بیوی کو چاہیے کہ وہ اپنے شوہر کی فرمانبرداری کر کے اسے راضی رکھے، حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ کا فرمان عالیشان ہے: جو عورت اس حال میں مرے کہ اس کا شوہر اس سے راضی ہو وہ جنت میں داخل ہوگی۔ (ترمذی،2/ 273، حدیث: 1173)

بیوی شوہر کو اپنا غلام نہ بنا لے جو میں چاہوں وہی ہو، چاہے کچھ بھی ہو جائے مگر میری بات میں فرق نہ آئے بلکہ اس کے لیے بھی یہی حکم ہے کہ اپنے شوہر کے حقوق کا خیال رکھے،اس کی جائز خواہشات کو پورا کرتی رہے اور اس کی نافرمانی سے بچتی رہے۔

حضرت قیس بن سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی پاک ﷺ کا فرمان عظیم الشان ہے: اگر میں کسی کو حکم دیتا کہ غیر خدا کو سجدہ کرے تو حکم دیتا کہ عورت اپنے شوہر کو سجدہ کرے۔ (ابن ماجہ،2/411، حدیث: 1853)

اس حدیث پاک سے شوہر کی اہمیت خوب واضح ہوتی ہے لہذا اسلامی بہنوں کو چاہیے کہ ان کے حقوق کے خیال میں کسی قسم کی کوتاہی نہ کریں۔

میاں بیوی دونوں ایک دوسرے کے والدین کو اپنے والدین سمجھ کر ان کے آداب بجا لاتے رہیں اور ساتھ ہی دعا بھی کرتے رہیں کہ اللہ تعالیٰ ہمارے مابین محبت قائم دائم رکھے اور ہمارا گھر امن کا گہوارہ بنائے۔

ہر نیک و جائز کام میں شوہر کی اطاعت فرمانبرداری کرنا۔ حضرت ایوب علیہ السلام کی زوجہ اپنے شوہر کی اطاعت فرمانبرداری میں مشغول رہیں۔ یاد رہے! اللہ تعالیٰ کا قرآن پاک میں ارشاد ہے: اَلرِّجَالُ قَوّٰمُوْنَ عَلَى النِّسَآءِ بِمَا فَضَّلَ اللّٰهُ بَعْضَهُمْ عَلٰى بَعْضٍ وَّ بِمَاۤ اَنْفَقُوْا مِنْ اَمْوَالِهِمْؕ- (پ 5، النساء: 34) ترجمہ کنز العرفان:عورتوں پرنگہبان ہیں اس وجہ سے کہ اللہ نے ان میں ایک کو دوسرے پر فضیلت دی اور اس وجہ سے کہ مرد عورتوں پر اپنا مال خرچ کرتے ہیں۔

لہذا عورتوں کو مرد کی اطاعت فرمانبرداری کرنی چاہیے اس کے بجائے اگر عورت چاہے کہ شوہر میری مانے اور میرا فرمانبردار ہو تو یہ درست نہیں، جائز درخواستیں اور فرمائشیں مثلاً طرح طرح کے کھانے نت نئے ڈیزائن کے کپڑے وغیرہ کی طلب پوری کرنا شوہر پر واجب نہیں، واجب صرف نان و نفقہ وغیرہ ہے البتہ اگر شوہر دیگر فرمائشیں پوری کرتا ہے تو یہ بیوی پر احسان ہوگا۔ (عورت اور قرآن، ص 85)

شوہر کی نافرمانی کی مذمّت پر مشتمل احادیث مبارکہ:

1۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اس عورت کی نماز سر سے آگے نہیں بڑھتی جو اپنے خاوند کی نافرمانی کرے جب تک وہ اس (نافرمانی) سے باز نہ آ جائے۔ (طبرانی کبیر 3/36)

2۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: دو قسم کے آدمی جن کی نماز ان کے سروں سے اونچی نہیں اٹھتی: اس غلام کی نماز جو اپنے آقا سے فرار ہو جائے جب تک وہ لوٹ نہ آئے اور اس عورت کی نماز جو شوہر کی نافرمانی کرے جب تک کہ شوہر کی نافرمانی سے باز نہ آ جائے۔

3۔ جو عورت بے ضرورت شرعی(یعنی بغیر تکلیف کے) خاوند سے طلاق مانگے اس پر جنت کی خوشبو حرام ہے۔ (ترمذی،2/402، حدیث: 1191)