم کے لیے استغفار کرتی ہے۔سبحان
اللہ! کیا ہی فضیلت بیان فرمائی کہ نہ صرف ایک مخلوق بلکہ اللہ پاک کی تمام مخلوق
عالم کے لیے استغفار کرتی ہے۔2:قیامت کے دن تین قسم کے لوگ شفاعت کریں گے:انبیا،علما،شہدا۔دیکھیے!
میرے آقا،مدنی مصطفٰے صلی اللہُ
علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:انبیا علیہم
الصلوۃ و السلام کے ساتھ علما اور پھربھی شہدا شفاعت کریں گے۔(ابن ماجہ) 3:قیامت کے دن علما
کی سیاہی شہیدوں کے خون سے تولی جائے گی۔سبحان اللہ!علما کی سیاہی کی فضیلت ہی بہت
ہے تو علما کی شان کا اندازہ کیا ہو سکتا ہے! 4:مومن عالم کی فضیلت مومن عابد پر ایسی
ہے جیسے چودھویں کے چاند کی تمام ستاروں پر۔ ایک عالم کو جب ایک عابد سے موازنہ
فرمایا تو معلوم ہوا ! ایک عالم ایک عابد پر غالب ہے۔ایک مومن عابد کی بھی بہت فضیلتیں
ہیں تو پھر عالم کی فضیلت کو بیان کرتے ہوئے آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے بیان فرمایا:جس طرح چودہویں کے چاند کی ستاروں پر فضیلت ہے۔5: اللہ پاک کے
پیارے حبیب صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:اللہ پاک قیامت کے دن عبادت گزاروں کو اٹھائے گا،پھر علما کو
اٹھائے گا اور ان سے فرمائے گا:اے علما کے گروہ! میں تمہیں جانتا ہوں اس لیے تمہیں
اپنی طرف سے علم عطا کیا تھا اور تمہیں اس لیے علم نہیں دیا تھا کہ تمہیں عذاب میں
مبتلا کروں گا،جاؤ !میں نے تمہیں بخش دیا۔سبحان اللہ!دیکھا آپ نے!اللہ پاک بروزِ قیامت کس طرح علما کے گروہ
کو مخاطب فرمائے گا انہیں بخش کی خوشخبری دے گا!(جامع بیان العلم وفضلہ)اللہ پاک سے دعا
ہے کہ اللہ پاک ہمیں علمائے کرام کی عزت ،ادب اور احترام کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔اٰمین
بجاہ النبی الامین صلی اللہُ
علیہ واٰلہٖ وسلم