شادی کے بعد زندگی ایک نئے دور سے شروع ہوتی ہے تو
اس زندگی کو خوشحال بنانے میں شوہر اور بیوی دونوں کا اہم کردار ہوتا ہے۔ اسی لیے
اسلام نے دونوں میاں اور بیوی پر کُچھ حقوق لازم کر دیئے ہیں اگر دونوں انہیں پورا
کرنے کی کوشش کرے تو ہر گھر خوشی اور مسرت کا خزانہ بن سکتا ہے اسلام نے مرد کو
تھوڑا سا بلند رتبہ عطا کیا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ عورت کی دیکھ بھال، اس کی
خیر گیری کرتا ہے۔
شوہر کے حقوق:
1۔ حضور ﷺ کا ارشاد ہے: تقویٰ کے بعد صالح عورت سے
بڑھ کر کوئی چیز نہیں کہ شوہر اس کو جو کہے وہ مانے، شوہر جب اس کو دیکھے تُو وہ
خوش ہو جائے اور اگر شوہر اس کو قسم دے کر کُچھ کہے تُو وہ اس کی قسم پوری کر دے
اور شوہر گھر پر نہ ہو تو اپنے آپ کی اور اس کے مال کی پوری حفاظت کرے۔
میاں بیوی کا آپس میں ایک ایسا ساتھ ہے کہ ساری
زندگی دونوں کی اسی میں گزرتی ہے اگر دونوں کا دل یعنی مزاج آپس میں ملے ہوئے ہو
تو اس سے بڑھ کر کوئی نعمت نہیں۔
2۔ حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا: جو عورت اس حال میں مرے
کہ اس کا شوہر اس سے راضی ہو وہ جنت میں داخل ہو گی۔ (ترمذی، 2/ 386، حدیث: 1164)
بیوی کو چاہیے کہ شوہر کی حیثیت سے بڑھ کر کوئی
ایسی فرمائش نہ کرے جو اس کے لیے آزمائش بن جائے۔ بلکہ اپنے شوہر کی خوشیوں کا
خیال رکھے اور اسے راضی رکھنے کی کوشش کرے۔
3۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور ﷺ نے
ارشاد فرمایا: جو عورت پانچوں وقت کی نماز پڑھے، رمضان کے روزے رکھے، اپنی شرمگاہ
کی حفاظت کرے اور اپنے شوہر کا حکم مانے تو جنت کے جس دروازے سے چاہے داخل ہو جائے۔
(مسند امام احمد، 1/406، حدیث: 1661)
حدیث بالا میں بتایا گیا ہے کہ جو عورت نمازیں
پڑھے، رمضان کے روزے رکھے اور خود کو بُرائیوں سے بچائے یعنی اپنے نفس کو محفوظ رکھے
اور اپنے خاوند کی باتوں کی فرمانبرداری کرے جن کی فرمانبرداری کا حکم شریعت نے
اسے دیا ہے تو آخرت میں اس کا ٹھکانہ جنت ہو گا۔
4۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور
ﷺ نے ارشاد فرمایا: اگر میں کسی کے سامنے سجدہ کرنے کا حکم دیتا تو عورت کو حکم
دیتا کہ وہ اپنے شوہر کو سجدہ کرے۔ (ترمذی، 2/386، حدیث: 1162)
اِن احادیث میں خاوند کے حقوق کی اہمیت ظاہر کرتے
ہوئے فرمایا گیا ہے کہ اللہ تعالی کے علاوہ کسی کو سجدہ کرنا حرام ہے۔ اور شرک ہے
اور اگر رسول اللہ ﷺ اللہ تعالی کے علاوہ کسی اور کو سجدہ کرنے کا حکم دیتے تو
عورت کو دیتے کہ وہ اپنے شوہر کو سجدہ کرےاور آپ ﷺ کے اس فرمان سے خاوند کے حقوق
کا خاص خیال رکھنے کی تاکید مقصود ہے۔
5۔ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا: میں نے جہنم میں
اکثریت عورتیں دیکھیں، وجہ پوچھی تو فرمایا: وہ شوہر کی ناشکری اور احسان فراموشی کرتی
ہیں۔ (بخاری، 3/ 463، حدیث: 5197)
بیوی کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنے شوہر کی نا شکری
سے بچے کیونکہ یہ بری عادت نہ صرف اس کی دنیا بلکہ آخرت بھی تباہ کر سکتی ہے۔
اللہ تعالیٰ ہر بیوی کو اپنے شوہر کا فرمانبردار
بننے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین