دین اسلام میں مسلمانوں کو جن کی اطاعت کا حکم دیا گیا اور جن کی نافرمانی پر وعیدیں بیان ہوئیں، ان میں سے ایک اہم شخص شوہر ہے اللہ تعالی نے شوہر کو اپنی بیوی پر حاکم بنایا ہے لیکن آج کل اسے نا انصافی کا نام دے کر اس قول کی تردید کی جاتی ہے حتی کہ عورتیں اپنے آپ کو مرد کے برابر مانتی ہیں اور کچھ نادان تو شوہر کو اپنی مٹھی میں کرکر اپنا غلام بنانے میں لگی ہوتی ہیں۔ حالانکہ اللہ پاک پارہ 5سورہ نساء کی آیت نمبر 34 میں ارشاد فرماتا ہے اور اللہ کا کلام سچ اور حق ہے: اَلرِّجَالُ قَوّٰمُوْنَ عَلَى النِّسَآءِ بِمَا فَضَّلَ اللّٰهُ بَعْضَهُمْ عَلٰى بَعْضٍ وَّ بِمَاۤ اَنْفَقُوْا مِنْ اَمْوَالِهِمْؕ- (پ 5، النساء: 34) ترجمہ کنز العرفان:عورتوں پرنگہبان ہیں اس وجہ سے کہ اللہ نے ان میں ایک کو دوسرے پر فضیلت دی اور اس وجہ سے کہ مرد عورتوں پر اپنا مال خرچ کرتے ہیں۔

عورت کی ضروریات، اس کی حفاظت، اسے ادب سکھانے اور دیگر کئی امور میں مرد کو عورت پر تسلّط حاصل ہے گویا کہ عورت رعایا اور مرد بادشاہ، اس لئے عورت پر مرد کی اطاعت لازم ہےاس سے ایک بات یہ واضح ہوئی کہ میاں بیوی کے حقوق ایک جیسے نہیں بلکہ مرد کے حقوق عورت سے زیادہ ہیں اور ایسا ہونا عورت کے ساتھ نا انصافی یا ظلم نہیں بلکہ عین انصاف اور حکمت کے تقاضے کے مطابق ہے۔

مرد کو عورت پر جو حکمرانی عطا ہوئی اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ رب تعالیٰ نے مرد کو عورت پر فضیلت بخشی ہے۔ لیکن اکثر بیوی شوہر کو اپنا غلام بنانا چاہتی ہے حتی کہ ماں بھی اپنی بیٹی کو شوہر کے حقوق سمجھانے اور ان حقوق کی پابندی کا درس دینے کی بجائے یہ سکھلاتی ہیں کہ شوہر کو اپنی مٹھی میں کیسے کیا جائے، اس بری تربیت کے نتیجے میں اکثر کچھ سالوں بلکہ مہینوں میں بیٹیاں شوہر سے لڑائی، جھگڑا کرکے ماں کے گھر آکر بیٹھ جاتی ہیں اور کچھ دنوں میں طلاق کا پیغام آجاتا ہے اور ساری زندگی ماں کے پاس افسوس کے بجائے کچھ ہاتھ نہیں رہتا۔ حالانکہ اسلام میں شوہر کا عورت پر سب سے زیادہ حق ہے اور اسکی نافرمانی پر کئی وعیدیں بیان کی گئی ہیں۔

شوہر کی نافرمانی کے متعلق کچھ احادیث مبارکہ پڑھیے: چنانچہ

1) رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: عورت پر سب آدمیوں سے زیادہ حق اس کے شوہر کا ہے اور مرد پر اس کی ماں کا۔ (مستدرک للحاکم، 5/244، حدیث:7418)

2)حضورﷺ نے فرمایا: جب عورت اپنے شوہر کو دنیامیں ایذا دیتی ہے تو حور عین کہتی ہیں: خدا تجھے قتل کرے، اسے ایذا نہ دے یہ تو تیرے پاس مہمان ہے عنقریب تجھ سے جدا ہو کر ہمارے پاس آئے گا۔ (ترمذی، 2/392، حدیث: 1177)

3)رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: عورت ایمان کا مزہ نہ پائے گی جب تک حق شوہر ادا نہ کرے۔ (معجم کبیر،20 /52، حدیث:90)

اگر عورت اللہ تعالی اور اس کے رسول اللہ ﷺ کے فرامین کو سمجھ لے اور اللہ اور اس کے رسول اللہ ﷺ کی رضا کے لئے شوہر کو مٹھی میں کرنے کی بجائے اس کی فرمانبرداری کرے اور اس کے حقوق ادا کرے تو دونوں ایک خوشحال زندگی گزار سکتے ہیں۔