شوہر اور بیوی کا رشتہ بہت اہم رشتہ ہوتا ہے ان دونوں کے آپس میں حقوق ہیں اگر ان حقوق پر عمل کیا جائے تو ہمارا معاشرہ بہت حد تک خوشگوار بن سکتا ہے جہاں مرد پر عورتوں کے حقوق ادا کرنا ضروری ہے وہیں عورت پر بھی لازم ہے کہ شوہر کے حقوق ادا کرنے میں کوتاہی نہ برتے۔ فرمانِ باری تعالیٰ ہے: اَلرِّجَالُ قَوّٰمُوْنَ عَلَى النِّسَآءِ (پ 5، النساء: 34) ترجمہ کنز العرفان: مرد عورتوں پر نگہبان ہیں۔

مرد یا خاوند عورتوں یا بیویوں کے افسر مقرر کئے گئے ہیں بیویاں ان کی ماتحت ہیں۔

شوہر کے بیوی پر حقوق:

1۔ اس کو ایذا نہ دے: ہر ایسے کام سے اجتناب کرے جو اس کے شوہر کو ناپسند ہے۔ حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے سرکارِ دو عالم ﷺ نے ارشاد فرمایا: جب عورت اپنے شوہر کو دنیا میں ایذا دیتی ہے تو حورِ عِین کہتی ہیں: خدا تجھے قتل کرے، اِسے ایذا نہ دے، یہ تو تیرے پاس مہمان ہے، عنقریب تجھ سے جدا ہو کر ہمارے پاس آجائے گا۔ (ترمذی، 2/ 392، حدیث: 1177)

2۔ اپنی اور گھرکی حفاظت ا ور اسکی اطاعت کرے: اپنی شرمگاہ کی حفاظت کرے اپنے شوہر سے خیانت نہ کرے۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسولُ اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: عورت جب اپنی پانچ نمازیں پڑھے اور اپنے ماہِ رمضان کے روزے رکھے اور اپنی شرمگاہ کی حفاظت کرے اور اپنے شوہر کی اطاعت کرے تو جنت کے جس دروازے سے چاہے داخل ہوجائے۔ (مسند امام احمد، 1/406، حدیث: 1661)

3۔ اس کے لیے بناؤ سنگھار کرے: میلی کچیلی نہ رہے صفائی کا لحاظ رکھے خاوند کے لیے بنے سنورے ایسا کرنے سے شوہر کا دل خوش ہوتا ہے۔ فرمایا: اگر اس کا شوہر اسے دیکھے تو وہ اسے(اپنے ظاہری اور باطنی حسن و جمال سے خوش کردے۔ (ابن ماجہ، 2/414، حدیث: 1857)

عورت کا اپنے شوہر کےلئے گہنا (زیور)پہننا، بناؤ سنگارکرنا باعثِ اجر ِعظیم اور اس کے حق میں نمازِ نفل سے افضل ہے۔ (فتاویٰ رضویہ، 22/126)

4۔ شوہر کی شکر گزار رہے: اس کی جانب سے جو کچھ ملے اس پر قناعت کرے صبر و شکر کرتی رہے۔ نبیِّ پاک ﷺ نے فرمایا: میں نے جہنّم میں اکثریت عورتوں کی دیکھی۔ وجہ پوچھی گئی تو فرمایا: وہ شوہر کی ناشکری اور احسان فراموشی کرتی ہیں۔ (بخاری، 3/463، حدیث:5197، ملتقطاً)

5۔ شوہر سے اجازت طلب کرنا: بیوی کو چاہیئے کہ اپنے شوہر سے اجازت طلب کرے جو عورَت(بلاحاجتِ شرعی) اپنے گھر سے باہَر جائے اور اس کے شوہر کو ناگوار ہو جب تک پلٹ کر نہ آئے آسمان میں ہرفِرِشتہ اُس پر لعنت کرے اور جِنّ و آدَمی کے سوا جس جس چیز پر گزرے سب اُس پر لعنت کریں۔ (معجم اوسط، 6/408، حدیث: 9231)

پیاری اسلامی بہنو! غور کیجیئے اگر آپ شادی شدہ ہیں تو کہیں شوہر کے حقوق میں کوتاہی تو نہیں ہورہی؟ اگر جواب مثبت میں ہے تو توبہ کے تقاضے پورے کیجیئے اگر شادی شدہ نہیں ہے تو شادی سے پہلے شوہر کے حقوق کے متعلق تفصیلی معلومات حاصل کیجیئے۔

اللہ پاک ہم سب کو ایک دوسرے کے حقوق احسن انداز میں پورے کرنے والی بنائے۔ آمین یا رب العالمین