اُم المومئین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا
فرماتی ہیں کہ میں نے اپنے سرتاج صاحب معراج ﷺ کو کبھی بھی میلی کچیلی حالت میں
نہیں دیکھا، آپ ایک دن چھوڑ کر دوسرے دن سر میں تیل لگانا پسند فرماتے تہے نیز
فرماتے کہ اللہ میلے کچیلے بکھرے ہوئے بال والے شخص کو نا پسند فرماتا ہے۔ (شعب الايمان،
5/168، حدیث: 6226) اس حدیث مبارکہ سے معلوم ہوا کہ شوہر کو طہارت اور صفائی
ستھرائی کا بہت زیادہ اہتمام کرنا چاہیے اور حتی الامکان اپنی بیوی کی توقعات پر
پورا اُترنے اور اس سے حسن سلوک روا رکھنے کی کوشش کرنی چاہیے تاکہ زندگی کی گاڑی
شاہراہ حیات پر کامیابی سے گامزن رہے۔
1۔ حضرت عائشہ فرماتی ہیں: رمضان کے مہینے میں
مجبوری کی وجہ سے جو روزے مجھ سے قضا ہو جاتے میں عام طور پر ان روزوں کو آنے والے
شعبان کے مہینے میں رکھا کرتی تھی کہ شعبان میں حضور اکرم بھی کثرت سے روزے رکھا
کرتے تھے۔ لہذا اگر اس زمانے میں، میں بھی روزے سے ہوں گی اور آپ بھی روزے سے ہوں
تو یہ صورت زیادہ بہتر ہے بہ نسبت اس کے کہ میں روزہ سے ہوں اور آپ کا روزہ نہ ہو۔
2۔ رسول اکرم ﷺ فرماتے ہیں: شوہر کا اپنی بیوی پر
یہ حق ہے کہ وہ شوہر کی اجازت کے بغیر اس کے گھر سے باہر نہ جائے شوہر کا دوسرا حق
اور اس کی بیوی کا دوسرا سب سے بڑا فرض یہ ہے کہ وہ شوہر کی عدم موجودگی میں اس کے
تمام گھر اور مال و متاع کی حفاظت کرے۔ اس کے ساتھ اپنی اور اپنے شوہر کی عزت و
آبرو اور نسب کی بھی مکمل حفاظت کرے۔
3۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: وَ مِنْ اٰیٰتِهٖۤ اَنْ خَلَقَ لَكُمْ مِّنْ اَنْفُسِكُمْ اَزْوَاجًا
لِّتَسْكُنُوْۤا اِلَیْهَا وَ جَعَلَ بَیْنَكُمْ مَّوَدَّةً وَّ رَحْمَةًؕ-
(پ 21، الروم: 21) ترجمہ کنز الایمان: اور اُس کی نشانیوں سے ہے کہ تمہارے لیے
تمہاری ہی جنس سے جوڑے بنائے کہ ان سے آرام پاؤ اور تمہارے آپس میں محبت اور رحمت
رکھی۔
4۔ حضورﷺ کاارشاد مقدس ہے: اگر اللہ تعالیٰ کے
علاوہ کسی کو سجدہ کرنا جائز ہوتا تو عورتوں کو حکم دیتا کہ وہ اپنے شوہروں کو
سجدہ کریں۔ (ترمذی، 2/386، حدیث: 1162) اس حدیث پاک سے معلوم ہوا کہ شوہر کی برتری
کو جانے اور اس کی فضیلت و عظمت کو جانے، اس کی تعظیم و توقیر کر کے دل و جان سے
ان کے تمام کاموں کو خوش دلی سے کرے شوہر کا کے حق میں فرض ہے اس کے حکم کو مانے
اور ہرگز اس حکم کے خلاف کوئی کام نہ کرے۔
5۔ رسول اللہ ﷺ نے یہ بھی ارشاد فرمایا کہ جس عورت
کی موت ایسی حالت میں ہو کہ مرتے وقت اس کا شوہر اس سے خوش ہو تو وہ عورت جنت میں
جائے گی۔ اور آپ کا یہ بھی ارشاد گرامی ہے کہ اگر شوہر عورت کو یہ حکم دے کہ اس
پہاڑ کے پتھر کو اٹھا کر اس پہار پر لے جائے اور اس پہاڑ کے پتھر کو اس پہار پر
لائے تو اس کو یہی کرنا چاہیے۔ اس حدیث پاک سے معلوم ہوا کہ مشکل سے مشکل دشوار سے
دشوار کام کا بھی اگر شوہر حکم دے تو جب بھی عورت کو انجام دینا چاہیے تا کہ شوہر
کے فرمان کی تکمیل ہو جائے بشرطیکہ اس کا کام حکم شریعت کے خلاف نہ ہو۔