رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ:اگر میں کسی کوغیرِ خدا کے سامنے سجدہ کرنے کا حکم کرتا تو بیوی کو خاوند کے سامنے سجدہ کرنے کا حکم کرتا۔

حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ فرماتے ہیں:میں نے جہنم کو دیکھا تو میں نے آج جیسا منظر کبھی نہیں دیکھا اور میں نے اس (جہنم) میں عورتوں کو مردوں کی نسبت زیادہ پایا۔ لوگوں نے پوچھا اے اللہ کے رسول ﷺ وہ کیوں؟ تو آپ ﷺ نے بتایا کہ ان کے کفر کی وجہ سے، کہا گیا کہ کیا وہ اللہ کا کفر کرتی ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا:وہ خاوند کی نافرمانی کرتی ہیں اور احسان فراموشی کرتی ہیں، اگر آپ ان میں سے کسی کے ساتھ زمانہ بھر احسان کریں، پھر وہ آپ میں کوئی ناگوار بات دیکھ لیں تو کہتی ہے میں نے تجھ میں کبھی خیر نہیں دیکھی۔ (بخاری، 1/15، حدیث:29)

شوہر کی نافرمانی کی وجوہات پر بات کرتے ہوئے یہ سمجھنا ضروری ہے کہ ہر رشتہ مختلف ہوتا ہے، اور نافرمانی کی وجوہات بھی مختلف ہو سکتی ہیں۔ تاہم، کچھ عمومی عوامل ہیں جو اکثر نافرمانی کی وجوہات بنتے ہیں:

1۔ عدم افہام و تفہیم: بعض اوقات شوہر اور بیوی میں خیالات اور احساسات کی کمیونیکیشن درست نہیں ہوتی، جس کے باعث ایک دوسرے کی بات کو صحیح طریقے سے سمجھنے میں مشکلات پیش آتی ہیں۔

2۔ احترام کی کمی: اگر شوہر اور بیوی ایک دوسرے کو مناسب عزت نہیں دیتے، تو اس سے رشتہ کمزور ہوتا ہے، اور بیوی کی طرف سے نافرمانی کے جذبات پیدا ہو سکتے ہیں۔

3۔ رشتہ میں دباؤ یا زبردستی: اگر شوہر بیوی پر دباؤ ڈالتا ہے یا زبردستی کوئی فیصلہ مسلط کرتا ہے تو اس سے بیوی کی خودمختاری متاثر ہوتی ہے اور نافرمانی کی صورت پیدا ہو سکتی ہے۔

4۔ ناانصافی یا غیر مساوی سلوک: اگر شوہر گھر میں ناانصافی برتے یا اپنی بیوی کو دیگر رشتہ داروں یا معاشرتی حلقے کے سامنے کمتر سمجھے، تو یہ بھی نافرمانی کی وجہ بن سکتی ہے۔

5۔ توجہ یا محبت کی کمی: بعض اوقات شوہر کی جانب سے بیوی کو وقت اور محبت نہ ملنے کے باعث بیوی کو لگتا ہے کہ وہ نظرانداز کی جا رہی ہے، جس سے نافرمانی کے جذبات جنم لے سکتے ہیں۔

6۔ مختلف ترجیحات اور مقاصد: ہر شخص کی زندگی میں کچھ خاص مقاصد اور ترجیحات ہوتی ہیں۔ اگر شوہر اور بیوی کے مقاصد ایک دوسرے سے متصادم ہوں، تو اس سے ان کے درمیان مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔

7۔ ذاتی یا خاندانی مسائل: کبھی کبھار بیوی کی نافرمانی کے پیچھے ذاتی یا خاندانی مسائل بھی شامل ہوتے ہیں، جن کا براہ راست شوہر سے کوئی تعلق نہیں ہوتا، مگر اس کی وجہ سے رشتہ متاثر ہو سکتا ہے۔

8۔ معاشرتی اور ثقافتی فرق: مختلف ثقافتوں اور معاشرتی پس منظر سے آنے والے افراد کے درمیان اختلافات پیدا ہو سکتے ہیں جو نافرمانی کی طرف لے جاتے ہیں۔

9۔ غلط فہمیاں اور بداعتمادی: اگر شوہر اور بیوی کے درمیان غلط فہمیاں پیدا ہو جائیں یا اعتماد کمزور ہو جائے، تو اس سے نافرمانی کے امکانات بڑھ سکتے ہیں۔

10۔ نفسیاتی عوامل: ذہنی دباؤ، ڈپریشن یا دیگر نفسیاتی مسائل بھی نافرمانی کی وجوہات بن سکتے ہیں، جن پر توجہ دینا ضروری ہے۔

ان تمام عوامل کو سمجھ کر، شوہر اور بیوی کو مل کر اپنی کمزوریوں پر کام کرنا چاہیے اور بہتر کمیونیکیشن، احترام اور محبت کے ذریعے اپنے رشتے کو مضبوط بنانا چاہیے۔