تقویٰ پرہیزگاری حاصل کرنے کے لیے سب سے پہلے علم کا ہونا ضروری ہے کہ بندے کو اگر معلوم ہو کہ اس کو اپنانے میں کیا کیا فوائد اور کیا کیا نقصانات ہیں تو اس چیز کو حاصل کرنے کا ایک شوق وجذبہ پیدا ہوتا ہے، اسی وجہ سے  تقویٰ و پرہیزگاری حاصل کرنے کے لیے ہمیں یہ معلوم ہونا چاہیے کہ اس کے کیا کیا فوائد اور کیا کیا نقصانات ہیں۔

تو آئیے ہم اپنے رب عزوجل کے پاک کلام قرآن مجید سے رہنمائی حاصل کرتے ہیں، قرآن پاک کی سورہ المائدہ میں ہے: یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ،ترجمہ : اے ایمان والو ! اللہ سے ڈرو۔

حدیث کا خلاصہ ہے کہ گورے کو کالے پر اور کالے کو گورے پر اور عربی کو عجمی پر اور عجمی کو عربی پر کوئی برتری حاصل نہیں بلکہ برتری تو اسے حاصل ہے جو زیاد ہ متقی ہے۔

پیارے اور محترم اسلامی بھائیو! دیکھا آپ نے کہ اللہ پاک ہمیں ڈرنے کا حکم عطا فرماتا ہے اور اس کے رسول صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ گورے کو کالے پر برتری نہیں بلکہ برتری تو اسے حاصل ہے جو زیادہ متقی ہےتو ہمیں بھی چاہیے کہ ہم بھی تقویٰ و پرہیزگاری کو اختیار کریں۔

پیارے اور محترم اسلامی بھائیو! تقویٰ و پرہیزگاری حاصل کرنے کا ایک مزید ذریعہ نیک متقی و پرہیزگار لوگوں کی محبت کو اختیار کرنا ہےآپ بھی تقویٰ و پرہیزگاری حاصل کرنے اور نیک بننے کے لیے دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستہ ہوجائیے۔اللہ ہمیں عمل کی توفیق عطا فرمائے۔

اللہ کرم ایسا کرے تجھ پہ جہاں میں

اے دعوتِ اسلامی تیری دھوم مچی ہو