محمد
عریض عطّاری (درجۂ سادسہ جامعۃُ المدينہ فيضان ابو عطّار ملير كراچی، پاکستان)
اللہ پاک نے انسانوں کو بدکاری، بےحیائی، شیطانی وسوسوں سے
بچانے اور انہیں راحت و سکون پہچانے کے لیے نکاح کی نعمت عطا فرمائی تاکہ مرد و
عورت نکاح کے ذریعے رشتہ ازدواج میں منسلک ہو کر خود کو گناہوں سے بچائیں اس
خوبصورت رشتے کی اہمیت و حفاظت کے پیش نظر اللہ پاک نے شوہر اور بیوی کے حقوق متعین
کردئیے ہیں انہی حقوق میں سے شوہر کے کچھ حقوق ذکر کیے جائیں گے۔
(1) اللہ پاک کے علاوہ سجدے کا حکم: اللہ پاک
اور اس کے آخری نبی حضور عَلَیہِ الصّلوٰۃُ والسّلام کے بعد عورت پر جس ذات کی
اطاعت اور فرمانبرداری لازم ہے وہ اُس کا شوہر ہے۔چنانچہ پیارے آقا، مکی مدنی
مصطفى صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے: لَوْ كُنْتُ
أَمِرًا أَحَدًا أَنْ يَسْجُدَ لِأَحَدٍ لَأَمَرْتُ الْمَرْأَةَ أَن تَسْجُدَ
لِزَوْجِهَا۔ترجمہ: اگر میں کسی کو حکم دیتا کہ وہ اللہ پاک کے سوا کسی
کو سجدہ کرے تو ضرور عورت کو حکم دیتا کہ وہ اپنے شوہر کو سجدہ کرے۔(ترمذی، کتاب
الرضاع باب ماجاء فی حق الزوج 386/2 حدیث: 1163)
شرح: مشہور مفسر قرآن حکیم الامت مفتی احمد یار خان نعیمی
رحمۃ اللہ علیہ اس حدیث پاک کے تحت فرماتے ہیں کہ شوہر کے حقوق بہت زیادہ ہیں اور
عورت اس کے احسانات کے شکریہ سے عاجز ہے اس لئے شوہر ہی اُس کے سجدے کا مستحق
ہوتا۔شوہر کی اطاعت و تعظیم بہت ضروری ہے اس کی ہر جائز تعظیم کی جائے ۔(مراٰۃ المناجیح،
5/97)
(2) شوہر کا بیوی پر حق: پیارے آقا، مکی
مدنی مصطفے صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی بارگاہ میں ایک عورت حاضر ہوئی اور
عرض کی: شوہر کا حق اُس کی بیوی پر کیا ہے؟ ارشاد فرمایا: یہ کہ بیوی اپنے شوہر کو
خود سے نہ روکے اگر چہ اونٹ کی پیٹھ پر سوار ہو اور شوہر کی اجازت کے بغیر گھر کی
کوئی چیز کسی کو نہ دے، اگر دے گی تو شوہر کے لئے ثواب اور عورت کیلئے گناہ ہے اور
اس کی اجازت کے بغیر نفلی روزہ نہ رکھے اگر ایسا کیا تو گناہ گار ہو گی اور کچھ ثواب
نہ ملے گا نیز شوہر کی اجازت کے بغیر گھر سے نہ نکلے اگر نکلی تو جب تک توبہ نہ
کرے یا واپس نہ آ جائے رحمت اور عذاب کے فرشتے اس پر لعنت کرتے ہیں۔عرض کی گئی:
اگر چہ شوہر ظالم ہو؟ فرمایا: اگر چہ وہ ظالم ہو۔(سنن کبرى للبیہقی، كتاب القسم
والنشوز باب ماجاء فی بيان حقہ عليها، 477/7، حدیث: 14713)
(3) فورا حاضر ہو:جب شوہر بیوی کو اپنی حاجت
کے لیے بلائے تو اس پر لازم ہے کہ شوہر کے پاس چلی آئے اگرچہ چولہے کے پاس بیٹھی
ہو۔(ترمذی، کتاب الرضاع،باب ماجاء فی حق الزوج علی المرأة ،386/2، حدیث: 1163)
(4) پوری رات لعنت: شوہر بیوی کو اپنے
بچھونے پر بلائے اور وہ آنے سے انکار کر دے اور اس کا شوہر اس بات سے ناراض ہو کر
سو جاے تو رات بھر اس عورت کے فرشتے اس پر لعنت کرتے رہتے ہیں۔ (مسلم، کتاب النکاح،
باب تحریم امتناعها من فراش زوجہا، ص 578، حدیث 3541)
(5) شوہر کے لیے سنورنا باعث اجر ہے: امام اہل سنت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں عورت کا اپنے
شوہر کے لیے زیور پہننا، بناؤ سنگھار کرنا باعثِ اجر عظیم اور اس کے حق میں نماز
نفل سے افضل ہے۔(فتاویٰ رضویہ 22/126)
اللہ پاک سے دعا ہے کہ اللہ پاک اور اس کے آخری نبی حضور
صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے بتائے ہوئے طریقے پر بیوی کو اپنے شوہر کے حقوق ادا کرنے
کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین