یوں تو اللہ پاک کے پیارے حبیب حبیبِ لبیب صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے تمام صحابۂ کرام ہی ثقہ، اہلِ خیر اور جنتی ہیں لیکن ان میں سے کچھ صحابۂ کرام ایسے ہیں جن کو پیارے حبیب صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے دنیا ہی میں جنت کی بشارت دے دی جیسے عشرۂ مبشرہ اور ان میں سے بھی کچھ ایسے ہیں جن کو طرح طرح کی فضیلتوں سے نوازا جیسے خلفائے اربعہ اور چاروں خلفاء میں بھی فضائل میں ترتیب ہے۔

قربان جائیے خلیفۂ اول کے فضائل پر جو یارِ غار و یارِ مزار ٹھہرے، وہ کہ جن کو بارگاہِ خداوندی سے ثانی اثنین کا لقب ملا، ان صدیق اکبر پہ لاکھوں سلام۔ یوں تو حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کے بہت سے فضائل ہیں لیکن آج ہم خلیفۂ رابع سیدنا علی المرتضیٰ کرم اللہ وجہہ الکریم سے ان کے فضائل سنتے ہیں اور اپنے دلوں کو منور کرتے ہیں:۔

(1) حضرت سیدنا علی المرتضیٰ شیرِخدا کرم اللہ وجہہ الکریم ارشاد فرماتے ہیں: میں تو حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی تمام نیکیوں میں سے صرف ایک نیکی ہوں۔(فیضانِ صدیقِ اکبر رضی اللہ عنہ،ص656)

(2)حضرت سیدنا علی المرتضیٰ شیرِخدا کرم اللہ وجہہ الکریم نے ارشاد فرمایا: عنقریب آخری زمانے میں ایسے لوگ ہوں گے جو ہماری محبت کا دعویٰ کریں گے اور ہمارے گروہ میں ہونا ظاہر کریں گے، وہ لوگ اللہ کے شریر بندوں میں سے ہیں جو حضرت سیدنا ابوبکر وعمر رضی اللہ عنہما کو برا کہتے ہیں۔(کنزالعمال،کتاب الفضائل،حدیث:36098)

(3)حضرت سیدنا علی المرتضیٰ شیرِخدا کرم اللہ وجہہ الکریم فرماتے ہیں کہ بلاشبہ حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ ان چار باتوں میں مجھ سے سبقت لے گئے: (1) انہوں نے مجھ سے پہلے اظہارِ اسلام کیا۔(2)مجھ سے پہلے ہجرت کی۔(3)سید عالَم نورِ مجسَّم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے یارِ غار ہونے کا شرف پایا۔(4)اورمجھ سے پہلے نماز قائم فرمائی۔(الریاض النضرہ،1/89)

(4)حضرت سیدنا موسیٰ بن شداد علیہ رحمۃ اللہ الوہاب فرماتے ہیں کہ میں نے امیر المومنین حضرت سیدنا علی المرتضیٰ شیرِخدا کرم اللہ وجہہ الکریم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ: ہم سب صحابہ میں حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سب سے افضل ہیں۔(الریاض النضرہ،1/138)