اسلام ایک دین فطرت ہے اور اسکے احکامات میں انسانی فطرت کی رعایت رکھی گئی ہے مرد و عورت نکاح کے ذریعے رشتہ ازواج میں منسلک ہوتے ہیں اس رشتے کی اہمیت و حفاظت کے پیشِ نظر میاں بیوی کے حقوق بھی متعین کیے گے ہیں تاکہ انکے تعلق کی دیوار میں کہیں دراڑ نہ پڑے اور اسکی حفاظت ھوتی رہے اس کے لیے ایک دوسرے کے حقوق کے بارے میں جاننا بھی بہت ضروری ہے لہذا شوہر کے کیا حقوق ہیں اس بارے میں جانتی ہیں۔ اللہ کریم قرآن کریم میں ارشاد فرماتا ہے: فَالصّٰلِحٰتُ قٰنِتٰتٌ حٰفِظٰتٌ لِّلْغَیْبِ بِمَا حَفِظَ اللّٰهُؕ- (پ 5، النساء: 34) ترجمہ کنز العرفان: تو نیک عورتیں اطاعت کرنے والی اور انکی عدم موجودگی میں اللہ کی حفاظت و توفیق سے حفاظت کرنے والی ہوتی ہیں۔

اللہ کریم اور اس کے حبیب ﷺ کے بعد عورت پر جس ذات کی اطاعت و فرمانبرداری لازم ہے وہ اس کا شوہر ہے۔

شوہر کے حقوق احادیث مبارکہ کی روشنی میں:

1۔ پیارے آقا ﷺ نے ارشاد فرمایا: اگر میں کسی کو حکم دیتا کہ وہ اللہ پاک کے علاوہ کسی کو سجدہ کرے تو ضرور عورت کو حکم دیتا کہ وہ اپنے شوہر کو سجدہ کرے۔ (ترمذی، 2/386، حدیث: 1162)

مفسر قرآن حکیم الامت حضرت مفتی احمد یار خان نعیمی اس حدیث پاک کے تحت فرماتے ہیں خاوند کے بہت زیادہ حقوق ہیں عورت اس کے احساسات کے شکریہ سے عاجز ہے اسی لیے خاوند اس کے سجدے کا مستحق ہے۔ (مراۃ المناجیح، 5/97)

2۔ فرمانِ آخری نبی ﷺ ہے: اگر شوہر اپنی عورت کو حکم دے کہ وہ زرد رنگ کے پہاڑ سے پتھر اٹھا کر سیاہ پہاڑ پر لے جائے اور سیاہ پہاڑ سے پتھر اٹھا کر سفید پہاڑ پر لے جائے تو عورت اپنے شوہر کا یہ حکم بھی بجا لائے۔ (مسند امام احمد، 9/353، حدیث: 22525)

یہ فرمان مبالغے کے طور پر ہے سیاہ و سفید پہاڑ قریب قریب نہیں ہوتے بلکہ دور دور ہوتے ہیں مقصد یہ ہے کہ اگر شوہر (شریعت کے دائرے میں رہ کر) مشکل سے مشکل کام کا بھی حکم دے تب بھی بیوی اسے کرے۔ (مراۃ المناجیح، 5/106)

3۔ آقا ﷺ نے ارشاد فرمایا: نیک بیوی کی خوبیوں میں سے ایک خوبی یہ بھی ہے کہ اس کا شوہر اسے دیکھے تو (اپنے ظاہر و باطن حسن و جمال سے) اسے خوش کردے۔ (ابن ماجہ، 2/414، حدیث: 1857)

اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: عورت کا اپنے شوہر کے لیے گہنا (زیور) پہننا بناؤ سنگھار کرنا باعثِ اجر عظیم اور اس کے حق میں نمازِ نفل سے افضل ہے۔ (فتاویٰ رضویہ، 22/126)

4۔ سرکار ﷺ نے فرمایا: اللہ کریم اس عورت پر رحم فرمائے جو رات کے وقت اٹھے پھر نماز پڑھے اور اپنے شوہر کو جگائے اگر وہ نہ اٹھے تو اس کے منہ پر پانی کے چھینٹے مارے۔ (ابو داود، 2/48، حدیث: 1308)

پانی کے چھینٹے مارنے کی اجازت اس صورت میں ہے جب جگانے کے لیے ایسا کرنے میں خوش طبعی کی صورت ہو یا دوسرے نے ایسا کرنے کا کہا ہو۔

5۔ آخری نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا: دنیا ایک مال ہے اور دنیا کے مال میں سے نیک عورت سے زیادہ کوئی چیز فضیلت والی نہیں۔ (ابنِ ماجہ، 2/412، حدیث: 1855)

معلوم ہوا نیک عورت دنیا کا ایک قیمتی سرمایہ ہے نیک عورت شوہر کے لیے باعثِ فخر اور سب سے انمول ہے

مثالی بیوی اپنے شوہر کے ہر دکھ اور سکھ کی سچی ساتھی ہوتی ہے اپنی خواہشات اپنے شوہر کی آمدنی کے حساب سے پوری کرتی ہے اپنے شوہر سے پرخلوص اور شوہر کی جان و مال کی حفاظت کرنے والی ہوتی ہے صبر و شکر کے ساتھ اپنے شوہر کا ہر حالات میں ساتھ دیتی ہے یاد رکھئے کہ عورت کے لیے شوہر کی فرمانبرداری ہی دنیا اور آخرت میں کامیابی ہے۔

اللہ کریم عمل کی توفیق سے نوازے۔ آمین یارب العالمین