شوہر
کی نافرمانی سے مراد ہے کہ بیوی اپنے شوہر کی احکامات یا خواہشات کے خلاف ورزی کرے
یہ نافرمانی مختلف شکلوں میں ہوتی ہے جیسے کہ شوہر کی بات نہ ماننا اس کی توقعات
کو نظر انداز کرنا یا اس کی ضروریات کو اہمیت نہ دینا۔
اسلامی
تعلیمات کے مطابق میاں بیوی کے درمیان ایک دوسرے کے حقوق کا خیال رکھنا ضروری ہے
اور شوہر کی نافرمانی کو ناپسندیدہ سمجھا جاتا ہے یہ بات اہم ہے کہ دونوں فریقین
ایک دوسرے کے ساتھ محبت اور احترام کے ساتھ پیش آئیں۔
جیسا
کہ اللہ تعالی قرآن پاک میں فرماتا ہے: اَلرِّجَالُ قَوّٰمُوْنَ عَلَى
النِّسَآءِ بِمَا فَضَّلَ اللّٰهُ بَعْضَهُمْ عَلٰى بَعْضٍ وَّ بِمَاۤ اَنْفَقُوْا
مِنْ اَمْوَالِهِمْؕ-فَالصّٰلِحٰتُ قٰنِتٰتٌ حٰفِظٰتٌ لِّلْغَیْبِ بِمَا حَفِظَ
اللّٰهُؕ- (پ 5، النساء: 34) ترجمہ کنز الایمان: مرد افسر ہیں
عورتوں پر اس لیے کہ اللہ نے ان میں ایک کو دوسرے پر فضیلت دی اور اس لیے کہ مردوں
نے ان پر اپنے مال خرچ کیے تو نیک بخت عورتیں ادب والیاں ہیں خاوند کے پیچھے حفاظت
رکھتی ہیں جس طرح اللہ نے حفاظت کا حکم دیا ۔
یہ
آیت مرد اور عورت کے حقوق اور ذمہ داریوں کی وضاحت کرتی ہے اور اس میں شوہر کی
قیادت کی حیثیت کو بیان کیا گیا ہے۔
غیر خدا کے لیے سجدہ: حضرت سیدنا قیس بن سعد رضی اللہ عنہ سے
روایت ہے کہ شاہ خیر الانام ﷺ کا فرمان عظیم الشان ہے: اگر میں کسی کو حکم کرتا کہ
غیر خدا کے لیے سجدہ کرے تو حکم دیتا کہ عورت اپنے شوہر کو سجدہ کرے۔ (ابن ماجہ، 2/411، حدیث: 1853) اس حدیث پاک سے شوہروں کی اہمیت
خوب واضح ہوتی ہے لہذا اسلام بہنوں کو چاہیے کہ ان کے حقوق میں کسی قسم کی کوتاہی
نہ کریں۔ اس حدیث مبارکہ میں یہ واضح کیا گیا ہے کہ اگر اللہ تعالی کے سجدے کے
علاوہ کسی کے لیے سجدہ کرنے کی اجازت ہوتی تو وہ عورت کو اپنے شوہر کے لیے سجدہ
کرنے کا حکم دیتے۔
اس کا
مطلب یہ ہے کہ شوہر کی محبت عزت اور احترام کا مقام عورت کی زندگی میں بہت بلند ہے
کہ شوہر اور بیوی کے درمیان تعلقات میں محبت، احترام اور تعاون ہونا چاہیے۔
یہ
حدیث ہمیں یہ بھی سمجھاتی ہے کہ اگرچہ سجدہ صرف اللہ کے لیے ہے لیکن شوہر کی اہمیت
اور اس کے ساتھ حسن سلوک کو بھی بہت زیادہ اہمیت دی گئی ہے۔
جنت میں داخلہ: حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ
نبی کریم ﷺ نے فرمایا: شوہر کی نافرمانی کرنے والی بیوی جنت میں داخل ہونے کے قابل
نہیں ہے۔
اس
حدیث مبارکہ سے ہمیں یہ پتہ چلتا ہے کہ
1۔
شوہر کی نافرمانی کرنا ایک برا گناہ ہے جو بیوی کے ایمان اور اخلاقیات کو کمزور
کرتا ہے۔
2۔ شوہر
کی نافرمانی سے بیوی کے دل میں نافرمانی اور بغاوت کی خواہش پیدا ہوتی ہیں جو اسے
جنت کے دروازوں سے دور کرتی ہے۔
3۔ شوہر
کے نافرمانی کرنے والی بیوی اپنے شوہر کے ساتھ تعاون اور ہم اہنگی کا معاہدہ توڑتی
ہے جو شادی کا بنیادی مقصد ہے۔
4۔ یہ
حدیث بیویوں کو شوہر کے ساتھ تعاون اور ہم آہنگی کے لیے مشوہر ہ دیتی ہے تاکہ وہ
اپنے ایمان کی حفاظت کر سکیں اور اخلاقیات کو سنوار سکیں۔
اس سے
یہ واضح ہوتا ہے کہ شوہر کی نافرمانی کرنے والی بیوی کے لیے جنت میں داخل ہونا
ممکن نہیں ہے لیکن یہ بات بھی واضح ہے کہ توبہ اور استغفار کے ذریعے بیوی اپنے
گناہوں سے پاک ہو سکتی ہے اور جنت میں داخل ہونے کے لیے اہل ہو سکتی ہے۔
شوہر کی نافرمانی کے بارے میں مختلف وعیدیں:
شوہر
کی نافرمانی کے بارے میں اسلامی تعلیمات میں کچھ وعیدیں بیان کی گئی ہیں جو درج
ذیل ہیں:
اللہ کی رضا سے محرومی: شوہر کی نافرمانی کرنے والی عورت اللہ
تعالی کی رضا سے محروم ہو سکتی ہے۔ جیسا کہ حدیث مبارکہ میں ہے: جو بیوی اپنے شوہر
کی نافرمانی کرتی ہے وہ اللہ کی نافرمانی کرتی ہے۔
ایک
اور حدیث مبارکہ میں ہے: شوہر کی نافرمانی کرنے والی بیوی کے لیے جہنم کا عذاب ہے۔
آخرت میں حساب و کتاب: قیامت کے دن ہر شخص کو اپنے اعمال کا
حساب دینا ہوگا شوہر کی نافرمانی کرنے والی عورت کو اپنے اس عمل کا جواب دینا پڑے
گا اور یہ اس کی آخرت میں عذاب کا سبب بن سکتا ہے۔
گھر میں بے چینی اور فساد: شوہر کی نافرمانی سے گھر میں بے
چینی لڑائی جھگڑے اور فساد پیدا ہو سکتا ہے یہ نہ صرف میاں بیوی کے تعلقات کو
متاثر کرتا ہے بلکہ پورے خاندان کی خوشحالی کو بھی متاثر کرتا ہے۔
یہ
وعیدیں ہمیں یہ سمجھاتی ہیں کہ ازدواجی زندگی میں ایک دوسرے کے حقوق کا احترام
کرنا ضروری ہے تاکہ محبت اور سکون برقرار رہے۔