ایک پاکیزہ رشتہ جسکے ذریعے بہت سے گناہوں کی کاٹ ہوتی ہے، جس کے ذریعے آدھا ایمان محفوظ ہو جاتا ہے، جس کے ذریعے انسان کی نسل بڑھتی ہے، جس کے ذریعے دو خاندان آپس میں جڑتے ہیں وہ رشتہ نکاح کا ہے۔

نکاح پیارے حبیب ﷺ اور دیگر انبیا کی سنت بھی ہے۔ افسوس کہ اس پاکیزہ رشتے کی اہمیت کئی لوگوں نے صحیح معنوں میں سمجھی ہی نہیں نادان ہیں وہ مرد جو طلاق کے ذریعے اور وہ عورتیں جو خلع کے ذریعے ذرا ذرا سی بات پر یہ رشتہ توڑ دیتے ہیں، یاد رہے کہ یہ رشتہ اگرچہ چند الفاظ کے ذریعے ٹوٹ تو جاتا ہے لیکن بعض اوقات اسکے نقصان ناقابلِ تلافی ہو جاتے ہیں۔

رسول کریم ﷺ کا فرمان ہے: حلال چیزوں میں خدا کے نزدیک زیادہ نا پسندیدہ طلاق ہے۔ (ابو داود،2/370، حدیث:2178)

طلاق کے ذریعے نہ صرف 2 افراد بیوی شوہر علیحدہ ہوتے ہیں بلکہ طلاق 2 خاندانوں کو توڑ کر رکھ دیتی ہے۔ بعض اوقات تو ان 2 خاندانوں کا خونی رشتہ ہوتا ہے طلاق کے ذریعے ان کے درمیان قطع رحمیاں ہو جاتی ہیں، جبکہ قطع رحمی کی کتنی وعیدات ہیں۔

مفتی امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: ساری امّت کا اس پر اتّفاق ہے کہ صلۂ رحم واجب ہے اور قطع رحم حرام ہے۔ (بہار شریعت، 3/558، حصہ: 16)

طلاق کے ذریعے ان 2 خاندانوں میں بعض اوقات دشمنیاں اس حد تک بڑھ جاتی ہیں کہ وہ انتقام کی آگ میں ایسے بھڑک جاتے ہیں کہ پھر وہ نہ آگے دیکھتے ہیں نہ پیچھے بلکہ قتل و غارتگری تک پہنچ جاتے ہیں بالآخر دونوں خاندان اجڑ جاتے ہیں، اسی طرح جن شوہر بیوی میں علیحدگی ہوتی ہے اگر وہ صاحب اولاد ہیں تو ان کے بچے بیچارے رُل جاتے ہیں، اگر بچے ماں کے پاس رہیں تو باپ کی شفقت، پیار کو ترس جاتے ہیں، اگر باپ کے پاس رہیں تو ماں کی محبتوں بھری آغوش سے محروم ہو جاتے ہیں۔

ایسے بچے جب دوسرے بچوں کو اپنے ماں باپ کے ساتھ دیکھتے ہیں کہ ان بچوں کو ماں باپ دونوں کا پیار مل رہا ہے، ان کا گھر خوشیوں سے بھرا تو انہیں دیکھ کر پھر احساس کمتری کا شکار ہو جاتے ہیں، پھر ایسے بچے بعض اوقات باغی بھی ہو جاتے ہیں۔

بعض اوقات طلاق کے ذریعے 2 خاندان تو الگ ہو جاتے ہیں لیکن ساتھ میں وہ ان لوگوں کی زندگیاں مشکل ہو جاتی ہیں کہ جن کی دونوں خاندانوں سے رشتہ داریاں ہوں اب انہیں دونوں طرف سے دھمکیاں ملتی ہیں کہ اگر ان کے ساتھ میل ملاپ رکھا تو ہم سے رشتہ ختم، یہی بات دوسری طرف کے خاندان سے سننے کو ملتی ہے۔

بعض اوقات یہ ہوتا ہے آپس میں وٹہ سٹہ( یعنی ایک کی بہن جسکے نکاح میں گئی اس مرد کی بہن پہلی لڑکی کے بھائی کے نکاح میں ہو ) ہوتا ہے اب اگر کسی وجہ سے ایک رشتہ ٹوٹتا ہے تو دوسرا رشتہ بلا عذر توڑ دیا جاتا ہے یوں بغیر غلطی کے دوسری لڑکی بھی تکلیف اٹھاتی ہے۔

جب طلاق ہو جائے تو آج کل جو حالات ہیں الامان والحفیظ جو ایک دوسرے کے خلاف غیبتوں، تہمتوں کے دروازے کھلتے ہیں، جس کے ذریعے مزید آپس میں رنجشیں بڑھتی ہیں۔