تلاوتِ قران کے فضائل

Tue, 25 Feb , 2020
4 years ago

قرآن پاک رب عزوجل کا وہ عظیم المرتبت اور مقدس کلام ہے جو ہمارے پیارے پیارے آقا مکی مدنی مصطفی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کے قلبِ اطہر پر رب تعالیٰ کی جانب سے نازل فرمایا گیا۔یہ وہ کلام پاک ہے جس کا دیکھنا عبادت ، چھونا عبادت، سننا عبادت ہے اب ایک عام فہم انسان اس کا اندازہ کرسکتا ہے کہ اس کی تلاوت کی کیسی برکتیں اور فضیلتں ہوں گی۔

تلاوتِ قرآن والوں کی قرآن میں تعریف ،میں ارشادِربانی ہے:اَلَّذِیْنَ اٰتَیْنٰهُمُ الْكِتٰبَ یَتْلُوْنَهٗ حَقَّ تِلَاوَتِهٖؕ-اُولٰٓىٕكَ یُؤْمِنُوْنَ بِهٖؕ-وَ مَنْ یَّكْفُرْ بِهٖ فَاُولٰٓىٕكَ هُمُ الْخٰسِرُوْنَ۠(۱۲۱) ترجمہ:جنہیں ہم نے کتاب دی ہے وہ جیسی چاہے اس کی تلاوت کرنے میں وہی اس پر ایمان رکھتے ہیں، اور جو اس کے منکر ہوں تو وہی زیاں کار( نقصانا ٹھانے والے ہیں۔(پ ۱، سورة البقرہ ، آیت ۱۲۱)

حضرت قتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے " اُولٰٓىٕكَ یُؤْمِنُوْنَ سے مراد رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے اضاب ہیں جو اللہ پر ایمان لائے اور ان کی تصدیق کی معلوماہوا کہ قرآن کی تلاوت کرنا ایمان والوں کا خاصہ ہے۔

فرامین مصطفی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم

رسول اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا، دلوں کو زنگ لگ جاتا ہے جس طرح لوہے کو زنگ لگ جاتا ہے، عرض کی گئی یارسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم اس کی صفائی کیا چیز ہوگی ؟

ارشاد فرمایا ، تلاوتِ قرآن اور موت کی یاد ہے۔ (شعب الایمان)

نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا، قیامت کے دن قرآن پڑھنے والوں سے کہا جائے گا پڑھتا جا اور ترقی کی منازل طے کرتا جا اور اس طرح ٹھہرٹھہر کر پڑھ جس طرح دنیا میں پڑھتاجہاں ت و آخری آیت پڑھے گا وہی تیری منزل ہے۔( ترمذی شریف)

متفرق سورتوں کی فضیلت :حدیث مبارکہ میں میٹھے میٹھے آقا صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے اپنی امت پر احسان فرماتے ہوئے قرآن کی مختلف سورتوں کی فضیلت ارشاد فرمائیں کہ چھوٹی چھوٹی سورتوں کی تلاوت سے ثواب کے انبار لگائے جاسکتے ہیں۔

۱۔ فرمانِ مصطفی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم ہے، ہر چیز کا ایک دن ہے اور قرآن کا دل سورہ یسین ہے، جو سورہ یسین پڑھے تو اللہ اسے اس کی تلاوت کی برکت سے دس بار قرآن ختم کرنے کا ثواب دے گا۔(ترمذی)

۲۔ فرمانِ آقا صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم ہے، ،اذا زلزلت آدھے قرآن کے برابر ہے اور" قل ھو اللہ احد " تہائی قرآن کے برابر ہے اور "قل یا یھا الکفرون" چوتھائی قرآن کے برابر ہے۔

۳۔ ایک روایت میں ہے، قران کی ایک تیس آیتوں والی سورة ہے ایک شخص کے یہاں تک شفاعت کی کہ اس کی بخشش ہوگئی وہ سورہ تبارک الذی بیدہ الملک ہے۔(ترمذی)

بزرگانِ دین کی تلاوت کا انداز

۱۔ غوث پاک رحمہ اللہ علیہ پندرہ سال تک روزانہ ایک قرآن پاک ختم فرماتے۔

۲۔ امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ تعالیٰ علیہ کی شان تو یہ تھی کہ تیس سال تک ایک رکعت میں مکمل قرآن پڑھتے آپ نے عشا کے وضو سے نماز فجر چالیس سال تک ادا فرمائی۔