اسلام
میں ازدواجی تعلقات کو بڑی اہمیت دی گئی ہے۔ شوہر اور بیوی کے درمیان محبت، احترام
اور تعاون کو فروغ دیا جاتا ہے۔ شوہر کی نافرمانی کے مسئلے پر اسلامی نقطہ نظر کی
وضاحت درج ذیل ہے:
1۔ ازدواجی زندگی کا مقام: اسلام میں شادی کو ایک مقدس
معاہدہ سمجھا جاتا ہے۔ قرآن اور سنت میں شوہر اور بیوی دونوں کے حقوق اور ذمہ
داریوں کا ذکر کیا گیا ہے۔ دونوں کو ایک دوسرے کا احترام کرنا چاہیے اور ایک دوسرے
کی ضروریات کا خیال رکھنا چاہیے۔
2۔ نافرمانی کی وجوہات: غفلت: جب شوہر اپنے فرائض کی انجام دہی
میں غفلت برتتا ہے، تو بیوی میں نافرمانی کا احساس پیدا ہو سکتا ہے۔
غلط
فہمیاں: اکثر لوگ ایک دوسرے کے جذبات کو سمجھنے میں ناکام رہتے ہیں، جو نافرمانی
کی وجہ بن سکتا ہے۔
3۔ نافرمانی کے اثرات: ازدواجی تعلقات میں دراڑ: نافرمانی سے
تعلقات میں تلخی پیدا ہوتی ہے، جو کہ اسلام میں پسندیدہ نہیں ہے۔
سماجی
اثرات: ایسے مسائل خاندان کی یکجہتی کو متاثر کر سکتے ہیں اور معاشرتی سطح پر منفی
اثر ڈال سکتے ہیں۔
4۔ اسلامی تعلیمات اور حل: مشاورت: اسلامی تعلیمات میں
مشاورت کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے۔ شوہر اور بیوی کو ایک دوسرے کے ساتھ بیٹھ کر
مسائل پر بات چیت کرنی چاہیے۔
صبر
اور برداشت: قرآن میں صبر کی تلقین کی گئی ہے۔ ایک دوسرے کے عیبوں کو برداشت کرنا
اور معاف کرنا ضروری ہے۔
تعلیم:
اسلامی تعلیمات کے مطابق، دونوں کو ایک دوسرے کے حقوق اور فرائض کا علم ہونا
چاہیے۔ اس سے غلط فہمیاں کم ہوں گی۔
5۔ خوشگوار تعلقات کا قیام: محبت اور شفقت: شوہر کو بیوی کے
ساتھ محبت اور شفقت سے پیش آنا چاہیے۔ اسی طرح، بیوی کو بھی شوہر کا احترام کرنا
چاہیے۔
دعاؤں
کی اہمیت: دعا کرنا اور اللہ سے مدد مانگنا بھی ایک اہم عمل ہے۔ اس سے تعلقات میں
بہتری آ سکتی ہے۔
اسلامی
نقطہ نظر کے مطابق، شوہر کی نافرمانی ایک سنجیدہ مسئلہ ہے، لیکن اس کا حل ممکن ہے۔
باہمی احترام، محبت، اور کھلی گفتگو کے ذریعے اس مسئلے کو حل کیا جا سکتا ہے۔ ایک
خوشحال ازدواجی زندگی کے لیے ضروری ہے کہ دونوں فریقین اپنے حقوق و فرائض کو
سمجھیں اور ایک دوسرے کا خیال رکھیں۔ حدیث کی روشنی میں، شوہر کی نافرمانی کو ناپسندیدہ
سمجھا گیا ہے، جبکہ شوہر کی فرمانبرداری کو اجر و ثواب کا باعث قرار دیا گیا ہے۔
ایک
حدیث میں آتا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جس عورت نے اپنے شوہر کی فرمانبرداری
کی اور اس کی اطاعت کی، اس کے لیے جنت واجب ہو جاتی ہے۔
دوسری
طرف، نافرمانی کے بارے میں کہا گیا ہے کہ یہ اللہ کی رضا کے خلاف ہے اور اس سے
معاشرتی مسائل بھی جنم لیتے ہیں۔
یہ
واضح ہے کہ شوہر کی اطاعت میں نہ صرف دینی فضیلت ہے بلکہ یہ گھر میں محبت اور سکون
کا باعث بھی بنتی ہے۔ شوہر کی نافرمانی پر وعید بھی موجود ہے۔ ایک حدیث میں آتا ہے
کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اگر کوئی عورت اپنے شوہر کی نافرمانی کرے گی تو اس کے
اعمال میں خلل پڑے گا اور وہ جنت کی خوشبو نہیں پائے گی۔
اس سے
یہ واضح ہوتا ہے کہ شوہر کی نافرمانی نہ صرف دین کی رو سے ناپسندیدہ ہے بلکہ اس کے
نتائج بھی خطرناک ہو سکتے ہیں۔
اسلامی
تعلیمات میں یہ بات بھی بیان کی گئی ہے کہ شوہر اور بیوی کے درمیان محبت اور
احترام کی بنیاد پر ایک مضبوط رشتہ قائم کرنا چاہیے۔ شوہر کی اطاعت اور اس کے ساتھ
حسن سلوک کرنے سے گھر میں خوشحالی اور سکون پیدا ہوتا ہے، جو کہ دونوں کی دنیا اور
آخرت کے لیے بہتر ہے۔ یقیناً، یہاں شوہر کی اطاعت اور نافرمانی پر پانچ احادیث پیش
کی جا رہی ہیں:
1
رسول اللہ ﷺ کا فرمان: جب ایک عورت اپنے شوہر کی اطاعت کرتی ہے، تو اس کے لیے جنت
واجب ہو جاتی ہے۔
2 ایک
اور حدیث میں آتا ہے: اللہ کی رضا شوہر کی رضا میں ہے، اور اللہ کی ناپسندیدگی
شوہر کی ناپسندیدگی میں ہے۔
3
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اگر کوئی عورت اپنے شوہر کی نافرمانی کرتی ہے، تو اس کے
اعمال میں خلل آتا ہے۔۔
4
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے: ایک عورت اپنے گھر میں سب سے بہتر ہے جب
وہ اپنے شوہر کی اطاعت کرتی ہے۔
5 ایک
اور حدیث میں فرمایا گیا: جنت کے دروازے میں سے ایک دروازہ ہے، جو ماں کی خدمت کی
بنیاد پر کھلتا ہے، اور اگر کوئی عورت اپنے شوہر کی نافرمانی کرتی ہے، تو وہ اس
دروازے سے محروم ہو جائے گی۔