اللہ
پاک نے اس کائنات کو پیدا فرمایا انسان کو اشرف المخلوقات کا درجہ عطاء کیا ساتھ ہی
اسے یہ بھی بتادیا گیا کہ اللہ پاک نے انسان کو اپنی عبادت کے لئے پیدا فرمایا
ہے۔اب بندہ حقیقی معنوں میں عبادت گزار اس وقت بن سکتا ہے جب وہ اپنے آ پکو ظاہری
گناہوں کے ساتھ ساتھ باطنی گناہوں سے بچانے کی کوشش کرے۔باطنی گناہوں میں سے ایک
گناہ تکبر بھی ہے جو کہ انتہائی ہلاک کردینے والا گناہ ہے۔ آئیے سمجھتے ہیں تکبر
کسے کہتے ہیں۔ *تکبر کی تعریف* خود کو افضل دوسروں کو حقیر جاننے کا نام تکبر ہے۔ ( کتاب تکبر صفحہ16) *تکبر کے نقصانات* تکبر کے
چند نقصانات یہ ہیں 1 تکبر کرنے والا ہر برے کام کرنے کی طرف مجبور ہوجاتا ہے تاکہ
اس سے اپنی عزت کی حفاظت کرسکے صفحہ(1013 احیاء العلوم جلد 3
2 )متکبر شخص منافقین کا سا (جیسا) طریقہ اپناتا ہے (1022 احیاء العلوم جلد 3 3
)تکبر انسان کو وعظ و نصیحت قبول کرنے سے بھی روک دیتا ہے (1023 احیاء العلوم جلد 3 ت 4) تکبر
کے باعث جہالت کے اندھیرے میں بھٹکتا رہتا ہے (احیاء
العلوم جلد 3 5 ) لوگوں
پر تکبر کرنا اللہ پاک کے حکم پر تکبر کی طرف لے جاتا (
احیاء علوم جلد 3) تکبر دوسروں کی خامیاں نکالنےان کی
برائیاں کرنے پر ابھارتا ہے ( احیاء علوم جلد 3 /1041
صفحہ) *تکبر کی مذمّت احادیث مبارکہ کی روشنی میں* نبی کریم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا! جس شخص کے دل میں رائی کے دانے کے برابر تکبر ہوگا
وہ جنت میں داخل نہیں ہوگا۔۔۔ ملا علی قاری فرماتے ہیں جنت میں داخل نہ ہونے سے
مراد یہ کہ وہ تکبر کے ساتھ جنت میں داخل نہ ہوگا بلکہ تکبر اور دیگر برائیوں کے
عذاب کو بھگتنے یا اللہ سے معافی طلب کرنے
کے بعد پاک و صاف ہوکر داخل جنت ہوگا۔ (تکبر صفحہ7 )آ دمی اپنے نفس کے بارے میں
بڑائی بیان کرتا رہتا ہے یہاں تک کہ جباریں(سرکش)لوگوں میں لکھ دیا جاتا ہے۔ جس کے دل میں رائی کے دانے کے برابر بھی تکبر ہوگا اللہ پاک اسے اوندھے منہ
جہنم میں ڈالے گا۔ (احیاء العلوم جلد 3 صفحہ 990/991) جو تکبر کی وجہ سے اپنا
تہبند لٹکائے گا اللہ پاک قیامت کے دن اس پر نظر رحمت نہ فرمائے گا۔ (کتاب تکبر صفحہ 6) نبی کریم صلی
اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا کیا میں تمہیں اللہ پاک
کے بدترین بندے کے بارے میں نہ بتاؤں؟ وہ بد اخلاق اور متکبر ہے (کتاب تکبر صفحہ6) *نہ اٹھ سکے گا قیامت تلک خدا کی قسم* *جس کو تو نے نظر سے گرا کے
چھوڑ دیا* *حرف آ خر* لہذا ایک مسلمان کو
چاہئے کہ دیگر گناہوں سے بچنے کے ساتھ بالخصوص اپنے آ پکو تکبر سے بچانے کی کوشش
کرے .عاجزی اپنائے ہر ایک کو اپنے سے اعلی تصور کرے اس کی برکت سے اللہ پاک ایسے
شخص کو دونوں جہاں میں بلندی عطا فرمادیگا۔
*مٹادے اپنی ہستی کو گر کچھ مرتبہ چاہے* *کہ دانہ خاک میں مل کر گل
گلزار ہوتا ہے *