میٹھی
میٹھی اسلامی بہنو! سجدہ سہو کیا ہے اور کن وجوہات کی بنا پر واجب ہوتا ہے، آئیں
معلومات حاصل کرتے ہیں ، چنانچہ
سَہو
کا معنی ہے بُھول اور اس کی تعریف کچھ یوں ہے کہ "کسی واجب کو بُھولے سے تَرک
کر دینے پر جو سجدہ واجب ہوتا ہے اسے سجدہ سہو کہتے ہیں،" سجدہ سَہو کن
وجوہات کی بنا پر واجب ہوتا ہے اس کی 10 صورتیں یہ ہیں:
1۔سورۃ
فاتحہ کی قراءَت کرنا بھول جانا ، سجدہ سہو کو واجب کرتا ہے۔
2۔قراءَت
وغیرہ کسی موقع پر سوچنے میں تین مرتبہ" سبحان اللہ" کہنے کا وقت گزر جانا، سجدہ
سہو کو واجب کرتا ہے۔
3۔تکبیرِقُنوت(یعنی
وتر کی تیسری رکعت میں قراءَت کے بعد قُنوت کے لیے جو تکبیر کہی جاتی ہے) کو بُھول
جانا سہو کے سجدے کو واجب کرتا ہے۔
4۔دعائے
قُنوت کو بُھول جانا اور نہ پڑھنا سجدہ سہو کو واجب کرتا ہے۔
5۔تعدیلِ
ارکان(یعنی رکوع کے بعد کم از کم ایک بار" سبحان اللہ" کہنے کی مقدار سیدھا کھڑا
ہونا یا دوسجدوں کے درمیان ایک بار "سبحان
اللہ" کہنے کی مقدار سیدھا بیٹھنا) بھول جانا سجدہ سہو کو
واجب کرتا ہے۔
6۔قعدہ اولیٰ میں تشہد کے بعد اتنا پڑھنا" اللھم صلی علی محمد" سجدہ سہو کو واجب کرتا ہے۔
7۔قعدہ، رُکوع اور سُجود میں قرآن پڑھنا، سجدہ
سہو کو واجب کر دیتا ہے۔
8۔تشہّد
یعنی التحیّات پڑھنا بھول جانا، سجدہ سہو کو واجب کر دیتا ہے۔
9۔قعدہ
اُولی بھول جانا سجدہ سہو کو واجب کرتا ہے۔
10۔قعدہ
اخیرہ بُھول جانا اور پانچویں رکعت کیلئے کھڑے ہو جانا، سجدہ سہو کو واجب کرتا ہے ۔