شوہر
کی نافرمانی از بنت عبدالماجد عطاری، فیضان ام عطار شفیع کا بھٹہ سیالکوٹ
اسلام
میں شوہر اور بیوی کا رشتہ ایک مقدس اور محبت پر مبنی رشتہ ہے۔ قرآن و حدیث میں
دونوں کے حقوق اور ذمہ داریوں کو تفصیل سے بیان کیا گیا ہے تاکہ گھر کا نظام سکون
اور ہم آہنگی کے ساتھ چل سکے۔ شوہر کی نافرمانی ایک ایسا مسئلہ ہے جس کے بارے میں قرآن
و حدیث میں واضح رہنمائی دی گئی ہے۔ اللہ تعالیٰ قرآن میں فرماتا ہے: فَالصّٰلِحٰتُ
قٰنِتٰتٌ حٰفِظٰتٌ لِّلْغَیْبِ بِمَا حَفِظَ اللّٰهُؕ- (پ 5، النساء: 34) ترجمہ کنز الایمان: تو نیک بخت
عورتیں ادب والیاں ہیں خاوند کے پیچھے حفاظت رکھتی ہیں جس طرح اللہ نے حفاظت کا
حکم دیا ۔
یہ
آیت بیوی کو اپنے شوہر کی اطاعت اور اس کے حقوق کی حفاظت کی تلقین کرتی ہے، خاص
طور پر ایسی باتوں میں جو شریعت کے دائرے میں ہوں۔
احادیث مبارکہ میں شوہر کی نافرمانی:
رسول
اللہ ﷺ نے فرمایا: اگر میں کسی کو کسی کے لیے سجدہ کرنے کا حکم دیتا تو عورت کو
حکم دیتا کہ وہ اپنے شوہر کو سجدہ کرے، اس کے عظیم حق کی بنا پر جو اس کا شوہر اس
پر رکھتا ہے۔(ابن ماجہ،2/411، حدیث: 1853)اس حدیث سے شوہر کے حق کی عظمت واضح ہوتی
ہے اور بیوی پر اس کی اطاعت کی تاکید کی گئی ہے۔
رسول
اللہ ﷺ نے فرمایا: اگر کوئی عورت اس حال میں رات گزارے کہ اس کا شوہر اس سے ناراض
ہو تو فرشتے اس پر لعنت بھیجتے ہیں یہاں تک کہ وہ صبح کرے۔ (بخاری، 3/462، حدیث:
5193)یہ حدیث اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ شوہر کی ناراضگی اور نافرمانی اللہ کی
ناراضگی کا سبب بن سکتی ہے۔
شوہر
کی نافرمانی کی صورت میں کیا کرنا چاہیے؟ حکمت اور محبت سے بات چیت کریں اگر کسی
معاملے میں بیوی شوہر کی بات نہیں مان رہی تو شوہر کو چاہیے کہ حکمت، صبر اور محبت
کے ساتھ مسئلے کو حل کرے۔ درمیانی راہ تلاش کریں، کسی تنازعے کی صورت میں قرآن میں
حکم دیا گیا ہے کہ دونوں فریقوں کے درمیان صلح کے لیے خاندان کے بزرگوں کو شامل
کیا جائے: فَابْعَثُوْا حَكَمًا
مِّنْ اَهْلِهٖ وَ حَكَمًا مِّنْ اَهْلِهَاۚ-اِنْ یُّرِیْدَاۤ اِصْلَاحًا
یُّوَفِّقِ اللّٰهُ بَیْنَهُمَاؕ- (پ 5، النساء:
35) ترجمہ: تو ایک پنچ مر دوالوں کی طرف سے بھیجو اور ایک پنچ عورت
والوں کی طرف سے یہ دونوں اگر صلح کرانا چاہیں گے تو اللہ ان میں میل(موافقت پیدا)
کردے گا۔
اسلام
میں شوہر کی اطاعت بیوی کے لیے ایک اہم فرض ہے، لیکن یہ اطاعت صرف ان معاملات میں
ہے جو اللہ اور اس کے رسول ﷺ کے حکم کے مطابق ہوں۔ کسی گناہ یا ظلم کے معاملے میں
اطاعت لازم نہیں۔ شوہر اور بیوی دونوں کو ایک دوسرے کے ساتھ محبت، احترام اور حکمت
کے ساتھ رہنا چاہیے تاکہ گھریلو زندگی خوشگوار بن سکے۔
شوہر کی نافرمانی کے اسباب:
1۔ شریعت کی تعلیمات سے لاعلمی: بہت سے افراد
دین کی بنیادی تعلیمات سے لاعلم ہوتے ہیں، جس کے نتیجے میں ان کے درمیان اختلافات
اور نافرمانی پیدا ہوتی ہے۔
2۔ نفس کی پیروی: اپنی مرضی کو شریعت اور شوہر کی جائز
خواہشات پر فوقیت دینا۔
3۔ باہمی اعتماد کی کمی: اگر شوہر اور بیوی کے درمیان اعتماد کا
فقدان ہو تو اس سے نافرمانی اور تنازعے پیدا ہوسکتے ہیں۔
4۔ معاشرتی دباؤ: بعض اوقات معاشرتی اور خاندانی دباؤ
عورت کو شوہر کی نافرمانی پر مجبور کرسکتا ہے۔
5۔ شوہر کا ظالمانہ رویہ: اگر شوہر اپنی ذمہ داریوں کو
پورا نہیں کرتا یا بیوی کے ساتھ زیادتی کرتا ہے تو اس سے بیوی میں بغاوت پیدا
ہوسکتی ہے۔
شوہر
کی نافرمانی اللہ کی ناراضگی کا سبب بن سکتی ہے، جیسا کہ متعدد احادیث میں ذکر ہوا
ہے
یاد
رہے شوہر کی اطاعت میں اللہ کے احکامات کی خلاف ورزی نہ ہو کہ نبی ﷺ نے فرمایا: مخلوق
کی اطاعت صرف اسی وقت جائز ہے جب وہ خالق کے حکم کے خلاف نہ ہو۔