جب
ایک عورت شادی کہ رشتہ میں آ جاتی ہے تو اب اس کے لئے سب سے زیادہ جو اس کے اوپر
حقوق ہیں وہ اس کے شوہر کے ہیں۔اب وہ عورتیں جو اپنے شوہر کی نافرمانی کرے اپنے
شوہر سے جگھڑا کرے وہ سوچے کہ میں کس راستے پر جارہی ہوں۔اللہ اور اس کے رسول کی
ناراضگی والا رستہ اختیار کر رہیں ہوں،آپ ﷺ نے متعدد احادیث میں عورت پر اپنے
شوہر کی اطاعت کو لازم قراردیا ہے اور نافرمانی پر سخت وعیدات ارشاد فرمائیں ہیں،چنانچہ
حدیث شریف میں ہے:
وعن
أبي هريرة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «لو كنت آمرًا أحدًا أن يسجد
لأحدٍ لأمرت المرأة أن تسجد لزوجها» رواه الترمذي
(مشكاة
المصابيح، كتاب النكاح، باب عشرة النساء ص: 281 ط: قديمي)
ترجمہ:رسول
اللہ ﷺ نے فرمایا: اگر میں کسی کو (خداوندتعالیٰ کے علاوہ)کسی (اور)کے سامنے سجدہ
کرنے کاحکم کرتا تو بیوی کو خاوند کے سامنے سجدہ کرنےکاحکم کرتا۔
حدیث
شریف میں ہے: حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ فرماتے
ہیں:میں نے جہنم کو دیکھا تو میں نے آج جیسا منظر کبھی نہیں دیکھا اور میں نے اس
(جہنم) میں عورتوں کو مردوں کی نسبت زیادہ پایا۔ لوگوں نے پوچھا اے اللہ کے رسول ﷺ
وہ کیوں؟ تو آپ ﷺ نے بتایا کہ ان کے کفر کی وجہ سے، کہا گیا کہ کیا وہ اللہ کا کفر
کرتی ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا:وہ خاوند کی نافرمانی کرتی ہیں اور احسان فراموشی کرتی
ہیں، اگر آپ ان میں سے کسی کے ساتھ زمانہ بھر احسان کریں، پھر وہ آپ میں کوئی
ناگوار بات دیکھ لیں تو کہتی ہے میں نے تجھ میں کبھی خیر نہیں دیکھی۔ (بخاری، 1/15،
حدیث:29)
صحیح
بخاری میں ہے: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور ﷺ نے فرمایا: جب
عورت (بغیر کسی وجہ کے) اپنے شوہر کے بستر سے علیحدہ ہو کر رات گذارتی ہے،تو جب تک
وہ عورت (شوہر کی طرف)واپس نہ آجائے فرشتے اس عورت پر لعنت کرتے رہتے ہیں۔ (بخاری،
3/462، حدیث: 5193)