گھر
کو امن اور خوشیوں کا گہوارہ بنانے میں شوہر کا کردار اہم ہے اگر وہ اپنی ذمہ
داریاں اچھے طریقے سے نہیں نبھائے گا اور بیوی کے حقوق پورے نہیں کرے گا تو اس کے
گھر میں خوشیوں کے پھول کیسے کھلیں گے اس حوالے سے شریعت نے بیوی کو حکم دیا ہے کہ
وہ اپنے شوہر کی فرمانبرداری کرے اور نافرمانی سے بچے اس حوالے سے شریعت نے ہماری
بہترین تربیت کی ہے آئیے چند احادیث مبارکہ ملاحظہ کیجیے:
نبی
کریم ﷺ نے عورتوں کو حکم فرمایا: اگر شوہر اپنی عورت کو یہ حکم دے کہ پیلے رنگ کے
پہاڑ کو کالے رنگ کا بنا دے اور کالے رنگ کے پہاڑ کو سفید بنا دے تو عورت کو اپنے
شوہر کا یہ حکم بھی بجا لانا چاہیے۔ (ابن ماجہ، 2/411، حدیث: 1852)
فرمان
مصطفیٰ ﷺ: کسی عورت کے لیے یہ جائز نہیں کہ وہ اپنے شوہر کی موجودگی میں اس کی
اجازت کے بغیر (نفلی روزہ) رکھےاور کسی کو اس کے گھر میں اس کی اجازت کے بغیر نہ
آنے دے۔ (فیضان ریاض الصالحین، 3/496، حدیث: 282)اس حدیث پاک سے ہمیں معلوم ہوا کہ
عورت اپنے شوہر کی اجازت کے بغیر روزے نہ رکھے کہ اس کی خدمت میں روزہ رکھنے سے
کوئی خلل نہ آئے اور اس کی اجازت کے بغیر کسی شخص کو گھر میں نہ آنے دے۔
فرمان
آخری نبی ﷺ: جب آدمی بیوی کو اپنی حاجت کے لیے بلائے تو اسے چاہیے کہ فوراً چلی
جائے اگرچہ وہ تنور پر ہی کیوں نہ بیٹھی ہو۔ (ترمذی، 2/386، حدیث: 1163)اس حدیث
پاک سے معلوم ہوتا ہے کہ شوہر کی اطاعت ہر حالت میں فوراً ضروری ہے (جبکہ شریعت کے
خلاف نہ ہو)۔
اگر
سجدہ تعظیمی جائز ہوتا تو عورت اپنے شوہر کو کرتی، فرمان مصطفیٰ ﷺ: اگر میں کسی
شخص کو کسی کے لیے سجدہ کرنے کا حکم دیتا تو میں عورت کو حکم دیتا کہ وہ اپنے شوہر
کو سجدہ کرے۔ (ترمذی، 2/386، حدیث: 1162)اس سے معلوم ہو جاتا ہے کہ عورت پر اس کے
تمام احباب میں سے سب سے زیادہ حق اس کے شوہر کا ہے۔
ابو
ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول ﷺ نے فرمایا: جب شوہر اپنی بیوی کو بچھو
نے پر بلائے اور وہ نہ آئے شوہر نا راضگی کی حالت میں رات بسر کرے تو اس عورت پر
فرشتے صبح تک لعنت بھیجتے رہتے ہیں۔ (بخاری،2/377، حدیث:3237)
حدیث:
جب عورت اپنے شوہر کو دنیا میں ایذا دیتی ہے تو حورعین کہتی ہیں خدا تجھے قتل کرے،
اسے ایذا نہ دے یہ تو تیرے پاس مہمان ہے، عنقریب تجھ سے جدا ہو کر ہمارے پاس آئے گا۔
(ترمذی، 2/392، حدیث: 1177)
بیوی
کیلئے یہ بھی ضروری ہے کہ شوہر کے احسانات کی ناشکری سے بچے کہ یہ بری عادت نہ صرف
اس کی دنیوی زندگی میں زہر گھول دے گی بلکہ آخرت بھی تباہ کرے گی، جیسا کہ نبیّ
برحق ﷺ نے ارشاد فرمایا: میں نے جہنّم میں اکثریت عورتوں کی دیکھی۔ وجہ پوچھی گئی
تو فرمایا: وہ شوہر کی ناشکری اور احسان فراموشی کرتی ہیں۔ (بخاری،3/463، حدیث: 5197)