زوجین(میاں بیوی) پر شریعت مطہرہ نے ایک دوسرے کے کچھ حقوق متعین فرمائے ہیں جن کی بجا آوری ضروری اور اس پر اجر ہے جب کہ اس کے برعکس ان میں کوتاہی برتنے اور ان کو پس پشت ڈال دینے پر وعیدات بھی بیان کی گئی ہیں۔ انہی کوتاہیوں اور نافرمانیوں میں سے ایک شوہر کی نافرمانی بھی ہے۔

آئیے چند احادیث مبارکہ ملاحظہ کرتے ہیں:

1) آقا کریم ﷺ نے فرمایا: اے عورتو! خدا سے ڈرو اور شوہر کی رضا مندی کی تلاش میں رہو اس لیے کہ عورت کو اگر معلوم ہوتا کہ شوہر کا کیا حق ہے تو جب تک اس کے پاس کھانا حاضر رہتا یہ کھڑی رہتی۔ (کنز العمال، جز 16، 2/145، حدیث: 44809)

2) رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جو عورت بلا حاجت شرعی اپنے گھر سے باہر جائے اور اس کے شوہر کو ناگوار ہو۔ جب تک پلٹ کر نہ آئے آسمان میں ہر فرشتہ اس پر لعنت کرے اور جن و آدمی کے سوا جس جس پر گزرے سب اس پر لعنت کریں۔ (معجم اوسط، 6/408 ، حدیث: 9231)

3) جان کائنات ﷺ کا فرمان ہے: جب شوہر عورت کو اپنے بستر کی طرف بلائے اور وہ (بغیر عذر کے) انکار کر دے اور خاوند ناراض ہو کر رات گزارے تو فرشتے صبح تک اس عورت پر لعنت بھیجتے ہیں۔ (بخاری، 2/377 ، حدیث: 3237)

4) رسول کریم ﷺ فرماتے ہیں: جو عورت بے ضرورت شرعی (یعنی بغیر سخت تکلیف کے) خاوند سے طلاق مانگے اس پر جنت کی خوشبو حرام ہے۔ (ترمذی، 2/302، حدیث: 1191)

5) جب عورت اپنے شوہر کو دنیا میں ایذا دیتی ہے تو حورعین کہتی ہیں خدا تجھے قتل کرے، اسے ایذا نہ دے یہ تو تیرے پاس مہمان ہے، عنقریب تجھ سے جدا ہو کر ہمارے پاس آئے گا۔ (ترمذی، 2/ 392، حدیث: 1177)

بہترین عورت: رسول اللہ ﷺ سے بہترین عورت کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا: (بہترین عورت وہ ہے) جسے شوہر حکم دے تو وہ اس کی بات مانتی ہو، جب شوہر اسے دیکھے تو وہ اسے خوش کر دیتی ہو، وہ عورت اپنی اور شوہر کے مال کی حفاظت کرتی ہو۔ (سنن کبریٰ للنسائی، 5 / 310، حدیث: 8961)

شوہر کے حکم دینے میں یہ بات ضرور خیال میں رہے کہ وہ حکم شریعت کے مطابق ہو، اگر شوہر شریعت کے خلاف کسی بات کا حکم دے تو بیوی پر بات نہ ماننا لازم ہے۔

پیاری اسلامی بہنو! ان احادیث سے سبق ملتا ہے کہ شوہر کا حق بہت زیادہ ہے اور عورت پر انکی ادائیگی فرض ہے۔ اللہ ہمیں صحیح معنوں میں اسلامی تعلیمات پر عمل کرنے اور امت محمدیہ کی نیک و معزز خواتین کے نقش قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین