ہر نيک و جائز كام ميں اپنے شوہر كی اطاعت و فرمانبرداری نہ كرنا شوہر كی نافرمانی كہلاتا ہے

ہر وه جائز كام جو خلاف شرع نہ ہو اس ميں اپنے شوہر كی اطاعت و فرمانبرداری نہ كرنا شوہر كی نافرمانی كہلاتا ہے۔ ہر وه دينی و دنياوی جائز كام جس كے كرنے كا شوہر حكم دے اور وه خلاف شرع بھی نہ ہو اس كام ميں شوہر كی اطاعت و فرمانبرداری نہ كرنا جيسے شوہر بيوی كو بناؤ سنگھار كا كہے اور بيوی نہ كرے يہ شوہر كی نافرمانی ہوئی بيوی پر شوہر كی اطاعت كرنا واجب ہے۔ اللہ فرماتا ہے: وَ مِنْ اٰیٰتِهٖۤ اَنْ خَلَقَ لَكُمْ مِّنْ اَنْفُسِكُمْ اَزْوَاجًا لِّتَسْكُنُوْۤا اِلَیْهَا وَ جَعَلَ بَیْنَكُمْ مَّوَدَّةً وَّ رَحْمَةًؕ- (پ 21، الروم: 21) ترجمہ کنز الایمان: اور اس کی نشانیوں سے ہے کہ تمہارے لیے تمہاری ہی جنس سے جوڑے بنائے کہ اُن سے آرام پاؤ اور تمہارے آپس میں محبّت اور رحمت رکھی۔

قرآن پاک ميں ارشاد ہوتا ہے: اَلرِّجَالُ قَوّٰمُوْنَ عَلَى النِّسَآءِ بِمَا فَضَّلَ اللّٰهُ بَعْضَهُمْ عَلٰى بَعْضٍ وَّ بِمَاۤ اَنْفَقُوْا مِنْ اَمْوَالِهِمْؕ- (پ 5، النساء: 34) ترجمہ کنز العرفان:عورتوں پرنگہبان ہیں اس وجہ سے کہ اللہ نے ان میں ایک کو دوسرے پر فضیلت دی اور اس وجہ سے کہ مرد عورتوں پر اپنا مال خرچ کرتے ہیں۔

عورت پر سب سے زياده حق اس كے شوہر كا ہوتا ہے اور مرد پر اس كی ماں كا۔

شوہر كی فرمانبرداری پر انعام:

1۔ عورت جب پانچوں نمازيں پڑھے اور ماه رمضان كے روزے ركھے اور اپنی عزت و ناموس كی حفاظت كرے اور شوہر كی اطاعت كرے تو جنت كے جس دروازے سے چاہے داخل ہو۔ (سنی بہشتی زيور، ص 299)

2۔عورت كے ذمہ پر (3) فرائض ہيں جو قرآن پاک نے اس پر عائد كيے: 1۔اپنے شوہر كی اطاعت گزار اور وفادار ہو 2۔ سليقہ شعار ہو كہ شوہر كے مال و دولت كو برباد نہ كرے 3۔عفت مآب ہو كہ اپنی اور اپنے شوہر كی عزت و ناموس پر آنچ نہ آنے دے۔ (سنی بہشتی زيور، ص 228)

نافرمانی كرنے كا انجام: شوہر نے عورت كو بلايا اور اس نے انکار كرديا اور غصے ميں رات گزاری تو صبح تک اس عورت پر فرشتے لعنت بھيجتے رہتے ہيں اور دوسری روايت ميں ہے كہ جب تک شوہر اس سے راضی نہ ہو اللہ اس سے ناراض رہتا ہے۔

ايک روايت ميں ہے كہ وه عورت جس كا شوہر اس سے ناراض ہے اس كی نماز قبول نہيں ہوتی اور كوئی نيكی بلند نہيں ہوتی۔ (ترمذی، 1/375، حدیث: 360)

جو عورت بغير كسی حرج كے شوہر سے طلاق كا سوال كرے اس پر جنت كی خوشبو حرام ہے۔ (سنی بہشتی زيور، ص236)

عورت اپنے شوہر كی اجازت كے بغير گھر سے (بلاوجہ) باہر نہ جائے اور جو عورت اپنے شوہر كی اجازت كے بغير باہر جاتی ہے تو فرشتے اس پر لعنت كرتے ہيں۔ (مجمع الزوائد، 4/563، حدیث: 7638)

اے عورتو! خدا سے ڈرو اور شوہر كی رضا مندی كی تلاش ميں رہو اس ليے كہ عورت كو اگر معلوم ہوتا كہ شوہر كا كيا حق ہے تو جب تک يہ اس كے پاس كھاتا رہتا تو كھڑی رہتی۔