خوشگوار اِزْدِواجی زندگی کافی حد تک اس بات پر موقوف ہے کہ میاں بیوی میں سے ہر ایک کو دوسرے کے حُقوق کے بارے میں کتنی معلومات ہے اور وہ اس معلومات کی روشنی میں کس حد تک اپنے رفیقِ حیات کے حُقوق کا خیال رکھتا ہے۔عموماً ایک دوسرے کے حُقوق ادا نہ کرنے اور ایک دوسرے کو اہمیَّت نہ دینے ہی کی وجہ سے باہم ناچاقیاں پیدا ہوجاتی ہیں جو میاں بیوی میں فاصلوں اور دُوریوں کو بڑھانے کا سبب بنتی ہیں۔دينِ اسلام میں میاں بیوی کے حُقوق کو بہت اہمیَّت حاصل ہے، کثیر احادیث میں میاں بیوی کوایک دوسرے کےحُقوق ادا کرنے کی تلقین کی گئی ہے۔

حضرت ام المومنین ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے مروی ہے، کہ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا کہ: ’’جو عورت اس حال میں مری کہ شوہر راضی تھا، وہ جنت میں داخل ہوگی۔(جامع الترمذی ‘‘،ابواب الرضاع،باب ماجاء فی حق الزوج علی المرأۃ،الحدیث: ۱۱۶۴،ج ۲،ص ۳۸۶)

آئیے! اس موقع پر ہم بعض حدیثیں ذکر کریں جن سے شوہر کے حقوق کی معرفت حاصل ہو:

شوہر کو تکلیف نہ دے: حضرت معاذ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، کہ حضورِ اقدس صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا:’’جب عورت اپنے شوہر کو دنیا میں ایذا دیتی ہے تو حورعین کہتی ہیں خدا تجھے قتل کرے،اِسے ایذا نہ دے یہ تو تیرے پاس مہمان ہے،عنقریب تجھ سے جدا ہو کر ہمارے پاس آئے گا۔(جامع الترمذی ‘‘،ابواب الرضاع،الحدیث: ۱۱۷۷،ج ۲،ص ۳۹۲)

شوہر کی حاجت پورا کرنا: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے: رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم فرمایا: شوہر نے عورت کو بلایا اس نے انکار کر دیا اور غصہ میں اس نے رات گزاری تو صبح تک اس عورت پر فرشتے لعنت بھیجتے رہتے ہیں ۔(صحيح البخاری ، كتاب بدء الخلق، باب اذا قال احدكم آمين۔۔۔إلخ، الحدیث: ۳۲۳۷، ج ۲، ص ۳۸۸۔) اور دوسری روایت میں ہے کہ: جب تک شوہر اس سے راضی نہ ہو، اللہ عز و جل اُس عورت سے ناراض رہتا ہے۔(صحیح مسلم، کتاب النکاح، باب تحریم امتناعها من فراش زوجها الحديث: ١٢١ (١٤٣٦) ١٢٢ (١٤٣٦) ص ٧٥٣)

ہر جائز کام میں شوہر کی اطاعت کرنا: حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا:عورت جب پانچوں نمازیں پڑہے اور ماہِ رمضان کے روزے رکھے اور اپنی عفّت کی محافظت کرے اور شوہر کی اطاعت کرے تو جنت کے جس دروازے سے چاہے داخل ہو۔(حلیۃ الاولیاء،الحدیث: ۸۸۳۰،ج ۶،ص ۳۳۶۔)

شوہر کی ناراض نہ کرے: حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا کہ تین شخص ہیں جن کی نماز قبول نہیں ہوتی اور ان کی کوئی نیکی بلند نہیں ہوتی: (۱)بھاگا ہوا غلام جب تک اپنے آقاؤں کے پاس لوٹ نہ آئے اور اپنے کو ان کے قابو میں نہ دے دے۔اور(۲)وہ عورت جس کا شوہر اس پر ناراض ہے اور (۳)نشہ والا جب تک ہوش میں نہ آئے۔ (شعب الایمان ،باب فی حقوق الاولاد والأہلین،الحدیث: ۸۷۲۷،ج ۶،ص ۴۱۷)