تکبر یعنی خود کو دوسروں سے افضل سمجھنا ایسی باطنی بیماری ہے، جو انسان کو سیدھا جہنم کی طرف لے جاتی ہے، بزرگی اور برتری صرف ربّ  پاک کی ذاتِ گرامی کیلئے ہے، اس کے آگے سب نیست، تمام عزتیں اس کے آگے پست، جسے چاہے عزت دے، اب جسے عزت دی، وہ بجائے اس کے حضور عاجزی کرنے اور شکر گزار بننے کے خود کو افضل اور دوسروں کو حقیر سمجھنے لگ جائے تو یہ کہاں کا انصاف ؟؟

کیا متکبروں کو یہ معلوم نہیں کہ جب والی کونین صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم فتحِ مکہ کے موقع پر شہر میں داخل ہوئے تو سیاہ عمامہ سجائے، سر انور اونٹنی کے کجاوے تک جھکا ہوا تھا، تو ان متکبرین کی کیا اوقات اور انہیں کس بات کا غرور ؟؟

فرامینِ مصطفی صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم:

1۔کبریائی اللہ کی چادر ہے:

اللہ کے پیارے حبیب صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نےفرما یا:اللہ پاک فرماتا ہے، بڑائی میری چادر اور عظمت میرا تہبند ہے، جو کوئی ان میں کسی ایک کے بارے میں جھگڑے گا، میں اسے تباہ کر دوں گا۔ ( سنن ابى داؤد، كتاب اللباس،4/81، الحدیث 4090)

رائی کے دانے برابر تکبر:

رسول الله صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:جس کے دل میں رائی کے دانے برابر بھی تکبر ہوگا، اللہ پاک اسے اوندھے منہ جہنم میں ڈالے گا۔ (شعب الايمان، باب فی حسن الخلق، 6/280،ح 8154)

3۔بد ترین شخص:

حضور نبی کریم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:کیا میں تمہیں اللہ پاک کے بدترین بندے کے بارے میں نہ بتاؤں؟ وہ بد اخلاق اور متکبر ہے۔ (المسند الامام احمد بن حنبل، 9/130، الحديث 23517)

جہنم کا حقدار:

آخری نبی صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:ہر سخت مزاج، اترا کر چلنے والا، متکبر، خوب مال جمع کرنے والا اور دوسروں کو نہ دینے والا جہنمی ہے، جبکہ اہلِ جنت کمزور اور کم مال والے ہیں۔ (المسند للام احمد بن حنبل، 2/972 ، حدیث 7030)

وادی ہب ہب کا حقدار:

مصطفی جانِ رحمت صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:جہنم میں ایک وادی ہے، جسے ہب ہب کہا جاتا ہے، اللہ پاک کا فیصلہ ہے کہ ہر جا برو ظالم کو اس میں ڈالے گا۔ (المسند لا بی یعلى ، حديث ابوموسی العشری 6/207، حدیث7213)

الامان والحفیظ! اللہ پاک تکبر اور ہربری خصلت و گناہ سے بچائے، معلوم ہوا کہ تکبر میں تباہی ہی تباہی ہے، نجات اللہ ربّ العزت کی رضا، عاجزی اور انکساری میں ہے، اسی میں عافیت اور عاجز لوگ ہی جنت کے وارث ہیں، ہمیں چاہئے کہ خود پر غور اور خوب فکر کر لیں، کہ کہیں اس بیماری میں ہم بھی تو شامل نہیں؟