اللہ کریم نے انسانوں کی تخلیق فرمائی اور ان میں مرد اور عورتوں کے جوڑے بنائے۔ اللہ کریم نے پارہ 30 سورۃ النبا کی آیت 8 میں اپنی قدرت کی نشانیاں ذکر کرتے ہوئے فرمایا:

وَّ خَلَقْنٰكُمْ اَزْوَاجًاۙ(۸) ترجمہ: اور تمہیں جوڑے بنایا۔

یہ اللہ کریم کی عظیم قدرت ہے کہ اللہ تعالیٰ نے انسان کا جوڑا اسی کی جنس سے بنایا جس سے وہ سکون حاصل کرتا ہے اور ان کے درمیان محبت و رحمت رکھی۔ اسلامی معاشرہ کی بقا چونکہ مرد و عورت سے متعلق ہے ان دونوں کے کچھ حقوق مقرر فرمائے اور اللہ کریم نے مرودں کو عورتوں پر حاکم بنایا چنانچہ

اللہ کریم نے پارہ 5 سورہ نساء کی آیت 34 میں ارشاد فرمایا: اَلرِّجَالُ قَوّٰمُوْنَ عَلَى النِّسَآءِ (پ 5، النساء: 34) ترجمہ کنز الایمان: مرد افسر ہیں عورتوں پر ۔

لہذا بیوی کو چاہیے کہ خود پر اپنے شوہر کی اطاعت لازم سمجھے اور ہر دم اسکی نافرمانی سے بچتی رہے حدیث مبارکہ میں ہے: اگر میں کسی کو غیر خدا کے سامنے سجدہ کرنے کا حکم دیتا تو ضرور عورت کو حکم دیتا کہ وہ اپنے شوہر کو سجدہ کرے۔ (مسند امام احمد، 9/353، حدیث:24525)

شریعت اسلامیہ میں غیر خدا کے لیے سجدہ جائز نہیں البتہ اس سے شوہر کے مقام کو سمجھا جاسکتا ہے اللہ و رسول ﷺ کے بعد عورت پر سب سے زیادہ حق اس کے شوہر کا ہے۔

اس سے ان اسلامی بہنوں کو عبرت و نصیحت کے مدنی پھول حاصل کرنے چاہئیں جو اپنے بچّوں کے ابّوسے بد اخلاقی کرتی ہیں اور پھر معاذ اللہ اس کا فخریہ طور پر اظہار بھی کرتی ہیں۔حالانکہ یہ سب باتیں شریعت مطہرہ میں حرام اور جہنّم میں لے جانے والی ہیں۔

اللہ کریم نے نیک عورتوں کے اوصاف میں فرمایا: فَالصّٰلِحٰتُ قٰنِتٰتٌ حٰفِظٰتٌ لِّلْغَیْبِ بِمَا حَفِظَ اللّٰهُؕ- (پ 5، النساء: 34) ترجمہ کنز الایمان: تو نیک بخت عورتیں ادب والیاں ہیں خاوند کے پیچھے حفاظت رکھتی ہیں جس طرح اللہ نے حفاظت کا حکم دیا ۔

لہذا عورت کو چاہیے کہ اسلامی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے زندگی گزارے اپنے شوہر کی اطاعت کرے اور اس کا ہر حکم خوش دلی سے قبول کرے اسکے حقوق اچھی طرح ادا کرے اسکے مال عزت و آبرو وغیرہ کی حفاظت کرے آئیے حدیث مبارکہ سے ملاحظہ کیجیے کہ بہترین عورت کون ہے؟

رسول اللہ ﷺ سے پوچھا گیا: سب سے بہترین عورت کون ہے؟ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: وہ عورت کہ شوہر جب اسے دیکھے تو عورت اسے خوش کر دے اور شوہر جب حکم دے تو وہ اس کی اطاعت کرے اور اپنی جان و مال میں شوہر کا نا پسندیدہ کام نہ کرے، اس کی مخالفت نہ کرے۔ (ابن ماجہ، 2/414، حدیث:2857) اس کے برعکس جب عورت اپنے شوہر کی نافرمانی کرے اسے تکلیف دے تو ایسیوں کے متعلق رسول پاک ﷺ نے ارشاد فرمایا: جب کوئی عورت دنیا میں اپنے شوہر کو تکلیف دیتی ہے تو جنت میں حور عین میں سے اس کی بیوی کہتی ہے کہ اسے تکلیف مت دے، اللہ تجھے ہلاک کرے، بے شک وہ تو تیرے پاس مہمان ہے، عنقریب اسے تجھ سے جدا ہوکر ہمارے پاس آنا ہے۔ (ترمذی، 2/392، حدیث: 1177)

