درود پاک کی فضیلت
سرکارِ ابدقرار صاحب نور بار صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا ارشاد خوشبودار ہے، قیامت کے
روز جب کہ عرش کے سوا کوئی سایہ نہ ہوگا تین طرح کے لوگ عرش کے سائے میں ہوں گے،
عرض کیا گیا وہ کون لوگ ہوں گے؟ ارشاد فرمایا، (۱) وہ شخص جو میرے امتی کی پریشانی
دور کرے۔۲۔ میری سنت سے محبت کرنے والا میری سنت کو زندہ کرنے والا۔۳۔ اور مجھ پر
کثرت سے درود پڑھنے والا
حدیث پاک کا
مفہوم :
رسول اکرم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ
وسلَّم نے ارشاد
فرمایا جس نے میری سنت سے محبت کی اس نے مجھ سے محبت کی اور جس نے مجھ سے محبت کی
وہ جنت میں میرے ساتھ ہوگا۔
کامران اور کامیاب وہ شخص ہے جو سنت و واجبات فرائض کے ساتھ نبی کریم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی سنتوں کو اپنا اوڑھنا بچھونا
بنالے کیونکہ فلاحِ دارین کا جو وظیفہ حضور صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے اپنی امت کو خاص طور پر عطا
فرمایا وہ یہ ہے کہ فتنوں کے زمانے میں سنت کو مضبوطی سے تھام لیں۔
سنت کی اہمیت :
ایک مسلمان اور سرکار صلَّی اللہ
تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے سچے غلام ہونے کے ناطے لازم ہے کہ ہم اپنے
آقا علیہ السَّلام کی سنتوں کو مضبوطی سے عمل پیرا
ہوں اور آپ علیہ
السلام کی پیاری
پیاری سنتوں کو عمل کرنے کے ذریعے خوب عام کریں، کیونکہ آپ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے طریقوں پر عمل کرنا ہی ہمارے
لیے ترقی درجات کا زینہ ہے، جیسا کہ قرآن مجید میں ارشاد ہے ْ۔لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِیْ
رَسُوْلِ اللّٰهِ اُسْوَةٌ حَسَنَةٌ ترجمہ ، بے شک تمہیں رسول اللہ کی پیروی بہتر ہے( احزاب ،21)