حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: دنیا میں جب کوئی عورت اپنے شوہر کو ستاتی ہے تو جنت میں موجود اس کی خوبصورت آنکھوں والی حور بیوی اس کی دنیاوی بیوی سے کہتی ہے: تیرا ستیا ناس ہو اس کو مت ستا یہ تو تیرے پاس چند دن کا مہمان ہے اور جلد ہی تجھ سے جدا ہو کر ہمارے پاس یعنی جنت آنے والا ہے۔ (ترمذی، 2/392، حدیث: 1177)

نظر رحمت سے محرومی: فرمان آخری نبی ﷺ: اللہ تبارک و تعالی اس عورت کی طرف نہیں دیکھے گا جو خاوند کا شکریہ ادا نہیں کرتی حالانکہ یہ اس سے بے نیاز نہیں ہو سکتی۔

ایک عورت نے کسی عالم سے پوچھا: اسلام نے ہمیں شوہر کی اطاعت و فرمانبرداری کا کیوں پابند بنایا؟ جبکہ شوہر کو ہماری اطاعت کا پابند نہیں بنایا؟ عالم نے پوچھا: اس شوہر سے تیرے کتنے بیٹے ہیں؟ عورت بولی: تین بیٹے ہیں۔ اس پر عالم نے جواب دیا: اللہ نے تجھے ایک مرد کی اطاعت کا حکم دیا اور تین مردوں کو تیری اطاعت کا حکم دیا۔ تیرے ساتھ اچھا معاملہ کیے بغیر وہ ہرگز جنت میں داخل نہیں ہو سکیں گے۔ اب تو ہی بتا زیادہ پابند کون ہے؟ عورت بولی: بے شک اسلام جیسی نعمت پر اللہ کا شکر ادا کرتی ہوں۔

شوہر کی نافرمانی کو کفر سے تعبیر کیا گیا ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اور میں نے جہنم کی آگ کو دیکھا تو اس میں اکثر عورتوں کو پایا کیونکہ وہ کفر کرتی ہیں۔ پوچھا گیا کیا وہ اللہ کے ساتھ کفر کرتی ہیں؟ فرمایا: نہیں بلکہ وہ شوہر کے ساتھ کفر یعنی ناشکری کرتے ہیں اور احسان فراموش ہوتی ہیں۔ اگر ان میں سے کسی کے ساتھ تم ساری عمر احسان کرتے رہو پھر وہ تم سے کوئی ناپسند چیز دیکھے تو کہتی ہیں:میں نے تم سے ساری عمر کبھی کوئی خیر پائی ہی نہیں۔ (بخاری، 1/15، حدیث:29)

مروی ہے ایک شخص نے سفر پر روانہ ہوتے وقت اپنی بیوی سے عہد لیا کہ وہ اوپر والی منزل سے نیچے نہیں اترے گی نچلی منزل میں عورت کا باب رہتا تھا۔ وہ بیمار ہوا تو عورت نے بارگاہ رسالت ﷺ میں پیغام بیھج کر باپ کے پاس جانے کی اجازت چاہے تو رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: اپنے شوہر کی اطاعت کر چنانچہ باپ کا انتقال ہو گیا اس نے پھر اجازت طلب کی تو آپ ﷺ نے یہی فرمایا کہ اپنے شوہر کی اطاعت کر جب اس کے باپ کو دفنا دیا گیا تو حضور نبی رحمت ﷺ نے اس عورت کی طرف پیغام بھیجا کہ تمہارے اپنے شوہر کی اطاعت کرنے کے سبب اللہ نے تمہارے والد کی مغفرت فرما دی۔

خاوند کی اطاعت: ایک حدیث میں ہے رسول کریم ﷺ نے فرمایا: جو عورت اپنے شوہر کی تابعدار ومطیع ہو اس کے لیے پرندے ہوا میں استغفار کرتے ہیں مچھلیاں دریا میں استغفار کرتی ہیں فرشتے آسمانوں میں استغفار کرتے ہیں اور درندوں جنگلوں میں استغفار کرتے ہیں۔ (الزواجر، 2/92)

فرمان مصطفی ﷺ: تین لوگوں کے بارے میں مت پوچھ کہ ان کی کتنی سخت سزا ہو گی: جن میں سے ایک وہ عورت جس کا خاوند اس کی ضروریات اور خرچہ دے کر کہیں چلا جائے اور وہ اس کے مال اور عفت کے ساتھ خیانت کرے۔

عورتوں کا چند باتوں پر عمل: مصطفی کریم ﷺ نے فرمایا: اگر عورت پانچ وقت کی نماز پڑھے اور رمضان شریف کے روزے رکھے اور اپنی شرمگاہ کی حفاظت کرے اور اپنے شوہر کی فرمانبرداری کرے تو قیامت کے دن اسے کہا جائے گا تم جنت کے جس دروازے سے چاہو اور جنت میں داخل ہو جاؤ۔ (مسند امام احمد، 1/406، حدیث: 1661)

شوہر کا حق ادا کرنا: حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ نے رسول کریم ﷺ سے پوچھا کہ عورت پر تمام لوگوں میں سے کس کا حق زیادہ ہے؟ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: عورت پر سب سے زیادہ حق اس کے شوہر کا ہے۔ پھر حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ نے پوچھا مرد پر سب سے زیادہ حق ہے اس کا ہے؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: مرد پر سب سے زیادہ حق اس کی ماں کا ہے۔

شوہر کی نافرمانی: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اس عورت کی نماز اس کے سر سے آگے نہیں بڑھتی جو اپنے خاوند کی نافرمانی کرے جب تک وہ اس نافرمانی سے باز نہ آجائے۔ (طبرانی کبیر، 3/36)

شوہر کا حق اور قدردانی: رسول اللہ ﷺ کا فرمان مبارک ہے: اگر کوئی عورت اپنی شوہر کا حق مقام جان لے تو شوہر کو کھانا پیش کرنے کے بعد اس وقت تک نہیں بیٹھے گی یعنی خدمت میں لگی رہے گی جب تک شوہر کھانے سے فارغ نہ ہو جائے۔

آخر میں اللہ سے دعا ہے اللہ تعالی ہمیں شوہر کی نا فرمانی کرنے سے بچائے۔ آمین