تقلىل کلام:
حضرت سلمان فارسى رضى اللہ عنہ نے فرماىا:
اللہ عزوجل کى نافرمانى مىں زىادہ کلام کرنے والا بروز قىامت سب سے بڑا گناہ گار ہوگا۔(
اللہو الوں کى باتىں جلد۱)
اس سے معلوم ہوا کہ زىادہ کلام کرنا کتنا نقصان کا سبب ہے، انسان کو چاہىے کہ
وہ صر ف ضرورت کے تحت ہی کلام کرے ورنہ وہ
خاموش رہے۔
حدىث پاک:
حضرت جابر بن سمرہ رضى اللہ تعالىٰ عنہ فرماتے ہىں کہ رسول اللہ صلى اللہ تعالىٰ علیہ وسلم دراز خاموشی والے تھے۔(مراة المناجىح جلد ۸)
اس سے معلوم ہوا کہ ہمارے آقا صلى اللہ
تعالىٰ علیہ وسلم بھى کم کلام فرماتے تھے اور کم
بولنے سے کئى فائدے ملتے ہىں۔ اىک رعب پىدا ہوتا ہے، دوسرا سامنے والے کى بات اچھى
طرح سمجھ آجاتى ہے۔
تقلىلِ طعام:
حدىث پاک: نورِ مجسم رسول اکرم صلى اللہ
تعالىٰ علیہ وسلم نے فرماىا: جو لوگ دنىا مىں پىٹ
بھر کر کھاتے ہىں وہ قىامت مىں زىادہ بھوکے ہوں گے۔(حلىۃ الاولىا ء جلد۱)
اس سے معلوم ہوا کہ ہمىں کم کھانا کھانا چاہىے کىونکہ پىٹ بھر کر کھانے سے سستى اور کاہلى پىدا ہوجاتى ہے نمازوں اور دىگر عبادات مىں بھى کمزور
آتى ہے۔
عمل مىں سستى کا اىک سبب :
حضرت ابودردا رضى اللہ عنہ فرماتے ہىں کہ جو کھانے سے پہلے کى نعمت کے علاوہ اللہ تعالىٰ کى نعمتوں کو نہىں پہچانتا اس کا عمل تھوڑا ہوجاتا ہے اور اسے تکالىف کا
سامنا رہتا ہے۔(حلىۃ الاولىا جلد ۱)
تقلىل منام:
سونا بھى اللہ تعالىٰ کى نعمت ہے سونے سے دماغ فرىش ہوتا ہے ،مگر چونکہ ىہ رمضان المبارک کا مہىنہ
ہے تو اس مىں کم سے کم سوئیں اور زىادہ سے
زىادہ عبادت کرىں، انسان کو عام طور پر بھى کم سونا چاہىے کىونکہ زىادہ سونے سے
بہت سى بىمارىاں پىدا ہوتى ہىں۔
مثلا سردرد، سستى اور سب سے بڑا آپ کا دماغ کمزور ہوجاتا ہے ،ہوسکے تو اپنا جدول
بنائىں اور اس مىں کم سے کم سونا اور زىادہ عبادت کا معمول بنائىں، اللہ عزوجل ہمىں رمضان المبارک کى برکتىں سمىٹنے کى توفىق عطا فرمائے۔
امین ثم امىن یارب العالمین