آپ
کو کوئی بھی صفت اپنے اندر پیدا کرنی ہے تو رغبت چاہیے، رغبت کا ایک سبب اس کے فوائد
کا علم اس میں غور و فکر ہے۔انسان جس شئی کے ملنے میں اپنے فوائد دیکھتا ہے تو اس کو حاصل کرنے کا شوق پیدا
ہوتا ہے اور یہ شوق سبب بنتا ہے کچھ پانے کا، انسان کی اکثر
مصروفیات Bright Future سکون و
آرام کے ليے هوں تو غلط نا ہوگا، ايک بڑی تعداد رزق کے تلاش ميں کوئی عزت پانے کی کوشش،
کوئی بڑے لوگوں سے مدد حاصل کرنے کی کوشش ميں،
کوئی تکاليف کم کرنے ميں مشغول ، کوئی اخلاق
اچھے کرنے میں مصروف تو کوئی عہدے والوں کو اپنا بنانے میں لگا ہواہے۔
ایک
ایسی شئے کہ اگر وہ حاصل ہوجائے تو کیا کیا ملےگا ، وہ شئی اتنی عظیم کہ جس کی تعریف
اللہ نے فرمائی ،کہاں؟ اپنے پاک کلام میں ،بلاشبہ
یوں سمجھیں کہ ایک Doctorکی بات
جو سمجھ میں آئے نہ آئے پوری کرنے کی کوشش کرتے رہیں، اگرچہ تکلیف ہو، ناپسند ہو، پرہیز
کرتے ہیں۔
کچھ
حاصل کرنے کے لئے رغبت چاہئے اور رغبت کا ایک ذریعہ Benefits معلوم کرناہے۔
وہ شئی کہ جب ملے تو کیا کیا حاصل ہو ، سنو وہ شئی
اختیار کرنے والوں کی تعریف و توصیف ہوتی ہے، اس کا ذکر سورہ آل عمران آیت ۱۸۶ میں آیاہے
،ایسے شخص کو عزت و احترام ملتا ہے، جیسا کہ سورہ الحجرات آیت ۱۳ میں سے
ذکر ہوا، وہاں سے اس کو رزق حلال ملتا ہے جہاں
اس کا گمان نہ ہو اس کا ذکرسورہ الطلاق :
۔۔،اس کی دشمنوں سے حفاظت کی جاتی ہے جیسا کہ سورہ آل عمران آیت ۱۲۰ میں ہے۔
اس کی تائید بھی کی جاتی ہے جیسا کہ سورہ النحل
آیت ۱۲۸میں ذکر ۔ اللہ پاک کی محبت نصیب ہوتی ہے جیسا
کہ سورہ التوبہ آیت 10میں ذکر، جہنم سے نجات
ملتی ہے جیسا کہ مریم ۷۲ میں ایسے
کو جس میں ہمیشہ ہمیشہ رہنا نصیب ہوتا ہے۔
امام
محمد بن محمد بن محمد غزالی دورانِ بیان تقویٰ کے بارے
میں تحریر فرماتے ہیں : ترجمہ: دونوں چیز ایک ، فوائد اتنے زیادہ، اتنے اعلیٰ سبحان
اللہ عزت ملے مدد ملے تعریف ملے وغیرہ کہ جن کے حصول میں لوگوں نے عمر یں برباد کیں،
یہ سب اور بہت کچھ صرف ایک شے کے ملنے سے مل جائے، وہ ہے کیا ؟ سن لو! وہ تقویٰ ہے، یہ کیا ہے ؟ کیسے حاصل ہو، منہاج العابدین جو کہ مکتبہ المدینہ کی شائع کردہ ہے، صفحہ 132
پر ہے۔
تقویٰ کی جامع تعریف : دین کو
نقصان پہنچانے والی ہر چیز سے بچنا۔
کیسے حاصل ہو؟:حصول
تقویٰ کا طریقہ بیان کرتے ہوئے امام محمد بن محمد بن محمد غزالی فرماتے ہیں:نفس کو
پورے عزم و ثبات سے ہر محبین اور ہر طرح کے حصول جلال سے دور رکھا جائے ایسا کرنے سے
بدن کے ظاہری و باطنی اعضا صفت تقوی سے موصوف ہوجائیں گے آنکھ کھان،کان ، زبان دل پیٹ شرمگاہ اور باقی جملہ اعضا اور اجزائے
بدن میں تقویٰ پیدا ہوجائے گا۔(فیضانِ ریاض الصالحین )
تقویٰ حاصل کرنے میں مدد گار کام:فوائد و فضائل کا علم حاصل کیا جائے جیسا کہ
ایک اور فائدہ امام غزالی رحمہ اللہ علیہ فرماتے
ہیں: یوں سمجھو کہ دنیا و آخرت کی بھلائیاں نقدی ہیں جمع کردی گئی ہیں، (ایضا)
اچھا
تصوراچھی سوچ بھی حصولِ تقویٰ میں مددگار جیسے کہ یہ تصور کہ اللہ دیکھ رہا ہے، جسے
یہ بات مستحضر رہتی ہو تو وہ کبھی بھی گناہ
پر دلیر نہ ہوگا، اور بعینہ رب کی رضا حاصل کرنے والے اعمال
کرے گا۔(ایضا517)
۱یک بہت پیارا آسان عظیم میں تقویٰ حاصل کرنے
کا وہ ہے صحبت:جیسی تیری صحبت ہے تو ویسے ترے آثارجیسے تیرے افکار تو ویسا ترا کردار
۱۔ ایک اور اعلیٰ طریقہ وہ یہ کہ آقا مولا صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ
وسلَّم پر درود
پاک کی کثرت کی عادت بنالے۔
۲۔ کسی شیخ کامل سے مرید ہوجانا ، ان کے فرامین
پے عمل کرنا تقویٰ کے حصول کا ایک سبب وطریقہ ہے اس بات کو اپنی آنکھوں سے دیکھنا چاہیں
تو میرے مرشد امیر اہلسنت ابوالبلال محمد الیاس عطار قادری رضوی ضیائی کی پیاری مدنی
تحریک میں دیکھ لیجئے، مال سامان ، لوٹنے والوں کو عشقِ رسول کا وہ جام پلایا کہ اپنا
وقت اپنا مال اللہ اوراس کے رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ
وسلَّم کی راہ میں لٹانے والے بن گئے۔
تقویٰ
سے متعلق مزید معلومات کے لیے دیکھیں کتاب منہاج العابدین و احیا العلوم و فیضانِ ریاض
الصالحین۔
اے
اللہ ہمیں ایسا بناہ دے جیسا تجھ کو اور تیرے نبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کو پسند
ہے۔