شوہر
کی نافرمانی از بنت لیاقت علی، جامعۃ المدینہ آفیسر کالونی فیصل آباد
اسلام
میں میاں بيوی کا رشتہ ایک خاص مقام و مرتبہ کا حاصل ہے۔ دونوں کو ایک دوسرے کا
احترام و حقوق ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے بیوی کا شوہر کی نافرمانی کرنا ناشکری
کرنا شریعت کے اصول کا خلاف ہے اور یہ گھروں کا سکون برباد ہونے کا ایک بڑا نمایاں
پہلو ہے۔
اللہ
تعالی قرآن مجید میں ارشاد فرمایا ہے: هُنَّ لِبَاسٌ لَّكُمْ وَ
اَنْتُمْ لِبَاسٌ لَّهُنَّؕ- (پ 2، البقرۃ: 187) ترجمہ کنز العرفان:وہ تمہارے لئے لباس ہیں اور تم ان کے
لئے لباس ہو۔
اللہ
تعالی نے کتنے خوبصورت انداز میں رشتہ ازدواج کو تشبیہ دی ہے۔ اللہ تعالی نے مرد
کو عورت سے افضل بنایا ہے مرد اپنے آرام و سکون کی پرواہ کیے بغیر کٹھن مشکلات کو
اپنے اہل و عیال کی خوشیوں اور خواہشات پر قربان کرتا ہے مگر آج کل کچھ جدید اور
آزاد دین کے حاصل اس بات کو سمجھنے کے بجائے یہ کہتے ہے کے عورت مردوں سے کم نہیں
خواہ بہن ہو یہ بیٹی ہو یہ بیوی اسی سوچ کو مد نظر رکھتے ہوئے بہت سے عورتیں اپنے
شوہر کی نافرمانی اور مخالفت کرتی ہے اور حق کو بھلا دیتی ہے کو شوہر کا ہے اسی
ضمن میں حدیث مبارکہ ہے:
حضرت
انس رضہ اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ کا فرمان ہے کہ اگر آدمی کا آدمی کے لیے سجدہ
کرنا درست ہوتا تو میں عورت کو حکم دیتا کے و اپنے شوہر کو سجدہ کرے کہ اس کی ذمے
بہت بڑا حق ہے قسم ہے اس کی جس قبضہ قدرت میں میری جان ہے اگر پیر سے لیے کر سر تک
شوہر کے جسم پر کوئی زخم ہو جس سے پیپ یہ خون بہتا ہو۔ (مسند امام احمد، 5/445، حدیث:
1249)
اللہ
پاک نے شوہر کا کتنا حق بیان فرمایا ہے اگر کوئی عورت نہ شکری کرے یا نافرمانی کرے
تو وہ غضب الہٰی کی حقدار ہو گی عورتوں کی خاوند کی نافرمانی ہی یہ وجہ ہے کے کثیر
تعداد عورتوں کی جہنم میں ہو گی۔
رسول
کریم ﷺ نے فرمایا: میں نے شب معراج کی رات دوزخ میں جھانکا تو وہاں زیادہ تر
عورتیں تھیں صحابی نے عرض کی یا رسول االلہ کس وجہ سے فرمایا اس لیے کا عورتیں لعن
طعن زیادہ کرتی اور خاوند کی ناشکری کرتی ہیں۔ (بخاری، 1/15، حدیث: 29)
اللہ
بڑا رحیم ہے معاف فرمانے پر آئے تو کتنے ہی گنہگار کو معاف فرما دے پکڑ کرنے پر
آئے تو ایک تنکے پر بھی پکڑ فرما سکتا ہے اسلامی بہنوں ہمیں حتی الامکان کو کوشش
کرنی چاہیے کہ شوہر کی نافرمانی سے بچیں کیوں کہ یہ نافرمانی کا رویہ رشتوں میں
تناؤ اور ہے چینی کا سبب بن سکتا ہے اور یہ نافرمانی عذاب نار کا حقدار کرنے کا
سبب بھی بن سکتی ہے۔