اللہ نے بیوی پر شوہر کی اطاعت فرض کی ہے جب تک شوہر سے اللہ کی معصیت کا حکم نہ دے بیوی پر واجب ہے کہ وہ اپنے شوہر کی ہر بات مانے اور اس کے حکم کو فوراً بجا لائے۔

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ سے پوچھا گیا کہ عورتوں میں سے کون سی عورت بہتر ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا وہ عورت کہ جب اس کا شوہر دیکھے تو وہ اسے خوش کر دے اور جب وہ اسے حکم دے تو یہ اس کی اطاعت کرے اور اپنی جان و مال کے بارے میں کوئی ایسا اقدام نہ کرے جو اس کے شوہر کو ناگوار ہو۔(سنن کبریٰ للنسائی،5/ 310،حدیث: 8961)

یہاں ہمیں ایک ضابطہ یاد رکھنا چاہیے کہ شوہر حاکم ہوتا ہے اور بیوی محکوم ہوتی ہے اس کو الٹ کرنے کا خیال بھی دل میں نہیں لانا چاہیے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:میں نے جہنم میں اکثریت عورتوں کی دیکھی ہے وجہ پوچھی گئی تو فرمایا شوہر کو ناشکری اور احسان فراموشی کرتی تھی۔

بیوی کو چاہیے کہ شوہر کی حیثیت سے بڑھ کر فرمائش نہ کرے اس کی خوشیوں میں شریک ہو پریشانی میں اس کی ڈھارس بنے اس کی طرف سے پہنچنے والی تکلیف پر صبر کرے اور خاموش رہے۔

بیوی کو چاہیے بغیر اجازت شوہر کے گھر سے نہ نکلے اگر ایسا کیا تو جب تک توبہ نہ کرے اللہ پاک اور فرشتے اس پر لعنت کرتے ہیں عرض کی گئی اگرچہ شوہر ظالم ہو؟ فرمایا: اگرچہ شوہر ظالم ہو۔

اگر شوہر نے بیوی کو بلایا اس نے انکار کر دیا اور شوہر نے غصے میں رات گزاری تو فرشتے صبح تک اس عورت پر لعنت بھیجتے رہتے ہیں۔ (بخاری، 2/377 ، حدیث: 3237)

نبی کریم ﷺ کا فرمان ہے: اگر میں کسی کو حکم دیتا کہ اللہ کے سوا کسی کو سجدہ کرے تو ضرور عورت کو حکم دیتا کہ وہ اپنے شوہر کو سجدہ کرے۔ (ترمذی، 2/386، حدیث: 1162)

ان تمام احادیث سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ شوہر کا مقام و مرتبہ بہت بلند ہے ان کے حقوق کی ادائیگی کس قدر لازم ہے شوہر کے حقوق میں شامل ہے جب اس کا شوہر اسے نفل روزہ رکھنے سے منع کرے تو وہ ہرگز نہ رکھے اور اگر رکھے گی تو روزہ قبول نہ ہو گا مرد حاکم ہے اس لئے عورت اس کی اطاعت کرے گی اور نافرمانی سے ہر دم بچے گی کہ شوہر کی ناراضگی میں اللہ کی ناراضگی ہے۔ اَلرِّجَالُ قَوّٰمُوْنَ عَلَى النِّسَآءِ (پ 5، النساء: 34) ترجمہ کنز الایمان: مرد افسر ہیں عورتوں پر ۔

نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا: جو مرد اپنی عورت کی بداخلاقی پر صبر کرتا ہے اسے صبر ایوب جتنا اجر دیا جائے گا اور جو عورت اپنے شوہر کی بد سلوکی بد خلقی کو برداشت کرے گی آسیہ زوجہ فرعون جتنا اجر ملے گا۔

اس ساری تفصیل کا خلاصہ یہ ہے کہ میاں بیوی میں سے ہر ایک دوسرے کے حقوق ادا کرنے اور اپنے حقوق کے مطالبے کے بارے میں درگزر کرنے کا رویہ بنائے شوہر کی نافرمانی اور حکم عدولی کی بنا پر عورتوں کو جہنم میں عذاب دیا جائے گا۔

اللہ مسلم معاشرے کی تمام خواتین کو شوہر کے حقوق احسن انداز میں ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین