شوہر
کی نافرمانی از بنت ذوالفقار انور، فیضان ام عطار شفیع کابھٹہ سیالکوٹ
شوہر
حاکم ہوتا ہے اور بیوی محکوم، اس کے الٹ کا خیال بھی کبھی دل میں نہ لائیے، لہٰذا
جائز کاموں میں شوہر کی اطاعت کرنا بیوی کو شوہر کی نظروں میں عزت بھی بخشے گا اور
وہ آخرت میں انعام کی بھی حقدار ہوگی۔
قرآن پاک
میں الله پاک ارشاد فرماتا ہے: جس سے مردوں کی بڑائی ظاہر ہوتی ہے: اَلرِّجَالُ
قَوّٰمُوْنَ عَلَى النِّسَآءِ (پ 5، النساء: 34) ترجمہ کنز الایمان: مرد افسر ہیں عورتوں پر ۔
شوہر
کے حقوق کے متعلق چند احادیث مبارکہ ملاحطہ کیجیے: چنانچہ
(1)
فرمان مصطفیٰ ﷺ ہے: عورت جب پانچوں نمازیں پڑھے، رمضان کے روزے رکھے، اپنی شرمگاہ
کی حفاظت کرے اور اپنے شوہر کی اطاعت کرے تو اس سے کہا جائے گا کہ جنّت کے جس
دروازے سے چاہو داخل ہوجاؤ۔ (مسند امام احمد، 1/406، حدیث: 1661)
2۔صحیح
بخاری میں ہے: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور ﷺ نے فرمایا:جب
عورت(بغیر کسی وجہ کے) اپنے شوہر کے بستر سے علیحدہ ہو کر رات گزارتی ہے،تو جب تک
وہ عورت (شوہر کی طرف)واپس نہ آجائے فرشتے اس عورت پر لعنت کرتے رہتے ہیں۔ (بخاری،
3/462، حدیث: 5193)
3۔اللہ
پاک اور اس کے پیارے رسول ﷺ کے بعد عورت پر جس ذات کی اطاعت اور فرمانبرداری لازم
ہے وہ اس کا شوہر ہے چنانچہ پیارے آقا ﷺ کا فرمان عالیشان ہے: اگر میں کسی کو حکم
دیتا کہ وہ اللہ پاک کے سوا کسی کو سجدہ کرے تو ضرور عورت کو حکم دیتا کہ وہ اپنے
شوہر کو سجدہ کرے۔ (ترمذی، 2/386، حدیث: 1162)
4۔
بیوی کو چاہئے کہ وہ شوہر کے حقوق ادا کرنے میں کوئی کمی نہ آنے دے کہ معلّم
انسانیت ﷺ نے حکم فرمایا کہ جو عورت اپنے گھر سے باہر جائے اور اسکے شوہر کو
ناگوار ہو جب تک پلٹ کر نہ آئے آسمان میں ہر فرشتہ اس پر لعنت کرے اور جن و آدمی
کے سوا جس جس چیز پر گزرے سب اس پر لعنت کریں۔ (معجم اوسط، 6/408، حدیث: 9231)
اس کے
علاوہ ایک عورت کو چاہئے کہ وہ اچھی بیوی بننے کے لئے مندرجہ ذیل کاموں سے بچیں
تاکہ شوہر کی اطاعت لازم آئے اوراسکی نافرمانی سے بچا جاسکے:
1۔
شوہر کو خوش رکھنا 2۔ شوہر کی شکر گزاری 3۔ شوہر کی رضا حاصل کرنے والے کام کرنا 4۔
حکم کی فرمانبرداری 5۔ امانت کی حفاظت کرنا 6۔ بلااجازت نفلی روزہ نہ رکھے 7۔ فورا
حکم بجا لائے 8۔ کفایت شعاری 9۔ اسکی غیر موجودگی میں گھر میں کسی کو بھی داخل نہ
ہونے دے 10۔ شوہر کااور اسکے بچوں کا خیال رکھے اور انکی اچھی تربیت کرے۔
اب
ذرا سوچئے کہ آپ ﷺ نے شوہر کے حقوق کو اور ان کی نافرمانی کو کتنی اہمیت کے ساتھ
بیان فرمایا ہے اور شوہر کی نافرمانی کرنے والیوں کے لئے وعیدیں بھی بیان فرمائی
ہیں اب اسلامی بہنوں کو چاہیے کہ اس سے درس حاصل کر یں اور شوہر کے حقوق میں کوئی
کمی نہ آنے دیں اور اسکی نافرمانی سے بچیں کیونکہ شوہر کی رضا میں رب کی رضا اور
شوہر کی ناراضی میں رب کی ناراضی پوشیدہ ہے۔
اعلیٰ
حضرت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ شوہر کے حقوق بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں:
عورت اگر شوہر کا حکم نہ مانے گی تو وہ اللہ کے غضب میں گرفتار ہوگی۔ جب تک شوہر
ناراض رہے گا عورت کی کوئی نماز قبول نہ ہوگی، اللہ کے فرشتے عورت پر لعنت کرینگے۔
(فتاویٰ رضویہ، 2/217)