سنت کی اہمیت

Sun, 12 Apr , 2020
4 years ago

فرمانِ مصطفی صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم :

جس نے میری سنت سے محبت کی اس نے مجھ سے محبت کی اور جس نے مجھ سے محبت کی وہ جنت میں میرے ساتھ ہوگا۔سبحان اللہ عزوجل

سنت کی اہمیت :

لغوی معنی سنت کے لغوی معنی طریقہ و عادت ہے اصطلاح میں حضور علیہ السلام کے عادات کو سنت کہتے ہیں وہ لوگ جو ا س بنا پرترک کردیتے ہیں کہ سنت ہی تو ہے کون سا فرض ہے تو وہ لوگ سن لیں کہ حدیث و قرآن میں سنت کی کیا اہمیت ہے۔ وَ مَاۤ اٰتٰىكُمُ الرَّسُوْلُ فَخُذُوْهُۗ-وَ مَا نَهٰىكُمْ عَنْهُ فَانْتَهُوْاۚ-

تَرجَمۂ کنز الایمان: اور جو کچھ تمہیں رسول عطا فرمائیں وہ لو اور جس سے منع فرمائیں باز رہو۔(حشر،7)

حدیث : حضور علیہ السلامنے ارشاد فرمایا جو میری پیروی کرتا ہے وہ مجھ سے ہے اور جس نے میری سنت سے منہ موڑا وہ مجھ سے نہیں۔(الشفا شریف)

اگر قیامت کے دن آقا علیہ لسلام نے منہ موڑا شفاعت نہیں کی دیدار ہی نہ کروایا تو ہمارا کیا ہوگا سنت تو نبی کی ادا ہے جس کا کلمہ پڑھا ہے اس کا طریقہ ہے ہمیں تو فخر کرنا چاہیے کہ ہم امتِ محمدی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم میں سے ہیں تو ایسابننا چاہیے کہ لاکھوں میں پہچانا جائے کہ یہ نبی کا امتی ہے سرکار کا غلام ہے۔(صحابہ کرام کا عشقِ رسول صفحہ نمبر ۲۲۹)

عن انس قال علیہ السلام من احیا سنتی فقد احیانی وقد احیانی کان معی فی الجنۃ

حضر ت ِ انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے فرماتے ہیں رسول علیہ السلام جس نے میری سنت کو زندہ کیا تحقیق اس نے مجھ کو زندہ کیا اور جس نے مجھ کو زندہ کیا وہ جنت میں میرے ساتھ ہوگا۔(سنن ترمذی کتاب العلم باب ماجا فی الحدیث ۲۶۸۷۔ ج ۲، ص ۳۰۹)

ہمارےاسلاف فرماتے ہیں قاضی عیاض مالکی نے فرمایا:

ابن شہاب رضی اللہ عنہ جو تابعی بزرگ ہیں فرماتے ہیں کہ مجھے اہل علم سے یہ بات پہنچی ہے کہ جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کو پکڑنے والا ہے اس کے لیے نجات ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: مَنْ یُّطِعِ الرَّسُوْلَ فَقَدْ اَطَاعَ اللّٰهَۚ- تَرجَمۂ کنز الایمان: جس نے رسول کا حکم مانا بے شک اُس نے اللہ کا حکم مانا ۔(النساء 80)

حدیث:

حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہی فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلیا للہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : بہترین بات وہ کتاب اللہ ہے اور بہترین ہدایت وہ محمد صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی ہدایت ہے ۔ (مشکوۃ ،27 حدیث: 133)

فنا اتنا تو ہوجاؤں میں تیری ذاتِ عالی میں

جو مجھ کو دیکھ لے اس کو تیرا دیدار ہوجائے

نوٹ:یہ مضامین تحریری مقابلہ کے تحت لکھے گئے ہیں، تاکہ طلبہ و طالبات میں تحریر کا شوق و جذبہ پیدا ہوا، کسی بھی خاص عمل کو سنّت قرار دینے کے لئے علمائے اہل سنت سے رابطہ کیا جائے نیز مکتبۃ المدینہ کی کتاب”سنتیں اور آداب“ کا مطالعہ کیا جائے۔