عورتوں کی لیے اپنے شوہر کی رضا کتنی ضروری ہے؟ نبی پاک ﷺ نے ارشاد فرمایا: اے عورتو! اللہ پاک سے ڈرو اور اپنے شوہروں کی رضا کو لازم پکڑ لو اگر عورت جان لے کہ شوہر کا حق کیا ہے تو وہ صبح و شام کا کھانا لیکر کھڑی رہے۔ (کنز العمال، جز 16، 2/145، حدیث: 44809)

عورت پر اپنے شوہر کی اطاعت ضروری ہے جب تک کہ اسکا حکم شریعت کی حدود سے باہر نہ ہو حدیث مبارکہ میں ہے: نبی کریم ﷺ نے عورتوں کو حکم فرمایا: اگر شوہر اپنی عورت کو یہ حکم دے کہ پیلے رنگ کے پہاڑ کو کالے رنگ کا بنا دے اور کالے رنگ کے پہاڑ کو سفید بنا دے تو عورت کو اپنے شوہر کا یہ حکم بھی بجا لانا چاہیے۔ (ابن ماجہ، 2/411، حدیث: 1852)

یعنی مرد جتنے بھی مشکل کام کا حکم دے اسے بجالانے کی بھرپور کوشش کرے۔

اسی طرح حدیث مبارکہ میں ہے: جب آدمی بیوی کواپنی حاجت کے لیے بلائے تو اسے چاہیے کہ فوراً چلی جائے اگرچہ وہ تنور پر ہی کیوں نہ بیٹھی ہو۔ (ترمذی، 2/386، حدیث: 1163)

اس سے معلوم ہوا کہ عورت کو جب بھی شوہر کسی وقت بھی بلائے اسکے بلانے پر فورا لبیک کہے اگرچہ اپنے شوہر کے ہی کسی کام میں مشغول ہو وہ کام چھوڑ کر شوہر کی بات سنے اس میں تاخیر کر کے شوہر کی نافرمانی میں مبتلا نہ ہو۔

جب شوہر اپنے بستر پر بلائے تو بغیر عذر کے انکار نہ کرے جب شوہر عورت کو اپنے بستر پر بلائے اور وہ (بغیر عذر کے) انکار کردے اور خاوند ناراض ہو کر رات گزارے تو فرشتے صبح تک اس عورت پر لعنت بھیجتے ہیں۔ (بخاری، 2/388، حدیث: 3237)

شوہر اگر بیوی کو نفل روزہ رکھنے سے روکے تو عورت نفل روزہ نہین رکھ سکتی اسی طرح بغیر شوہر کی اجازت کے گھر سے نہیں جاسکتی کیونکہ اگر شوہر منع کیےہو تو جانا اسکی نافرمانی ہے حدیث مبارکہ میں ہے کہ مرد کا حق یہ ہے کہ(بیوی) اس کی اجازت کے بغیر نفل روزہ نہ رکھے اگر رکھے گی تو بے کار بھوکی پیاسی رہی روزہ قبول نہ ہوگا اور گھر سے بے اجازت شوہر کہیں نہ جائے اگر جائے گی تو آسمان کے فرشتے، رحمت کے فرشتے، عذاب کے فرشتے سب اس پر لعنت کریں گے جب تک پلٹ کر آئے۔ (مجمع الزوائد، 4/563، حدیث: 7638)

ان احادیث مبارکہ سے وہ عورتیں درس حاصل کریں جو کسی طرح بھی اپنے شوہر کی نافرمانی میں مبتلا ہیں، شوہر کی نافرمانی سے اللہ پاک کی بارگاہ میں توبہ کریں اور آئندہ نافرمانی سے بچنے کی بھرپور کوشش کریں اور ساتھ ساتھ اپنے شوہر سے بھی معافی مانگیں۔

آئیے ترغیب کے لیے شوہر کی فرمانبرداری کرنے والی عورتوں کی جزاء ملاحظہ کیجیے، چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: عورت جب اپنی پانچ نمازیں پڑھے اور اپنے ماہ رمضان کے روزے رکھے اور اپنی شرمگاہ کی حفاظت کرے اور اپنے شوہر کی اطاعت کرے تو جنت کے جس دروازے سے چاہے داخل ہوجائے۔ (حلیۃ الاولیاء، 6/ 336، حدیث: 8830)