آئیے قرآن و حدیث سے ثابت کرتے ہیں کہ شوہر کے حقوق کیا ہیں شوہر کی نافرمانی کرنے والی عورت کی کیا سزا ہے، اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: وَ مِنْ اٰیٰتِهٖۤ اَنْ خَلَقَ لَكُمْ مِّنْ اَنْفُسِكُمْ اَزْوَاجًا لِّتَسْكُنُوْۤا اِلَیْهَا وَ جَعَلَ بَیْنَكُمْ مَّوَدَّةً وَّ رَحْمَةًؕ- (پ 21، الروم: 21) ترجمہ کنز الایمان: اور اس کی نشانیوں سے ہے کہ تمہارے لیے تمہاری ہی جنس سے جوڑے بنائے کہ اُن سے آرام پاؤ اور تمہارے آپس میں محبّت اور رحمت رکھی۔

حضرت ام سلمہ رضی الله عنہا سے روایت ہے کہ حضور اقدس ﷺ نے ارشاد فرمایا: جس عورت کا اس حالت میں انتقال ہو جائے کہ اس کا شوہر اس سے راضی ہو تو وہ عورت جنت میں داخل ہوگی۔(ترمذی،2/ 273، حدیث: 1173)

شوہر کا احترام کرنا اور اس سے بات چیت کرتے ہوئے الفاظ، آواز اور لب و لہجے میں ادب کو ملحوظ رکھنا اور اگر اسے بیوی کی طرف سے شوہر کا نام لے کر پکارنا پسند نہ ہو تو اس کا لحاظ رکھنا۔ شادی ہو جانے کے بعد بیوی کے لیے شوہر کا نام اپنے نام کے ساتھ لکھنے یا استعمال کرنے کے بارے میں کوئی شرعی ممانعت نہیں ہے۔قلبی خوشی سے اس کی خدمت میں لگنا اور اس کے لباس، کھانے وغیرہ کی تیاری میں اس کی مرضی کا خیال رکھنا بھی شوہر کی اطاعت میں شامل ہوگا اور بیوی اس سے شوہر کی نافرمانی کرنے سے بچ جائے گی۔

شوہر کے بے شمار حقوق ہیں جن کو وہ اپنے اوپر لازم کر کے شوہر کی نافرمانی سے بچ سکتی ہے، مثلاً

(1) جس جائز کام کا حکم دے اس کو فوراً بجا لانا (اگر کوئی شرعی مجبوری نہ ہو)۔

(2) ہر جائز بات میں میں اطاعت کرنا۔

(3) شوہر کے مال و اولاد کی حفاظت کرنا۔

(4) شوہر سے اس کی استطاعت کے مطابق خواہشات کرنا۔

(5) شوہر کی حاجت کو فوراً پورا کر دینا۔

(6) بغیر اجازت شوہر کوئی کام نہ کرنا۔

(7) شوہر کے لیے بناؤ سنگار کرنا۔

(8) شوہر کو ہمیشہ خوش رکھنا۔

(9) شوہر سے منسلک تمام رشتوں کا احترام کرنا۔

(10) شوہر کی اجازت کے بغیر گھر سے باہر نہ نکلنا۔

(11) شوہر کے ہر جائز کام میں جس کی استطاعت رکھتی ہو اس کی مدد کرنا۔

اگر یہ سب حقوق ہمارے معاشرے میں قائم ہو جائیں تو ہمارے معاشرے کا ہر گھر امن کا گہوارہ ہوگا اور طلاق کی تعداد بھی کم ہو گی اور ہر بیٹی کے ماں باپ امن و سکون کے ساتھ اپنی بیٹی کی شادی کر سکیں گے۔

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا: اگر میں کسی کے سامنے سجدہ کرنے کا حکم دیتا تو عورت کو حکم دیتا کہ وہ اپنے شوہر کو سجدہ کرے۔ (ترمذی، 2/386، حدیث: 1162)

اس حدیث میں خاوند کے حقوق کی اہمیت ظاہر کرتے ہوئے فرمایا گیا ہے کہ اللہ تعالی کے علاوہ کسی کو سجدہ کرنا حرام ہے اور شرک ہے اور اگر رسول اللہ ﷺ اللہ تعالی کے علاوہ کسی اور کو سجدہ کرنے کا حکم دیتے تو عورت کو دیتے کہ وہ اپنے شوہر کو سجدہ کرےاور آپ ﷺ کے اس فرمان سے خاوند کے حقوق کا خاص خیال رکھنے کی تاکید کی گئی ہے کہ اپنے شوہر کے حقوق ادا کر کے اس کی نافرمانی سے بچے اور جو چیز شوہر کو ناپسند ہو اس سے بھی بچے تاکہ وہ اس کی نافرمانی میں داخل نہ ہو سکے۔

آخر میں اللہ سے دعا ہے کہ اللہ پاک ہمیں تمام رشتوں کے حقوق ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین