سنت کی اہمیت

Sun, 12 Apr , 2020
4 years ago

دنیا میں جب کسی انسان کو کسی سے محبت ہوتی ہےتو وہ اپنے محبوب کی اداؤں کو اپنانے کی کوشش کرتا ہے اور ہر اس کام سے بچتا ہے جس میں محبوب کی ناراضگی ہو،ہمیں بھی میٹھے میٹھے آقا صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے بے انتہا محبت ہےہمارے پیارے پیارے محبوب صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی مبارک اداوں کو سنت کہتے ہیں ایک طرف تو ہم محبتِ مصطفی کا دعویٰ کرتے ہیں اور دوسری طرف سنتِ مصطفی کو چھوڑکر فیشن کے متوالے نظر آتے ہیں، حالانکہ سنت کی اہمیت و فضیلت پر مشتمل متعدد آیات مبارکہ قرآن مجید میں جگما رہی ہیں۔چنانچہ رب ذوالجلال عروجل ارشاد فرماتا ہے؛

قُلْ اِنْ كُنْتُمْ تُحِبُّوْنَ اللّٰهَ فَاتَّبِعُوْنِیْ یُحْبِبْكُمُ اللّٰهُ وَ یَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوْبَكُمْؕ-وَ اللّٰهُ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ(۳۱)

تَرجَمۂ کنز الایمان: اے محبوب تم فرمادو کہ لوگو اگر تم اللہ کو دوست رکھتے ہو تو میرے فرمان بردار ہوجاؤ اللہ تمہیں دوست رکھے گا اور تمہارے گناہ بخش دے گا اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے (آل عمران ۔21)

اوراور مقام پر ارشاد رحمن عزوجل ہے:

مَنْ یُّطِعِ الرَّسُوْلَ فَقَدْ اَطَاعَ اللّٰهَۚ- تَرجَمۂ کنز الایمان: جس نے رسول کا حکم مانا بے شک اُس نے اللہ کا حکم مانا

قرآن کریم میں جہاں پروردگار عزوجل اپنے محبوب کی اطاعت کو اپنی اطاعت فرمارہا ہے، تو وہیں رسول پاک صاحبِ لولاک صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے عطا کردہ مدنی پھول بصورت احادیث کتب احادیث کو مہکا رہے ہیں۔

رسولِ مقبول گلشن آمنہ کے مہکتے پھول صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔

من احب سنتی فقد احبنی و من احبنی کان معی فی الحبتہ

یعنی جس نے میری سنت سے محبت کی اس نے مجھ سے محبت کی اور جس نے مجھ سے محبت کی وہ جنت میں میرےساتھ ہوگا۔

رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم بے مثال محبوب رحمن عزوجل نے ارشاد فرمایا:من تمسک بسنتی عند فساد الامتی فلہ اجرمائۃ شہید

یعنی فساد ِ امت کے وقت جو شخص میری سنت پر عمل کرے گا اسے سو شہیدوں کا ثواب عطا ہوگا۔

ہدایت کے درخشندہ ستارے آسمان صحابیت کےتارے صحابہ کرام کی زندگی سنتوں پر عمل کی خوشبوؤں سے معطر و معنبر ہے۔

حضرت عثمانِ غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا سنت پر عمل :

صحابی رسول گلشن صحابیت کے مہکتے پھول ، ذوالنورین حضرت عثمانِ غنی رضی اللہ عنہ ایک بار وضو فرمانے کے بعدمسکرائے اور فرمایا کہ ایک بار نبی کریم رسول عظیم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم بھی وضو فرمانے کے بعد مسکرائے تھے۔

شہزاد ی کونین فاطمہ زاہر ہ رضی اللہ تعالیٰ عنہاکا سنتوں پر عمل :

محبوبہ محبوب رب العلمین شہزاد ی المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرما تی ہیں کہ میں نے چال ڈھال شکل و صورت انداز گفتگو اور اٹھنے بیٹھنے کے انداز میں شہزادی نبی جگر پارہ رسولِ عربی گلشنِ رسالت کی خوشبودار کلی فاطمہ زہرا رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے بڑھ کرکسی کو حضور پر نور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم سے مشابہت رکھنے والا نہ پایا۔

فرمانِ صحابہ سے فیضیاب آسمانِ والایت کے ماہتاب سلسلہ آفتابِ قادریت حضرت جنید بغدادی رحمہ اللہ علیہ نے ایک موقع پر فرمایا:کیا میں اپنے محبوب کی سنتوں پر عمل نہ کروں۔

سنت پر عمل کرنےکے بے شمار دینی اور دنیاوی فوائد ہیں:

سنت پر عمل کرنے سے ربِ کریم عزوجل کی رضا حاصل ہوتی ہے۔

سنت پر عمل کرنا جنت میں سرکار مدینہ راحتِ قلب و سینہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے قرب کا ذریعہ ہے۔

سنت پر عمل کرنا اندھیری قبر کا چراغ ہے۔

سنت پر عمل کرنے سے شیطان کو رنج پہنچتا ہے

نوٹ:یہ مضامین تحریری مقابلہ کے تحت لکھے گئے ہیں، تاکہ طلبہ و طالبات میں تحریر کا شوق و جذبہ پیدا ہوا، کسی بھی خاص عمل کو سنّت قرار دینے کے لئے علمائے اہل سنت سے رابطہ کیا جائے نیز مکتبۃ المدینہ کی کتاب”سنتیں اور آداب“ کا مطالعہ کیا جائے۔