سنت کی اہمیت

Sun, 12 Apr , 2020
4 years ago

حدیث رسول صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم مسلمانوں کی انفرادی و اجتماعی مسائل کے حل کا اہم ترین ذریعہ ہے ہماری معاشرت ، سیاست، عبادت تعلیم، تبلیغ، اخلاقیات ، صنعت ، زراعت ، جہاد اور اس نوعیت کے تمام معاملات کا دارو مدار اس پر ہے، علاوہ ازیں حدیث قرآن کریم کی تفسیر ہے، اور حدیث کے بغیر قرآن مجید کی صحیح طور پر سمجھنا اور اس پر عمل کرنا ناممکن ہے۔ارشاد باری تعالیٰ ہے: لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِیْ رَسُوْلِ اللّٰهِ اُسْوَةٌ حَسَنَةٌ

تَرجَمۂ کنز الایمان: بےشک تمہیں رسول اللہ کی پیروی بہتر ہے (احزاب ،21)

اس کی علاوہ قرآن مجید میں بے شمار مقامات پر اللہ عزوجل نے مسلمانوں کو اطاعتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم دیا ہے۔حدیث مبارکہ: حضرت شریح بن عبید رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ عراق میں حضرت علی المرتضی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے سامنے اہل شام کا ذکر ہوا تو لوگوں نے کہا اے ام المومنین ان پر لعنت کیجئے، آپ رضی اللہ عنہ نے فرمایا نہیں اس لیے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کوفرماتے سنا ہے کہ :

ابدال شام میں ہوں گے اور وہ چالیس مرد ہیں جب بھی ان میں سے ایک شخص کی موت ہوجاتی ہے تو اللہ تعالیٰ اس کی جگہ کسی اور شخص کو اس کا بدل بنا دیتا ہے ان چالیس ابدالوں کے صدقے سے بارشیں ہوتی ہیں ان کی وجہ سے دشمنوں کے خلاف مدد ملتی ہے اور انکی وجہ سے اہل شام سے عذاب دور کیا جاتا ہے۔(فضائل صحابہ جلد ۲، ص 904، رقم الحدیث 1727)

اس روایت سے معلوم ہوا کہ حضرت علی المرتضی رضی اللہ تعالیٰ عنہ صرف رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے فرمان کی تعظیم کرتے ہوئے اہل شام کے خلاف دعا نہیں کررہے

مکان عرش ان کا فلک فرش ان کا

فلک ذار مان سے اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم

خدا کی رضا چاہتے ہیں دوعالم

خدا چاہتا ہے رضائے محمد

حکایت۔

استاذ العلما ء، حافظ ملت حضرت علامہ شاہ عبدالعزیز محدث مراد آبادی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ اپنے ہر عمل میں سنت کا بہت زیادہ خیال رکھتے تھے۔

ایک بار حضرت رحمۃاللہ علیہ کے دائیں پاؤں میں زخم ہوگیا ایک صاحب دوا لے کر پہنچے اور کہا حضرت دوا حاضر ہے، جاڑے کا زمانہ تھا، حضر ت رحمۃ اللہ علیہ موزہ پہنے ہوئے تھے آپ رحمہ اللہ علیہ نے پہلے الٹے پاؤں کا موزہ اتارا وہ صاحب بول پڑے حضرت زخم تو داہنے پاؤں میں ہے آپ رحمہ اللہ علیہ نے فرمایا بائیں پاؤں کا پہلے اتارانا سنت ہے۔( نیکی کی دعوت کی فضیلت ص ۲۱۳)

دامن بھریں گے ہم دولتِ فضلِ خدا سے ہم

خالی کبھی گئی ہے حسن مصطفی کی عرض

یارب یہ دعا عطا رکی ہے جس وقت تک دنیا میں جئے

محبوب کی سنت عام کرے یہ ڈانکا دین کا بجاتا رہے۔

نوٹ:یہ مضامین تحریری مقابلہ کے تحت لکھے گئے ہیں، تاکہ طلبہ و طالبات میں تحریر کا شوق و جذبہ پیدا ہوا، کسی بھی خاص عمل کو سنّت قرار دینے کے لئے علمائے اہل سنت سے رابطہ کیا جائے نیز مکتبۃ المدینہ کی کتاب”سنتیں اور آداب“ کا مطالعہ کیا جائے۔