شادی کے بعدزندگی کے ایک نئے دور کا آغاز ہوتا ہے، اسے پُرسکون اور خوشحال بنانے میں میاں بیوی دونوں کا کردار اہم ہے،چنانچہ انہیں ایک دوسرے کا خیرخواہ، ہمدرد،سُخن فہم(یعنی بات کو سمجھنے والا)،مزاج آشنا(مزاج کو جاننے والا)، غم گساراور دلجوئی کرنے والا ہونا چاہئے۔کسی ایک کی سُسْتی و لاپرواہی اور نادانی گھرکا سکون برباد کرسکتی ہے۔لہٰذا یہاں احادیث کی روشنی مین شوہر کے حقوق بیان کیے جاہے گے

احادیث کی روشنی میں شوہر کے حقوق:

بیوی کا فرمائش کرنا: بیوی کو چاہئے کہ شوہر کی حیثیت سے بڑھ کر فرمائش نہ کرے، اس کی خوشیوں میں شریک ہو، پریشانی میں اس کی ڈھارس بندہائے،اس کی طرف سے تکلیف پہنچنے کی صورت میں صبر کرےاور خاموش رہے، بات بات پر منہ نہ پُھلائے، برتن نہ پچھاڑے،شوہر کا غصّہ بچوں پر نہ اتارے کہ اس سے حالات مزید بگڑیں گے، اسے دوسروں سے حقیر ثابت کرنے کی کوشش نہ کرے،اس پر اپنے اِحسانات نہ جتائے،کھانے پینے،صفائی ستھرائی اور لِباس وغیرہ میں اس کی پسند کو اہمیت دے،الغرض اُسے راضی رکھنے کی کوشش کرے، فرمانِ مصطَفٰے صَلَّی اللہ تعالیٰ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم َہے: جو عورت اس حال میں مرے کہ اس کا شوہر اس سے راضی ہو وہ جنت میں داخل ہوگی۔(ترمذی، ج2،ص386، حدیث: 1164)

جنتی عورت کی خوبی: شوہر ناراض ہو جائے تو اُس حدیثِ پاک کو اپنے لئے مشعلِ راہ بنائے جس میں جنتی عورت کی یہ خوبی بھی بیان کی گئی ہے کہ جب اس کا شوہر اس سے ناراض ہوتو وہ کہتی ہے: میرایہ ہاتھ آپ کے ہاتھ میں ہے، جب تک آپ راضی نہ ہوں گے میں سوؤں گی نہیں۔(معجم صغیر،ج1،ص46)

عورت پر سب سے زیادہ حقوق کس کےہے: حضرت سیّدتناعائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے بارگاہ رسالت میں عرض کی:’’ای الناس اعظم حقا علی المرأۃ؟ ترجمہ:عورت پرجن لوگوں کے حقوق ہیں،اُن میں سب سے زیادہ حق کس کاہے؟تو آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:’’زوجہا‘‘ترجمہ:اُس کے شوہر کا۔(المستدرک علی الصحیحین، ج4، ص167، دار الکتب العلمیۃ،بیروت)

بیوی کا جنت میں داخلہ: وَعَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللہ صَلَّى اللہ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَيُّمَا امْرَأَةٍ مَاتَتْ وَزَوْجُهَا عَنْهَا رَاضٍ دَخَلَتِ الْجَنَّةَ۔رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ روایت ہے حضرت ام سلمہ سے فرماتی ہیں فرمایا : رسولﷲ صلی اللہ علیہ و سلم نے کہ جو عورت مر جائے اس حال میں کہ اس کا خاوند اس سے راضی ہو تو جنت میں جائے گی ۔(مرآۃ المناجیح شرح مشکوٰۃ المصابیح ، جلد:5 ، حدیث نمبر:3256)

شوہر کی اہمیت: پیارے آقا، مکی مدنی مصطفى صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے: لَوْ كُنْتُ أَمِرًا أَحَدًا أَنْ يَسْجُدَ لِأَحَدٍ لَأَمَرْتُ الْمَرْأَةَ أَن تَسْجُدَ لِزَوْجِهَا ترجمہ: اگر میں کسی کو حکم دیتا کہ وہ اللہ پاک کے سوا کسی کو سجدہ کرے تو ضرور عورت کو حکم دیتا کہ وہ اپنے شوہر کو سجدہ کرے۔(ترمذی، کتاب الرضاع ، باب ماجاء فی حق الزوج، 386/2 ، حدیث: 1163)

ان احادیث نبوی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے مطالعہ کے بعد ہمیں یہ سبق ملا کہ اللہ تعالیٰ اور رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے شوہر کا بہت عظیم مقام و مرتبہ رکھا ہے، اللہ تعالیٰ ہمیں دین سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے ۔ آمین یارب العالمین