حضرت شعیب علیہ السلام اللہ پاک کے نبی ہیں، آپ علیہ السلام حضرت ابراہیم علیہ السلام کی اولاد میں سے تھے،  دوسرے انبیاء کرام علیہم السلام کی طرح آپ نے بھی اپنی قوم کو اسلام کی دعوت دی اور اللہ پاک کی وحدانیت کی گواہی دی اور اُسی کو عبادت کے لائق تسلیم کرنے کا حکم دیا، آپ کے قبیلے کا نام مدین تھا، ان کی بستی کا نام بھی مدین تھا، مدین ان کی بستی کا نام اس لئے تھا کہ یہ لوگ حضرت ابراہیم علیہ السلام کی اولاد سے ایک بیٹے کی اولاد میں سے تھے، حضرت شعیب علیہ السلام ان کی قوم میں سے تھے۔

حضرت شعیب علیہ السلام کو بھی باکمال معجزات سے نوازا گیا، آپ کا ایک معجزہ یہ تھا کہ آپ نے حضرت موسٰی علیہ السلام کو بکریاں تحفے میں دیں اور فرمایا کہ یہ بکریاں سفید اور سیاہ بچے جنیں گی، چنانچہ جیسے آپ علیہ السلام نے فرمایا، ویسے ہی ہوا۔

جیسے دیگر انبیاء کرام علیہم السلام کی قوموں نے سرکشی کی اور عذابِ الہی کے حقدار بنے، ایسے ہی یہ قوم بھی اللہ پاک کے نبی کی نافرمانی سے اللہ پاک کے عذاب میں مبتلا ہوئی، یہ قوم ناپ تول میں کمی کیا کرتی اور لوگوں میں اشیاء کو کم کرکے فروخت کرتی، جس پر حضرت شعیب علیہ السلام نےان کو منع فرمایا اور اللہ پاک سے ڈرنے کا حکم دیا، جب انہوں نے حضرت شعیب علیہ السلام کے حکم کو جھٹلایا اور اللہ پاک کی وحدانیت پر انکار کرتے ہوئے جواب دیا، جس کا قرآن پاک میں ذکر ہے:

"یعنی کیا ہم ان خداؤں کی عبادت کرنا چھوڑدیں، جن کی ہمارے باپ دادا عبادت کرتے رہے ہیں۔"(ثمود:87)

اس سے معلوم ہوا کہ انہوں نے بت پرستی کو چھوڑنے کا انکار کیا اوراور حقیقی معبود کو جھٹلایا، دوسری بات ایسے کہی:

یعنی کیا ہم مال میں اپنی مرضی کے مطابق عمل نہ کریں۔"

اس بات سے معلوم ہوا کہ وہ اپنے مال کو اپنی مرضی کے مطابق خرچ کرنا چاہتے تھے اور چاہے وہ اُس کو حلال طریقے سے خرچ کریں یا حرام، بھلے اس کو بڑھا کر اشیاء کو فروخت کریں۔

جب انہوں نے اللہ پاک کے حکم کو جھٹلایا تو اللہ پاک نے انہیں عذاب میں مبتلا کر دیا، جس کا ذکر قرآن پاک میں بھی ہے :

"تو انہیں شدید زلزلے نے اپنی گرفت میں لے لیا تو صبح کے وقت وہ اپنے گھروں میں اوندھے پڑے رہ گئے۔"

اس آیت میں یوں بیان کیا گیا کہ ظالموں کو خوفناک چیخ نے پکڑ لیا تو وہ صبح کے وقت اپنے گھروں میں گھٹنوں کے بل پڑے رہ گئے، شاید یوں ہو کہ جب زلزلہ آ رہا ہو تو پہلے چیخ کی آواز آئی ہو، حضرت شعیب علیہ السلام اور ان کی قوم جو ایمان لا چکے تھے، اللہ پاک نے انہیں عذاب سے محفوظ رکھا اور بے ایمانوں کو زلزلے کی گرفت کر دیا، جس کی وجہ سے صبح ان کا شہر ویران ہوگیا اور زلزلے نے ان کی بستی کو تہس نہس کر دیا تو اللہ پاک کی نافرمانی اور رسول کے احکام کو جھٹلانے سے کیسے عذاب نازل ہوا۔

اللہ پاک ہمیں اپنی نافرمانی سے بچائے اور اللہ پاک کے تمام احکام کو پورا کرنے کی سعادت نصیب فرمائے۔آمین