بعض بیویاں اپنے شوہروں کی نافرمان ہوتی ہیں۔ ان کی کوئی پروا نہیں کرتیں یہ کام میں من مانی کرتی ہیں اور ان کے شوہر ا نہیں جس بات کا حکم دیں یا کسی کام سے منع کریں تو وہ اس کے الٹ ہیں کرتی ہیں اس کے علاوہ وہ اپنے شوہروں۔ کی شکر گزار بھی نہیں ہوئیں۔ ایسی عورتوں کا یہ طرز عمل ان کیلئے تباہ کن ہوتا ہے۔ اور ان کے شوہر آخر مارا نہیں طلاق دینے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔ عورتوں کو یہ بات تسلیم کرنی چاہیے کہ اللہ تعالی نے مردوں کو ان پر حاکم بنایا ہے اور جہاں اللہ تعالیٰ نے ان کے حقوق کا ذکر کیا ہے وہاں یہ بھی فرمایا ہے کہ اور مردوں کو عورتوں پر فوقیت حاصل ہے، لہذا عورتوں کو مردوں کی فوقیت کو ماننا چاہیے اور ان کی فرمانبرداری کرنی چاہیے کہ جب رسول اکرم ﷺ سے سوال کیا گیا کہ عورتوں میں کونسی عورت سب سے افضل ہے؟ تو آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: وہ جو کہ اپنے خاوند کو خوش کر دے جب وہ اسے دیکھے اور اس کی فرمانبرداری کرے جب اسے حکم دے اور اپنے نفس اور مال میں شوہر کی خلاف ورزی بایں طور پر نہ کرے کہ جو شوہرکو ناپسند ہو۔ (ابن ماجہ، 2/414، حدیث:2857)

شوہر کی نافرمانی کرنا اتنا بڑا گناہ ہے کہ اس کی وجہ سے نافرمان بیوی کی نماز تک قبول نہیں ہوتی، رسول اکرم ﷺ کا ارشاد گرامی ہے: دو آدمیوں کی نماز ان کے سروں سے اوپر نہیں جاتی: ایک اپنے آقا سے بھاگا ہو ا غلام یہاں تک کہ وہ واپس آجائے اور دوسری وہ عورت جو اپنے خاوند کی نافرمان ہو یہاں تک کہ وہ اس کی فرماں داربن جائے۔ (شعب الایمان، 6/417، حدیث: 8727)

واضح رہے کہ شریعت مطہر ہ میں بیوی پر شوہر کی اطاعت کو واجب قرار دیا گیا ہے،بیوی کا شوہر کی نافرمانی کرنا،اس کو تکلیف پہنچانا،بچوں کو اس کے خلاف ورغلانا شرعا ناجائز و حرام ہے،آپ ﷺ نے متعدد احادیث میں عورت پر اپنے شوہر کی اطاعت کو لازم قراردیا ہے اور نافرمانی پر سخت وعیدات ارشاد فرمائی ہیں،چنانچہ حدیث شریف میں ہے: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اگر میں کسی کو (اللہ کے علاوہ)کسی (اور)کے سامنے سجدہ کرنے کاحکم کرتا تو بیوی کو خاوند کے سامنے سجدہ کرنےکاحکم کرتا۔ (ابن ماجہ،2/411، حدیث: 1853)