یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا
تَقُوْلُوْا رَاعِنَا وَ قُوْلُوا انْظُرْنَا وَ اسْمَعُوْاؕ-وَ لِلْكٰفِرِیْنَ
عَذَابٌ اَلِیْمٌ(۱۰۴)
تَرجَمۂ کنز الایمان: اے ایمان والو راعنانہ کہو اور یوں عرض کرو کہ حضور ہم پر نظر
رکھیں اور پہلے ہی سے بغور سنو اور کافروں
کے لیے دردناک عذاب ہے (البقرہ ،104)
حدیث مبارکہ:
فرمان مصطفی صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم جس نے میری سنت سے محبت کی اس نے مجھ سے محبت کی
اور جس نے مجھ سے محبت کی وہ جنت میں میرے ساتھ ہوگا۔(پنجسورہ)
اے عاشقانِ رسول !سنت کی اہمیت کے بہت فضائل ہیں، سنت کی اہمیت پر اس بات
سےاندازہ لگایا جاسکتا ہے ، سنت پر عمل کی برکت سے کامیابیاں نصیب ہوتی ہیں، سنت
پر عمل کی برکت سے بندے کے اندر اچھی عادتیں پیدا ہوتی ہیں، سنت پر عمل کی برکت سے ثواب کا بھی انبار لگ جاتا
ہے، اور آخرت میں بھی کامیابی کا سبب ہے، سنت پر عمل کی برکت سے نبی پاک صلَّی اللہ
تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم خوش
ہوتے ہیں اور مدینے کا بلاوا بھی آجاتا ہے۔
نوٹ:یہ مضامین تحریری مقابلہ کے تحت لکھے گئے ہیں، تاکہ طلبہ و طالبات میں
تحریر کا شوق و جذبہ پیدا ہوا، کسی بھی خاص عمل کو سنّت قرار دینے کے لئے علمائے
اہل سنت سے رابطہ کیا جائے نیز مکتبۃ المدینہ کی کتاب”سنتیں اور آداب “ کا مطالعہ
کیا جائے۔