اللہ پاک قرآن مجید میں ارشاد فرماتا ہے: اَلرِّجَالُ قَوّٰمُوْنَ عَلَى النِّسَآءِ بِمَا فَضَّلَ اللّٰهُ بَعْضَهُمْ عَلٰى بَعْضٍ وَّ بِمَاۤ اَنْفَقُوْا مِنْ اَمْوَالِهِمْؕ-فَالصّٰلِحٰتُ قٰنِتٰتٌ حٰفِظٰتٌ لِّلْغَیْبِ بِمَا حَفِظَ اللّٰهُؕ- (پ 5، النساء: 34) ترجمہ کنز الایمان: مرد افسر ہیں عورتوں پر اس لیے کہ اللہ نے ان میں ایک کو دوسرے پر فضیلت دی اور اس لیے کہ مردوں نے ان پر اپنے مال خرچ کیے تو نیک بخت عورتیں ادب والیاں ہیں خاوند کے پیچھے حفاظت رکھتی ہیں جس طرح اللہ نے حفاظت کا حکم دیا ۔

میاں بیوی کا رشتہ ایک بہت ہی پاکیزہ رشتہ ہے۔ اس رشتہ کی مضبوطی اور سلامتی کے لیے میاں بیوی دونوں ہی ایک دوسرے کے حقوق کا خیال رکھیں۔ آج کل چھوٹی چھوٹی باتوں پر عورتیں خلع لے رہیں ہیں۔میاں بیوی جیسے مقدس رشتہ کو معمولی سمجھا جارہا ہے۔ایک عورت اپنے گھر کو سنوارنے اور بگاڑنے دونوں کا اختیار رکھتی ہے۔اللہ پاک نے مرد کو عورت پر حاکم بنایا ہے لیکن آجکل عورتیں اپنے شوہروں سے معمولی سی بات پر جھگڑنا شروع کر دیتی ہیں اور بعض عورتیں تو اس قدر بے باک ہو جاتیں ہیں کہ وہ اپنے شوہروں پر ہاتھ تک اٹھا دیتیں ہیں ایسی عورتیں اللہ اور اس کے رسول کو ناراض کر کے جہنم میں اپنا ٹھکانا بنا لیتی ہیں شوہر کی نافرمانی کرنے کی مذمت پر کثیر احادیث ہیں جن میں سے چند ملاحظہ کیجئے۔

حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے فرمایا کہ آپ ﷺ کا ارشاد ہے کہ مجھے جہنم دکھائی گئی تو دیکھا کہ اس میں اکثر ایسی عورتیں ہیں جنہوں نے شوہروں کی ناشکری کی، اور ان کے احسانات کو فراموش کر دیا تھا اور اگر تم ان میں سے کسی پر احسان کرو، پھر تم سے کوئی بات خلاف مزاج دیکھ لے تو کہہ دے گی کہ میں نے تو کبھی بھی تم سے کوئی خیر اور بھلائی نہیں دیکھی۔ (بخاری، 1/9، حدیث: 29)

حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے روایت کہ رسول اللہ نے ارشاد فرمایا: دنیا میں جب کوئی عورت اپنے شوہر کو ستاتی ہے تو جنت میں موجود اس کی خوبصورت آنکھوں والی حور بیوی اس کی دنیاوی بیوی سے کہتی ہے: تیر استیا ناس ہو، اس کو مت ستا، یہ تو تیرے پاس چند دن کا مہمان ہے اور جلد ہی تجھ سے جدا ہو کر ہمارے پاس (جنت) آنے والا ہے۔ (ترمذی، 2/392، حدیث: 1177)

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اس عورت کی نماز اس کے سر سے آگے نہیں بڑھتی جو اپنے خاوند کی نافرمانی کرے جب تک وہ اس (نافرمانی) سے باز نہ آجائے۔ (طبرانی کبیر، 3/36)

نبی پاک ﷺ نے ارشاد فرمایا: اے عورتو! اللہ پاک سے ڈرو اور اپنے شوہروں کی رضا کو لازم پکڑ لو اگر عورت جان لے کہ شوہر کا حق کیا ہے تو وہ صبح و شام کا کھانا لیکر کھڑی رہے۔ (کنز العمال، جز 16، 2/145، حدیث: 44809)

نبی کریم ﷺ نے عورتوں کو حکم فرمایا: اگر شوہر اپنی عورت کو یہ حکم دے کہ پیلے رنگ کے پہاڑ کو کالے رنگ کا بنا دے اور کالے رنگ کے پہاڑ کو سفید بنا دے تو عورت کو اپنے شوہر کا یہ حکم بھی بجا لانا چاہیے۔ (ابن ماجہ، 2/411، حدیث: 1852)

ان احادیث سے وہ خواتین عبرت حاصل کریں جو اپنے شوہر کی اطاعت نہیں کرتیں۔وہ خواتین جو بات بات پر گھر چھوڑ کر جاتیں ہیں۔وہ خواتین اپنے جائزہ لیں جن کی وجہ سے ان کے شوہر پریشان ہو رہے ہیں۔ خدارا اپنے شوہر کی شریعت کے دائرے میں رہتے ہوئے ہر جائز کام پر ان کی اطاعت کرے۔جس چیز یا جگہ سے شوہر نے منع کیا اس سے بچیں اپنے شوہر کو راضی رکھیں اپنے گھروں کو خوبصورت گھر بنائیں۔شوہر نے جس کام کا حکم دیا کو اگر وہ شریعت سے نہ ٹکرائے تو فورا لبیک کہتے ہوئے اس کام کو بجا لائیں اس طرح آپ نہ صرف اپنے رشتہ کو بہتر بنا سکتیں بلکہ اپنے گھر کو بہتر بنا سکتیں۔ آئیے اب ایک حدیث مبارکہ شوہر کی اطاعت کے متعلق بھی ملاحظہ کر لیتی ہیں، چنانچہ ام المؤمنین حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، سرکار عالی وقار ﷺ نے ارشاد فرمایا: جو عورت اس حال میں مری کہ اس کا شوہر اس پر راضی تھا وہ جنت میں داخل ہو گئی۔ (ترمذی، 2 / 386، حدیث: 1164)

پیاری اسلامی بہنوں! اپنے آپ کو بدل لیجئے۔ اگر آپ اس گناہ میں مبتلا تھیں تو توبہ بھی کر لیجئے اس سے پہلے کہ آپ کا حساب شروع ہو جائے اللہ پاک سے دعا ہے کہ اللہ پاک ہم سب کو عمل کرنے کی تو فیق عطا فرمائے۔ آمین