عورت کی حفاظت کرنے، اسے ادب سکھانے اور دیگر کئی امور میں مرد کو عورت پر تسلّط حاصل ہے گویا کہ عورت رعایا اور مرد بادشاہ، اس لئے عورت پر مرد کی اطاعت لازم ہے،یہاں ایک بات یہ بھی واضح رہے کہ میاں بیوی کے حقوق ایک جیسے نہیں بلکہ مرد کے حقوق عورت سے زیادہ ہیں اور ایسا ہونا عورت کے ساتھ نا انصافی یا ظلم نہیں بلکہ عین انصاف اور حکمت کے تقاضے کے مطابق ہے۔ اب اگر عورت یہ سوچے کہ میں شوہر کو اپنا غلام بنا کر رکھوں گی،شوہر نے کچھ اڑی دکھائی تو میں پورا ہفتہ اس سے بات نہیں کروں گی وغیرہ وغیرہ تو یاد رکھیے!یہ سوچ بیوی کو شوہر کی نا فرمانی اور باہمی تعلقات کی خرابی پر مجبور کر دے گی،جس کے نتیجہ میں ہوسکتا ہے بیوی اپنا بسا بسایا گھر خراب کر بیٹھے۔یاد رکھیے عورت جہاں شوہر کی اطاعت و فرماں برداری کر کے جنت کی مستحق بن سکتی ہے وہیں شوہر کی نا فرمانی انہیں جہنم میں بھی جھونک سکتی ہے۔جیسا کہ روایت ہے کہ

حضرت حصین بن محصن رضی اللہ عنہ کی پھوپھی جان نے بارگاہ رسالت میں اپنے شوہر کا ذکر کیا تو رسول مقبول ﷺ نے ارشاد فرمایا: دیکھ لو تمہارا ان سے کیا رویہ ہے وہ تمہاری جنت اور دوزخ ہے۔ (سنن الکبری للنسائی،5/ 310، حدیث: 8962)

اس روایت سے ان اسلامی بہنوں کو درس حاصل کرنا چاہئے جو بات بات پر بلاوجہ شوہر سے روٹھتی، گال پھلاتی اور غصے میں چلّا چلّا کر گفتگو کرتی ہیں اگر زبان سے غصے کی آگ ٹھنڈی نہ ہو تو گھر کی قیمتی اشیاء زمین پر پٹخ کرشوہر کا مالی نقصان کرتی۔ایسی عورتوں کو اس حدیث مبارکہ سے بھی نصیحت حاصل کرنی چاہیے،چنانچہ

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:کیا میں تمہیں یہ بتاؤں کہ جنتی عورتوں کونسی ہیں؟ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کی: جی ہاں!یارسول اللہﷺ ارشاد فرمایا:ہر محبت کرنے والی اور زیادہ بچے جننے والی عورت،جب وہ شوہر کوناراض کردے یا اسے تکلیف دی جائے یا اس کا شوہراس پرغصہ کرے تو وہ کہے کہ میرا یہ ہاتھ آپ کے ہاتھ میں ہے، میں اس وقت تک سوؤں گی نہیں جب تک آپ راضی نہ ہوجائیں۔ (معجم صغیر، 1/46،حدیث:118)

غور کیجئے کہ ہمارے میٹھے میٹھے آقا، مکی مدنی مصطفٰےﷺ نے کتنے احسن انداز میں خواتین کو حسن اخلاق کا درس دیا ہے یہ ہے جینے کا حقیقی انداز، یہ ہے زندگی گزارنے کااصل ڈھنگ، ایسے اخلاق سے گھر جنت کا نمونہ بنتے ہیںبے شک جو عورتیں اپنے شوہر کی نا فرمانی کرتی اور انہیں کسی بھی طرح سے ایذا دیتی ہیں وہ فقط اپنے آپ کو ہلاکت میں ڈال رہی ہوتی ہیں،شوہر کو ایذا دینے کے متعلق ایک روایت پیش خدمت ہے،چنانچہ

حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، سرکار دو عالم ﷺ نے ارشاد فرمایا: جب عورت اپنے شوہر کو دنیا میں ایذا دیتی ہے تو حورعین کہتی ہیں: خدا تجھے قتل کرے، اسے ایذا نہ دے، یہ تو تیرے پاس مہمان ہے، عنقریب تجھ سے جدا ہو کر ہمارے پاس آجائے گا۔ (ترمذی، 2 / 392، حدیث: 1177)

اللہ پاک تمام عورتوں کو عقل سلیم عطا فرمائے۔آمین