شادی
کے بعد عورت کو شوہر کو راضی رکھنا چاہیے۔ چنانچہ نبی اکرم ﷺ نے جنتی عورتیں کی
پہچان کے حوالے سے ارشاد فرمایا: ہر محبت کرنے والی اور زیادہ بچے جننے والی عورت،
جب وہ شوہر کو ناراض کر دے یا اسے تکلیف دی جائے یا اسکا شوہر اس پر غصہ کرے تو وہ
(عورت) کہے کہ میرا یہ ہاتھ آپ کے ہاتھ میں ہے، میں اس وقت تک سوؤں گی نہیں جب تک
آپ راضی نہ ہو جائیں۔ (معجم صغیر، 1/64، حديث: 118)
حکم کی فرمانبرداری: نبی کریم ﷺ نے عورتوں کو حکم فرمایا:
اگر شوہر اپنی عورت کو یہ حکم دے کہ پیلے رنگ کے پہاڑ کو کالے رنگ کا بنا دے اور
کالے رنگ کے پہاڑ کو سفید بنا دے تو عورت کو اپنے شوہر کا یہ حکم بھی بجا لانا
چاہیے۔ (ابن ماجہ، 2/411، حدیث: 1852)
بیوی
کیلئے یہ بھی ضروری ہے کہ شوہر کے احسانات کی ناشکری سے بچے کہ یہ بری عادت نہ صرف
اس کی دنیوی زندگی میں زہر گھول دے گی بلکہ آخرت بھی تباہ کرے گی، جیساکہ نبیّ
برحقﷺ نے فرمایا: میں نے جہنّم میں اکثریت عورتوں کی دیکھی۔ وجہ پوچھی گئی تو
فرمایا: وہ شوہر کی ناشکری اور احسان فراموشی کرتی ہیں۔ (بخاری، 3/463، حدیث: 5197)
میاں
بیوی ہمارے معاشرے کا ایک اہم جز ہیں اور زوجین کے ایک دوسرے پر بے شمار حقوق ہیں۔
زوجین کے دن اور رات حقوق و فرائض کا منبع ہوتے ہیں۔ شوہر کے حقوق آیات و احادیث
کی روشنی میں ملا حظہ فرمائیے۔ قرآن پاک میں فرمایا گیا: اَلرِّجَالُ
قَوّٰمُوْنَ عَلَى النِّسَآءِ بِمَا فَضَّلَ اللّٰهُ بَعْضَهُمْ عَلٰى بَعْضٍ وَّ
بِمَاۤ اَنْفَقُوْا مِنْ اَمْوَالِهِمْؕ-فَالصّٰلِحٰتُ قٰنِتٰتٌ حٰفِظٰتٌ
لِّلْغَیْبِ بِمَا حَفِظَ اللّٰهُؕ- (پ 5، النساء: 34) ترجمہ کنز الایمان: مرد افسر ہیں عورتوں پر اس لیے
کہ اللہ نے ان میں ایک کو دوسرے پر فضیلت دی اور اس لیے کہ مردوں نے ان پر اپنے
مال خرچ کیے تو نیک بخت عورتیں ادب والیاں ہیں خاوند کے پیچھے حفاظت رکھتی ہیں جس
طرح اللہ نے حفاظت کا حکم دیا ۔