میرے
میٹھے اور پیارے اسلامی بھائیوں اللہ عزوجل
قرآن کریم میں ارشاد فرماتا ہے:
ترجمہ کنزالایمان ۔ بے شک تمہیں رسول اللہ کی پیروی
بہتر ہے(سورةالاحزاب آیت نمبر۲۱)
ترجمہ
کنزالایمان : آپ فرمادیجئے کہ اے لوگوں اگر تم اللہ کو دوست رکھتے ہو تو میری پیروی کرو اللہ تمہیں دوست
رکھے گا(سورة آل عمران آیت نمبر۳۱)
ترجمہ کنزالایمان :آپ فرمادیجئے کہ اللہ اورر سول کا حکم مانو (سورہ آل عمران آیت ۳۲)
میرے پیارے اسلامی بھائیوں ہماری بہتری پیارےآقا صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی پیروی میں ہے ان کی سنت اپنانے میں ہے، آپ
اسے اس فرضی حکایت سے سمجھئے۔
حکایت :
ایک شخص ایک بزرگ کے پاس آتا ہے اور عرض کرتاہے
حضور گناہوں سے بچ نہیں پاتا میری اصلاح فرمادیجئے،
وہ بزرگ اسے فرماتے ہیں، بیٹے تم داڑھی شریف سجالو
چہرے پر اللہ نے چاہا تو اس کی برکت سے گناہوں سے بچ جاؤ گے۔ اس نوجوان نے ہاں کرلی اور
چلا گیا وقت گزرتا گیا اور کچھ ہی ماہ بعد اس کے چہرے پر داڑھی جگ مگا رہی تھی ،
اور وہ کسی بھی گناہ کی طرف جاتا تو آپ
خود ہی سوال کرتا کہ میری داڑھی ہے لوگ کیا کہیں گےدیکھو مولوی ہو کر ایسا کام
کرتاہے، بس یہی بات نے اسے گناہوں سے بچا کے رکھ اور وہ نوجوان
نیکیوں پر لگ گیا۔
میرے پیارے اسلامی بھائیوں اس فرضی حکایت سے معلوم
ہوا کہ جب ایک سنت پر عمل کرنے سے گناہوں سے بچنا آسان ہے تو اگر ہم اپنی پوری
زندگی کو سنتوں سے سجالیں تو دنیا اورآخرت میں کامیاب ہوجائیں گے، اور سنت سے محبت کرنے کی بھی کیا خوب فضیلت ہے کہ میرے
آقا صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں۔
کہ جس نے
میری سنت سے محبت کی اس نے مجھ سے محبت کی اور جس نے مجھ سے محبت کی وہ جنت میں
میرے ساتھ ہوگا۔
میرے پیارے اسلامی بھائیوں جنت میں آقا کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے
ساتھ ہونا آسان بس سنتوں پر
عمل کئےجائیں اور آقا صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے ساتھ ہوتے جائیے،
نوٹ:یہ مضامین تحریری مقابلہ کے تحت لکھے گئے ہیں، تاکہ طلبہ و طالبات میں تحریر کا شوق و جذبہ پیدا ہوا، کسی بھی خاص عمل کو سنّت قرار دینے کے لئے علمائے اہل سنت سے رابطہ کیا جائے نیز مکتبۃ المدینہ کی کتاب”سنتیں اور آداب“ کا مطالعہ کیا جائے۔